متنازع بیان پر سیف علی خان کے خلاف عدالت میں درخواست سماعت کیلئے مقرر

بھارتی اداکار سیف علی خان کی جانب سے ایک متنازع بیان پر ان کے خلاف عدالت میں درخواست جمع کروادی گئی۔

واضح رہے کہ بہت جلد چھوٹے نواب نئی بالی ووڈ فلم ’آدی پُرش‘ ریلیز ہونے والی ہے، تاہم ان کے بیان نے انھیں فلم کی ریلیز سے قبل پریشانی میں گھیر لیا۔

سیف علی خان نے فلم سے متعلق کہا تھا کہ اس فلم میں راون کا انسانیت پسند روپ دیکھنے کو ملے گا۔

ان کے اس بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر نے بیان دیا کہ بی جے پی ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوئی کوشش برداشت نہیں کرے گی۔

بعد ازاں سیف علی خان نے بیان دیا اور کہا کہ میرے علم میں آیا ہے کہ ایک انٹرویو میں میرے بیان سے تنازع پیدا ہوا ہے اور کچھ لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں
سیف نے وضاحت دی کہ ان کے بیان کا ہرگز یہ مقصد نہیں تھا کہ کسی کو ٹھیس پہنچائی جائے یا دل آزادی کی جائے۔

تاہم اب میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سیف علی خان اور فلم کے ہدایتکار اوم راوت کے خلاف ریاست اتر پردیشن کے ایک وکیل نے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

عدالت نے سیف علی خان کے خلاف دائر اس درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کیا جو 23 دسمبر کی ہوگی۔

درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ سیف علی خان نے اپنے انٹرویو میں مذہبی عقیدے کو غلط طریقے سے پیش کیا۔

اس کا کہنا تھا کہ سیف علی خان کے بیان سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