کرپشن سے لڑنے والے پاکستان کے ایک قابل فخر سرکاری افسر ریاض احمد میمن کی کہانی

یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے لیے نہ صرف پرعزم ہیں بلکہ سرگرم عمل بھی ہیں ان کی اولین ترجیح پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ ہے اس حوالے سے ان کا اپنا خاص ویژن ہے اور ان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت تیزی سے کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے میں مصروف ہے ۔

معاشرے کو کرپشن کے ناسور سے پاک کرنا آسان کام نہیں ہیں یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے لیکن یہی وہ بنیاد ہے جس کے ذریعے پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے اور کرپشن کا خاتمہ کرکے ہم ترقی و خوشحالی کی منزل حاصل کر سکتے ہیں دنیا کے بہت سے ترقی یافتہ ملکوں نے ایسا کر کے دکھایا ہے اور ہم بھی یہ کام کر سکتے ہیں ۔

پاکستان میں مختلف صوبوں میں کرپشن کے خلاف لڑنے والے لوگ قومی ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں ۔ریاض احمد میمن بھی ایسے ہی ایک قابل فخر پاکستانی سرکاری افسر ہیں جو کئی برسوں سے کرپشن کے خلاف لڑتے آرہے ہیں اور صوبائی اور وفاقی حکومت کے مختلف عہدوں پر بڑی محنت ذہانت اور قابلیت کے ساتھ فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور انہوں نے ہر ادارے اور ہر شعبے کو کرپشن فری بنانے کے لیے بھرپور جدوجہد کی ہے وہ پاکستان کو نہ صرف بد عنوانی کے ناسور سے پاک کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں بلکہ انہوں نے پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ٹھانی اور بہت بڑی تعداد میں نئے پودے لگائے زبردست انداز میں شجر کاری کی اور نوجوانوں کو بھی اس سلسلے میں متحرک اور فعال کردار ادا کرنے کی جانب راغب کیا ۔کراچی سے اسلام آباد تک اور اندرون سندھ جہاں جہاں انہیں موقع ملا انہوں نے شجرکاری کرائی اور بڑی تعداد میں پودے لگا کر پاکستان کو سرسبز بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے تاکہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی میں بہتری واقع ہو یہ بات تو سر ماہرین جانتے ہیں کہ ماضی میں شجر کاری اور درخت لگانے کے کام پر وہ توجہ نہیں دی گئی جس کی ضرورت تھی جبکہ ایسے علاقوں میں بڑے پیمانے پر درختوں کو کاٹا جاتا رہا جہانے درخت بآسانی اگایا جا سکتے تھے پاکستان میں جنگلات کا خاتمہ کر دیا گیا ان کو تباہ کیا گیا حالانکہ باآسانی نے جنگل لگائے جا سکتے تھے ۔

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان پی سی بی کے چیئرمین کی حیثیت سے ریاض احمد میمن کی خدمات قابل قدر ہیں اور انہوں نے ٹی سی پی پلانٹ فار پاکستان مہم کو کامیابی سے آگے بڑھایا اور اس میں کئی وفاقی وزراء اور نامور شخصیات نے شرکت کی اور اسے وفاقی اور صوبائی سطح پر بے حد سراہا گیا ۔کراچی میں کلفٹن کے علاقے میں مشہور تین تلوار پر ریسیپی گرین بال ڈسٹریبیوشن کیمپ لگایا گیا

جہاں عام لوگوں کے علاوہ معاشرے کی مشہور ممتاز شخصیات نے شجرکاری کی تیاریوں اور کوششوں کو خود آ کر دیکھا اور سراہا ۔ریاض میمن پاکستان کے نوجوانوں کو ہی ملک کا سرمایہ سمجھتے ہیں انہوں نے جشن آزادی کا موقع ہو

یا کوئی بھی قومی دن اور تہوار ہمیشہ پاکستانی نوجوانوں اور بچوں کو ان تقریبات اور تہواروں میں توجہ کا مرکز بنایا اور ان کے ساتھ وقت گزارا اور ان کے ساتھ ہنسی خوشی میں شریک ہوئے اور سبز ہلالی پرچم کو سربلند رکھنے کے لئے

ہمیشہ اپنی تمام تر توانائیاں اور خداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر زور دیا ۔انہوں نے شجرکاری کی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف اسکولوں اور کالجوں کو بھی انڈیا اور ان کے بچوں میں بھی یہ ترغیب پیدا کی کہ میں زیادہ سے زیادہ درخت کو گانے چاہیے اور پودے لگانے چاہیے ۔


پورے ملک میں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے گرین پاکستان مہم کو سراہا گیا اور اس سلسلے میں شجرکاری مہم کی کامیابی کی مثال دی جاتی ہے اور چیئرمین ڈاکٹر ریاض احمد میمن کی سربراہی میں ہونے والے اس کام کو کہا گیا ہے

کہ اس کو کہتے ہیں کمٹمنٹ ۔ایک وفاقی ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے اگر گرین پاکستان مہم کو تیزی سے آگے بڑھ کر منزل کاری مہم کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے تو یقینی طور پر دیگر وفاقی ادارے اور صوبائی حکومتوں کے مختلف شعبے اور محکمے بھی ایسا کامیابی سے بخوبی انجام دے سکتے ہیں پی سی بی کے چیئرمین ڈاکٹر ریاض احمد میمن نے دنیا کی مختلف ٹیکنالوجیز کا مطالعہ کرکے


