پی ڈبلیو ڈی میں کرپشن کا بازار گرم ۔افسران اور ملازمین کی نا اہلی اور غفلت ۔شکایات کا انبار

پی ڈبلیو ڈی میں کرپشن کا بازار گرم ۔افسران اور ملازمین کی نا اہلی اور غفلت ۔شکایات کا انبار۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام کراچی میں سرکاری عمارتوں اور رہائش گاہوں کی دیکھ بھال اور مرمت کے کام میں بے شمار شکایات سامنے آرہی ہیں فنڈز میں خوردبرد اور کرپشن کی شکایت عام ہے محکمے کی کالی بھیڑوں کی وجہ سے رشوت کا بازار گرم ہے عوام شکایات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے چھوٹے چھوٹے کام کروانے کے لیے بھی افسران اور ملازمین کی منت سماجت کرنی پڑتی ہے جبکہ بھاری فنڈز کا استعمال صرف فائلوں میں ہو رہا ہے عملی طور پر سرکاری رہائش گاہوں عمارتوں اور گلیوں کا حال برا ہے تعمیراتی دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں پر فنڈز کا اجراء تو ہوتا ہے لیکن وہ رقم خرچ نہیں ہوتی بلکہ افسران اور ملازمین سے آپس میں بانٹ لیتے ہیں دفاتر میں شکایات کا انبار لگا چکا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں نہ کہیں کوئی شنوائی ہوتی ہے لوگ شکایت درج کرا کرا کر تھک گئے ہیں وفاقی وزیر اور حکام بالا کو بھی شکایت بھیجی جاتی ہیں ان پر رسمی احکامات جاری کر کے لوگ تسلی دے لیتے ہیں لیکن مسائل حل نہیں ہوتے ۔من پسند افسران اور ملازمین کے گھروں پر کام کروا کر فنڈ کھانے لگا دیے جاتے ہیں چیف انجینئر ایکسین اور دیگر افسران اور ٹھیکیدار ملی بھگت سے فنڈز کا استعمال کر رہے ہیں لیکن جنہیں مسائل ہیں ان کے حالات بہتر نہیں ہو رہے شکایات اپنی جگہ جوں کی توں ہے کی شکایات کا انبار ہے