مسافروں کی شکایات رنگ لے آئیں۔ پی آئی اے کی انتظامیہ دو افسروں کو ہٹانے پر مجبور ہوگئی

مسافروں کی شکایات رنگ لے آئیں۔ پی آئی اے کی انتظامیہ دو افسروں کو ہٹانے پر مجبور ہوگئی۔پی آئی اے انتظامیہ کو مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں اور مسافر اپنی پریشانی کا اظہار کر رہے تھے یہ شکایات پی آئی اے کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کی ذمہ دار شخصیت تک بھی پہنچ رہی تھی اس سے پہلے کہ یہ شکایات وزیراعظم تک پہنچ نہیں اور وزیراعظم عمران خان کوئی سخت ایکشن لیتے سی ای او پی آئی اے نے خود کو وزیراعظم کی ڈانٹ اور ایکشن سے بچاتے ہوئے ڈسٹرکٹ مینیجر اور ڈسٹرکٹ آفیسر مینیجر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق گذشتہ ماہ سعودی عرب کی بکنگ کے دوران رش کے حوالے سے صارفین کی جانب سے بڑی تعداد میں شکایات موصول ہوئی تھیں جن کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا تھا اور تحقیقات کا نتیجہ سامنے آنے کے بعد سوات سیدو شریف کے ڈسٹرکٹ منیجر اور پشاور کے ٹکٹ افسر مینیجر کو نا اہلی اور مہمان مسافروں کو پیش آنے والی دشواریاں کی وجہ سے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے ۔
پی آئی اے کے مسافروں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ پی آئی اے کے مسافروں کی شکایت پر ایکشن ہوا ہے اور انتظامیہ نے اپنے افسران کی غلطی نااہلی اور کوتاہی کا اعتراف کرلیا ہے ۔

پی آئی اے کے افسران کے خلاف انتظامیہ کے اس ایکشن کی بدولت یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ آنے والے دنوں میں صارفین کی شکایات میں کمی آئے گی اور پی آئی اے کے افسران اور اسٹاف کے رویے میں بہتری ہوگی اور وہ مسافروں کو تنگ نہیں کریں گے اور ان کے لئے دشواری کا باعث نہیں بنیں گے پی آئی اے کا عملہ اور افسران عام طور پر یہ بات بھول جاتے ہیں کہ مسافروں کی وجہ سے ہی پی آئی اے آر یو کام آتی ہے اور انہیں جو تنخواہیں اور مراعات ملتی ہیں وہ مسافروں کے خریدے گئے ٹکٹوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا نتیجہ ہیں دنیا بھر کی ایئر لائنز میں مسافروں کو بہترین سہولت فراہم کی جاتی ہیں اور ان کے آرام کا ہر لحاظ سے ہر مرحلے پر خیال کیا جاتا ہے