ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے جب گیارہ کھلاڑیوں میں سے کوئی ایک کھلاڑی بھی ڈبل فگرز میں داخل نہیں ہوسکا

آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کی ایک اننگ میں بھارت کی پوری ٹیم 36 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے جب گیارہ کھلاڑیوں میں سے کوئی ایک کھلاڑی بھی ڈبل فگرز میں داخل نہیں ہوسکا ۔بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا یہ سب سے کم اسکور ہے ۔بھارتی ٹیم ایسے وقت میں 36 رنز پر آل آؤٹ ہوئی ہے جب اس کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک بلے باز ہے اس کی ٹیم میں ایسے ایسے بلے باز ہے جو اکیلے ہی دوسری ٹیم پر بھاری ثابت ہوتے آئے ہیں لیکن اب آسٹریلیا کے سامنے سارے بھارتی شیر کاغذی شیر کی طرح ڈھیر ہوگئے ۔بھارتی بلے بازوں اور بھارتی کرکٹ بورڈ پر شدید تنقید ہو رہی ہے اور بھارتی کھلاڑیوں پر تنقید کرنے والے کہہ رہے ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کو آسٹریلیا اور دیگر غیر ملکی دوروں میں بھارتی پچیں بھی ساتھ بھیجنی چاہیے کیونکہ بھارت کے خلاف لڑی آسٹریلین پچوں پر کھیلنے کے قابل نہیں رہے ۔بھارت کی ٹیم ماضی میں 42 رنز کا اسکور کا ریکارڈ رکھتی تھی اب بھارت کی ٹیم چھتیس رنز پر آؤٹ ہوئی ہے تو یہ اس کی تاریخ کا سب سے کم ترین اسکور ہے 1974 میں بھارت نے 42 رنز بنائے تھے ایک اننگ میں ۔یاد رہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کا ایک اننگ میں کم سے کم رنز کا ریکارڈ 26 رنز ہے یہ 26 نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 1955 میں انگلینڈ کے خلاف بنائے تھے ۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے اعدادوشمار پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عجیب اتفاق ہے کہ 19 دسمبر 2016 کے دن بھارت نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور 759 رن بنایا تھا اور 19 دسمبر 2020 کے دن بھارت نے اپنی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا سب سے کم سکور چھتیس رن بنایا ہے