کرونا میں اضافہسیاسی جماعتوں کے جلسوں کا شاخسانہ؟کراچی کے نالوں کی صفائی کے لئے جون 2021 کاانتظار کریں

یاسمین طہٰ
——————
yasmeen taha urdu columnist
ملک بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کو بنیاد بنا کر سندھ میں تعلیمی اداروں کی دوبارہ بندش کی خبریں زیر گردش ہین اور اس حوالے سے شہریوں کا شدید ردعمل سامنے آرہاہے۔وہ اس تمام صورتحال کا زمہ دار پی ڈی ایم کے جلسوں کو قرار دے رہے ہیں۔ملک بھر میں کرونا کنٹرول میں آنے کے بعد ان جلسوں کا جواز طلب کررہے ہیں کراچی میں ہونے والے جلسے میں کراچی کے مسائل پر چشم پوشی سے کراچی کی عوام ناراض ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں کرونا کو بھی اپنے مفاد کے لئے استعمال کررہی ہیں۔کراچی کے شہریوں کو نوید ہو کہ وزیر اعلی سندھ نے جون کے پہلے ہفتے تک نالوں کی صفائی کو یقینی بنانے کے احکامات دے دیئے ہیں۔اور جون ذیادہ دور بھی نہیں بس سات ماہ کی دوری پر ہے ابھی کون سی بارشیں سر پر ہین کہ نالوں کی صفائی کرانے کی جلدی کی جائے، بس یہی سب ذہن میں رکھ کر ہیصوبائی رابطہ اورعملدرآمد کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے ،وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کراچی کی ترقیاتی کاموں سے متعلق کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر اسد عمر اسلام آباد سے وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے،وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ جون کے پہلے ہفتے تک نالوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے۔تمام نالوں کی ٹیکنیکل اسٹڈی 3 مہینوں کے اندر مکمل ہوگی۔ اس اسٹڈی میں موجودہ حالات اور اس کی سائیز کا تعین ہوگا۔سپریم کورٹ میں آئی جی سندھ کے مبینہ اغوا کی تحقیقات کیلیے آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے،جس میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں آئی جی سندھ کے اغوا کے معاملے پر آزاد اور خودمختار کمیشن بنانے کا حکم دیا جائے۔ سندھ حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کے واقعے کی تحقیقات کیلئے روزانہ اجلاس کرکے رپورٹ مرتب وزیراعلی سندھ کوپیش کرے گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کیپٹن(ر)صفدر،اور آئی جی سندھ کے معاملے پرشواہد اکٹھے کرلئے ہیں، اور اس حوالے سے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پرمریم نوازسے بھی رابطہ کیا جائے گا جبکہ کمیٹی متاثرہ ہوٹل کے کمرے، اور آئی جی کی رہائش گاہ کامعائنہ بھی کرے گی۔ نیب نے روشن سندھ پروگرام میں 224.071 ملین روپے اور 50 کروڑ روپے مالیت کے دو قیمتی پلاٹ سندھ حکومت کے حوالے کئے ہیں۔قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے 224.071 ملین روپے کا چیک چیف سیکرٹری سندھ ممتاز علی شاہ کے حوالہ کیا ہے، انہیں یہ چیک روشن پروگرام کے تحت سولر سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے غیر قانونی ٹھیکوں میں لوٹی گئی رقم کو وصول کرکے دیا گیا ہے۔واضع رہے کہ نیب راولپنڈی نے سندھ روشن پروگرام کے تحت میونسپل اور ٹاؤن کمیٹیوں میں سولرا سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کیلئے غیر قانونی ٹھیکوں کی تحقیقات شروع کیں۔جو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے انکوائری کیلئے بھجوائی گئیں۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی فائنڈنگز میں 19 ٹھیکیداروں کی جانب سے مختلف جعلی بینک اکانٹس میں کک بیکس جمع کرانے کی نشاندہی کی تھی، تین ٹھیکیداروں، ودود انجینئرنگ سروس پرائیویٹ لمیٹڈ ایم جے بی کنسٹرکشن کمپنی اور ظفر انٹرپرائزز (جے وی) کو محکمہ دیہی ترقی سندھ کے افسران و اہلکاران کی جانب سے روشن سندھ پروگرام کے تحت سندھ کی میونسپل اور ٹاؤن کمیٹیوں میں سولرا سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے منصوبہ میں 6 ٹھیکے غیر قانونی طور پر دیئے گئے، اس منصوبہ میں 401.2 ملین روپے کی لائٹس پر بھاری منافع کے علاوہ افسران کو 22.3 ملین روپے کے کک بیکس دیئے گئے۔ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن نے مبینہ طور پر 77 ملین روپے غیر قانونی طور پر وصول کئے جو کہ جعلی بنک اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے۔ منصوبہ کی مجموعی واجب الادا رقم 505 ملین روپے ہے، ملزمان نے اپنا جرم تسلیم کیا اور پلی بارگین کی درخواست دی، ملزمان سے وصول کی گئی رقم 305 ملین روپے ہے جبکہ چیف سیکرٹری سندھ کو 224.071 ملین روپے کا چیک دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ نیب سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین کی کمی کے کیس کی بھی تحقیقات کر رہا ہے،کیونکہ سندھ حکومت صحت عامہ کیلئے شہریوں کو یہ ویکسین فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نگرپارکر میں کالی داس ڈیم کا افتتاح کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سڑکیں، پل، چھوٹے ڈیم، کوئلہ اور بجلی کے منصوبے، روزگار کے مواقع اور آر او پلانٹس سمیت ہم نے تھر کے عوام کو تقریبا ہر سہولت فراہم کی ہے اور حکومت پہلے مرحلے میں این ای ڈی اور لیاقت یونیورسٹیز جیسے کیمپس اور دوسرے مرحلے میں مکمل یونیورسٹیز بھی قائم کر رہی ہے۔ڈیم کے منصوبے کی تکمیل کے بعد تقریبا 85 ہزار ایکڑ پر زراعت کاشت کی جائے گی اور 87 دیہات میں ڈیم کے پانی کو استعمال کرنے کی سہولت ہوگی۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم مزید 23 ڈیم بنا رہے ہیں۔صوبائی وزیر لائیو اسٹاک وفشریز عبدالباری پتافی نے کہا ہے کہ مجھ پر مچھر دانی اور دواؤں کی خریداری کے حوالے سے 62کروڑ روپے کی خرد برد کا الزام غلط اور بے بنیاد ہے ہ،پی ڈی ایم کی جانب سے حکومت مخالف تحریک میں جیسے جیسے تیزی آتی جارہی ہے۔اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف پروپیکنڈہ اور اسکینٹدلز تیز کردیئے گئے ہیں۔