بلدیہ جنوبی محکمہ تعلیم نے سرکاری احکامات ہوا میں اڑا دئیے


کراچی (نمائندہ خصوصی ) بلدیہ جنوبی محکمہ تعلیم نے سرکاری احکامات ہوا میں اڑا دئیے۔کرونا وبا کے شدید خطرات کے باوجود کرپشن جاری رکھنے کیلئے ہزاروں طلبا اور ان کے والدین کی زندگیاں داو پر لگا دیں سرکاری چھٹیوں کے باوجود تمام اسکولوں میں تعلیم کا سلسلہ جاری۔اساتذہ اور والدین پریشان ہو گئے مافیا نے اسکول نہ آنے کی صور ت میں تنخواہ بند کرنے اور بچوں کو اسکول سے نکالنے یا فیل کرنے کی دھمکیاں دینے حکومت سندھ کے

واضح احکامات تھے کہ تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکول مورخہ 26 دسمبر تا 11 جنوری تک بند رہیں گے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی کے گنجان آباد علاقے ضلع جنوبی کا محکمہ تعلیم اتنا فر ض شناس ہو گیا ہے۔ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کے تمام احکامات کو ردی کی ٹوکری کی نذر کے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچا دی ہیں ضلع جنوبی کے محکمہ تعلیم میں کرپٹ مافیا کا راج قائم ہو گیا ہزاروں طلبا اساتذہ ان کے والدین کی زندگیاں داو پر لگا دیں اسکول نہ آنے کی صورت میں نوکری سے برخاست کرنے ۔اسکولوں سے طلبا کو نکالنے اور فیل کرنے کی دھمکیاں ملنے لگی واضح رہے

اس وقت محکمہ تعلیم بلدیہ جنوبی کی باگ ڈور کچرہ اٹھانے کے محکمے سے تعلق رکھنے والے افسر سمیع شیخ کے ہاتھوں میں ہے جو خود کو کسی بھی سرکاری احکامات کا پابند نہیں سمجھتے ہیں اور خود کو انتہائی طاقتور گردانتے ہیں۔جبکہ لیاری اور صدر میں تعینات ڈپٹی ڈائریکٹرز بھی اپنے کچرا اٹھانے والے افسر کی رہنمائی میں محکمہ تعلیم کو کچرے کا محکمہ سمجھتے ہوئے اساتذہ کو سینٹری ورکرز سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ برا رویہ اختیار کرچکے ہیں۔لیاری سے تعلق رکھنے والے موصوف گل حسن 18 گریڈ میں ہوتے ہوئے 17 گریڈ کی پوسٹ پر خصوصی فرمائشی پروگرام پر تعینات کئے گئے ہیں۔اور ان موصوف کی لا علمی کا یہ عالم کہ انکو یہ پتہ ہی نہیں سرکاری چھٹیاں ہوچکی ہیں اور انہوں نے اسکولوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھولا ہوا ہے۔ جبکہ صدر زون ڈپٹی موصوف بھی ایک اہم شخصیت کے قریبی رشتےدار ہیں یاد رہے کچھ عرصہ قبل ضلع جنوبی میں گریڈ وں میں بھرتی ہو کر غیرقانونی طور پر 18 گریڈ میں ڈائریکٹر ایڈمن کی سیٹ پر براجمان رہنے والے لیاری گینگ وار کے کارندے محمد ریئسی کے جانے کے بعد کرپشن کا خاتمہ ہو گیا تھا جو اب اس کے ہی چیتوں کی وجہ سے ایک بار پھر عروج پر پہنچ گیا ہے