طاقتور حلقوں میں کراچی کا اگلا میئر جماعت اسلامی سے لانے کی تجویز پر غور

وسیم اختر کے انتہائی تلخ تجربے کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی اور تجارتی شہر کے


اگلے میئر کے لیے طاقتور حلقوں میں ایک مرتبہ پھر جماعت اسلامی سے نیا نام لانے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے باخبر ذرائع کے مطابق اس حوالے سے مختلف شخصیات کی اسکریننگ کا کام جاری ہے اور آنے والے دنوں میں کراچی کے ناظم کے لئے نوجوان متحرک فعل ایماندار اور محنتی شخصیات میں سےکسی ایک کو آگے لانے پر غور ہو رہا ہے ۔جماعت اسلامی کے سب سے مضبوط امیدوار حافظ نعیم الرحمان بتائے جا رہے ہیں ۔


ماضی میں جماعت اسلامی سے نعمت اللہ خان کو اس وقت سٹی ناظم منتخب کیا گیا تھا جب ملک میں ایک ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف حکمران تھے اور انہوں نے اپنے شہر کراچی کی ترقی اور خوشحالی کے لیے جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرنے کے بعد ان کے ساتھ بھرپور وفاقی اور صوبائی تعاون فراہم کیا تھا جس کے نتیجے میں نعمت اللہ خان سال 2001 سے سال 2005 تک سٹی ناظم کراچی کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے اور انہوں نے اربوں روپے کے ترقیاتی پروگراموں کو شہر میں گندگی سے آگے بڑھایا ۔
نعمت اللہ خان کے بعد ایم کیو ایم مصطفی کمال کو بطور سٹی ناظم لے کر آئی شہر میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے مصطفی کمال کے دور کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے جبکہ مصطفی کمال کے بعد وسیم اختر میئر کراچی بنے لیکن ان کا دو انتہائی مایوس کن رہا اور ان کے ساتھ جڑی یادیں بہت تلخ ہیں ۔وسیم اختر خود بھی بہت سے گلے شکوے کرتے ہیں اور ان کے دور میں بہت سے کام ہو سکتے تھے لیکن نہیں ہو سکے کافی وقت ضائع ہو گیا اور اب کراچی کو ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے چلایا جا رہا ہے لیکن آنے والے دنوں میں میئر کراچی کے لیے ایم کیو ایم پاکستان ۔تحریک انصاف ۔پی ایس پی ۔ٹی ایل پی ۔جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے درمیان مقابلہ متوقع ہے ذرائع کے مطابق بااثر اور طاقتور حلقوں میں جماعت اسلامی سے ایک نیا میئر کراچی لانے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ فنڈز میں خوردبرد کرپشن کی روک تھام ممکن ہو سکے اور پیسہ ترقیاتی منصوبوں پر صحیح معنوں میں خرچ ہو اس حوالے سے جماعت اسلامی کے نوجوان متحرک فعال رہنما پر اکتفا کیا جا سکتا ہے ذرائع کے مطابق حافظ نعیم الرحمان مضبوط امیدواروں میں شامل ہیں۔