پاکستانی سائینس ایک عالمی مددگار اسکالر سے محروم ہوگئی ہے

جرمن سائنسدان کی یاد میں تعزیتی اجلاس سے پروفیسر عطا الرحمن، اقبال چوہدری و دیگر کا جامعہ کراچی میں خطاب

پروفیسر ولف گینگ فولٹرکو پاکستانی قوم سے بے پناہ محبت تھی، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا

کراچی:۔ جرمنی کے معروف سائنسدان اور ٹیوبن جِنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ولف گینگ فولٹر کی موت سے پاکستان میں سائینس بین الاقوامی سطح پر ایک ہمدر د ا ور مددگار اسکالر سے محروم ہوگئی ہے، پروفیسر ولف گینگ فولٹر پاکستان قوم کے لئے بے پناہ محبت اور جذبہئ احترام رکھتے تھے، پاکستان کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سرپرستِ اعلیٰ پروفیسر عطا الرحمن، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسرمحمد اقبال چوہدری، پروفیسر عبدالملک، پروفیسر خالد ایم خان، پروفیسر عابد علی اور ٹیوبن جِنگ یونیورسٹی جرمنی کی ڈاکٹر سمبلہ فاروق نے پروفیسر ولف گینگ فولٹر کی یاد میں آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں پیر کو منعقدہ ایک تعزیتی اجلاس کے دوران کیا۔ واضح رہے کہ پروفیسر ولف گینگ فولٹر ۵۸برس کی عمر میں ۱۲ جنوری ۱۲۰۲ء کوطویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔

پروفیسر عطا الرحمن نے جرمن سائینسدان کی موت کو پاکستانی سائینس کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں سائینس کی مد میں 23لاکھ جرمن ڈی ایم کی امداد پروفیسر ولف گینگ فولٹر کی بدولت پاکستان آئی تھی، اگر پروفیسر ولف گینگ فولٹر کا تعاون نہ ہوتا تو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی تحقیق میں یہ مقام حاصل نہ کرپاتا اور ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر بھی ممکن نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا پروفیسر ولف گینگ فولٹر پاکستان اور جرمن دوستی اورسائینسی تعاون کے سفیر تھے، پاکستان میں سائینس کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پروفیسرمحمد اقبال چوہدری نے کہا کہ وفیسر ولف گینگ فولٹر دراصل بین الاقوامی مرکز کے بانیان میں سے ایک ہیں، ان کی خدمات کے اعتراف میں بین الاقوامی مرکز میں ایک جدید تحقیقی ادارے کو بھی پروفیسر ولف گینگ فولٹر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تقریباً 40 سے زیادہ اسکالرز کو جرمنی موجود ان کے تحقیقی ادارے میں تربیت دلائی گئی ہے۔ انہوں نے کہ جرمن سائینسدان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے اِن کو ہلالِ پاکستان اور ستارہئ پاکستان جیسے قومی اعزازات بھی عطا کیے تھے۔ پروفیسر عبدالملک نے کہا وفیسر ولف گینگ فولٹر بڑے فاضل اُستاد تھے انہوں نے بذاتِ خود درجنوں پاکستانیوں کو تحقیقی تربیت دی ہے۔