ایک نئی ٹیکنالوجی جس کا ملک میں پہلے موجود نہ تھا جس کو کہتے ہیں سینڈ بال ٹیکنالوجی جس کے تحت باغات کی مٹی سے چھوٹے بال بنا کر ان میں نیم بیبر اور دیگر درختوں کا بیج ملا کر لاکھوں کی تعداد میں بال بنائے گئے اور انہیں کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں اور پارکس اور ویران جگہوں گرو سکولوں ہسپتالوں اور دیگر مقامات پر رکھا گیا حتیٰ کہ حالیہ مون سون کی بارشوں سے ان لاکھوں بولز سے پودے پیدا ہوگئے اور جو محکمہ جنگلات کے افسران اس ٹیکنالوجی کو بیکار اور فرسودہ کہہ رہے تھے ان کے منہ پر زور دار طمانچہ لگا کیونکہ انتہائی کم خرچ سے لاکھوں پودے لگ گئے ۔
ٹی سی پی کی جانب سے سیڈ بال ٹیکنالوجی سے جو پودے پیدا ہوگئے ان کی مفت تقسیم کا بندوبست بھی کیا گیا جشن آزادی کے موقع پر تین تلوار کلفٹن میں ایک کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جہاں پر شہریوں کو ہزاروں پودے مفت فراہم کیے گئے مفقود فراہم کرنے کی یہ مہم رات گئے تک جاری رہی اور کراچی کے شہریوں کو اپنے گھروں اسکولوں گلیوں شاہراہوں پر شجرکاری کرنی تھی انہیں اس کیمپ سے مفت پودے حاصل ہوئے ۔
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کا بنیادی کام ہی تجارت کو فروغ دینا لیکن اس ادارے کے

انتہائی محنتی اور قابل ورکروں نے مرد مجاہد بن کر کراچی سمیت سندھ کے شہروں میں شجرکاری مہم شروع کر کے لاکھوں کی تعداد میں پودے اگا کر ایک نیک کام کیا ہے جس کا اجر یقینی طور پر انہیں قدرت سے ملے گا لیکن معاشرے میں ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت انہوں نے دیا ہے اگر ان کے پاس اربوں روپے کا بجٹ ہوتا اور جس کا کام جنگلات کو فروغ دینا ہے اللہ تعالی انہیں توفیق دے کہ وہ روپے اس کام پر خرچ کریں محنت کریں جس کے لیے سرکار نے انہیں یہ رقم دی ہے اور یہ پیسے امانت ہیں امانت میں خیانت کرنے والے اس دنیا اور آخرت میں بھی اس گروپ کے آگے جوابدہ ہوں گے ۔

ڈاکٹر ریاض احمد میمن ایک انتہائی سادہ طبیعت کے انسان ہی اپنی دھرتی اور زمین سے پیار کرتے ہیں انہیں اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی عزیز ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہمارے لوگ آگے بڑھیں مسائل سے نکلے وسائل کا بھرپور استعمال کریں اور قدرت کے دیئے ہوئے خزانوں اور نعمتوں سے فائدہ اٹھائیں وہ جانتے ہیں کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں بلکہ قدرت نے ہمیں ہر شعبے میں بے پناہ ہیں اور قابل لوگ دیے ہیں ہمارے نوجوان ہیں ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں اور وہ ہمارے ملک کو مزید ترقی اور کامیابی کی جانب گامزن کرکے خوشحالی کی منزل حاصل کر سکتے ہیں ۔
ریاض احمد میمن کو وفاقی حکومت کے مختلف عہدوں پر اہم فرائض خوش اسلوبی سے انجام دیتے دیکھا گیا ہے اس سے پہلے وہ صوبائی حکومت میں بھی مختلف محکموں اور عہدوں پر اہم فرائض انجام دے چکے ہیں سپریم کورٹ کی ہدایت پر بننے والے واٹر کمیشن کے روبرو ہیں وہ کی اہم تجویز اور اقدامات کی نشاندہی کرتے رہے ہیں اور ان کی کارکردگی کو ہر دور میں ہر جگہ سراہا گیا ۔کرپشن کے خلاف لڑنے اور کرپشن کے خلاف علم اٹھایا نہیں کی وجہ سے مختلف اداروں اور محکموں کی بدعنوان شخصیات اور کالی بھیڑوں نے ان کے خلاف محاذ بنایا اور ان کے خلاف لونگ کی جاتی رہی اور ان کو سائیڈ لائن کرنے اور ان کی ترقی روکنے کی سازش بھی کی گئی لیکن اللہ جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت ۔
آج ڈاکٹر ریاض احمد میمن کا شمار پاکستان کے انتہائی قابل فخر سرکاری افسران میں ہوتا ہے بنا سر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے چیئرمین ہیں بلکہ انہیں اسٹیٹ لائف کارپوریشن آف پاکستان کے چیئرمین کی اضافی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہیں یہ ان کی قابلیت و ذہانت محنت اور اپنے کام سے لگن اور دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ملک کی اعلی قیادت پر بھرپور اعتماد کرتی ہے ۔اور وہ اپنے کام سے مخلص ہیں
——–by—-salik-majeed-for-jeeveypakistan.com——-