والدہ کے گھر پہنچ گیا ہوں۔-جیو نیوز کے رپورٹر سینئر صحافی علی عمران 22 گھنٹے سے لاپتا تھے۔

جیو نیوز کے سینئر صحافی علی عمران نے اپنی اہلیہ سے رابطہ کرکے انہیں خیریت سے آگاہ کردیا ہے۔

علی عمران کا اپنی اہلیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں والدہ کے گھر پہنچ گیا ہوں۔

واضح رہے کہ جیو نیوز کے رپورٹر سینئر صحافی علی عمران 22 گھنٹے سے لاپتا تھے۔
علی عمران کے اغوا کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کیخلاف درج کیاگیا تھا۔

پولیس کی جانب سے مقدمہ نمبر 1006 اغواء سمیت دیگر دفعات کے تحت علی عمران کے بھائی طالب رضوی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیاتھا ۔

مسز علی عمران سید کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر یہ کہہ کر باہر نکلے تھے کہ وہ آدھے گھنٹے میں لوٹ آئیں گے، موبائل فون گھر میں اور گاڑی گھر کے باہر کھڑی ہے—–
—————وزیراعلیٰ سندھ کا صحافی کی جلد بازیابی کا حکم
کراچی (24 اکتوبر): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صحافی علی عمران کی پراسرار گمشدگی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس ، رینجرز اور دیگر ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی جلد بازیابی کو یقینی بنائیں۔ اس طرح کے واقعات اظہار رائے اور آزادی صحافت کے خلاف ہیں لہذا بین الاقوامی صحافیوں اور انسانی حقوق کے اداروں نے ہمیں قصوروار ٹھرانے کیلئے انگلی اٹھانا شروع کردی۔یہ بات انہوں نے صحافی علی عمران کی گمشدگی اور بازیابی سے متعلق رپورٹ طلب کرنے کیلئے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری، آئی جی سندھ مشتاق مہر اور دیگر مختلف ایجنسیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ علی عمران کی اچانک گمشدگی نے سنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں اور صحافی اداروں نے حکومت کو نشانہ بناکر نیوز رپورٹرز اور انہیں آزادانہ طور پر کام کرنے سے روکنے کا الزام لگایا ہےاور انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری (قومی) سطح پر بدنامی کا باعث بھی بنے گا۔ انہوں نے کہا ہم ایک جمہوری ملک ہیں اور میڈیا کو معاشرے کا چوتھا اہم ستون سمجھتے ہیں لہذا ہمیں انھیں مناسب سیکیورٹی فراہم کرنا ہوگی اور ایسا محفوظ اور متحمل ماحول تیار کرنا ہو گا جہاں ہمارے صحافی بناخوف کے آزادانہ طور پر کام کر سکیں۔ انھوں نے اجلاس میں تمام ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ صحافی کی جلد بازیابی کو یقینی بنائے۔آئی جی پولیس نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ علی عمران کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ اجلاس کے دیگر شرکاء نے وزیر اعلی کو واقعے میں اب تک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ کیس کی پیشرفت کو مزید تیز کریں۔ انھوں نے بتایا کہ میں علی عمران کی بازیابی کی خبرکا منتظر ہوں۔