شوبز کی حق کی آواز …. سرورت گیلانی

SARWAT GILLANI GREAT ACTOR’S JOURNEY

============

اداکاری کے افق پر چمکنے والے ستاروں میں ایک ایسا نام جو اپنی منفرد چمک، بے باک آواز اور غیر معمولی فنکاری کے باعث ہمیشہ سے نمایاں رہا ہے، وہ ہے سرورت گیلانی۔ وہ بے شمار ایوارڈز یافتہ اداکارہ ہیں جنہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک ماڈل کے طور پر کیا اور پھر اپنی محنت، لگن اور صلاحیتوں کے بل بوتے پر خود کو پاکستان کی سب سے معزز اور قابل احترام اداکاراؤں میں شامل کر لیا۔ سرورت صرف ایک اداکارہ ہی نہیں، بلکہ ایک سماجی کارکن، ایک دانشور اور ایک ایسی شخصیت ہیں جو ہمیشہ حق بات کہنے سے نہیں کتراتیں۔ ان کی زندگی اور کیرئیر کا سفر نہ صرف فنکاروں بلکہ ہر اس نوجوان لڑکی کے لیے مشعل راہ ہے جو اپنے خوابوں کو حقیقت بنانا چاہتی ہے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم:

سرورت گیلانی کا تعلق کراچی کے ایک پڑھے لکھے مڈل کلاس گھرانے سے ہے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی سے ہی حاصل کی۔ بچپن سے ہی فنون لطیفہ کی طرف ان کا رجحان تھا۔ انہوں نے یونیورسٹی آف کراچی سے گریجویشن کیا، جہاں انہوں نے تھیٹر اور ڈرامے میں فعال حصہ لیا۔ یہی وہ زمانہ تھا جب ان کے اندر چھپی ہوئی اداکاری کی صلاحیتوں نے جنم لینا شروع کیا۔ یونیورسٹی کے ڈراموں اور ثقافتی تقریبات میں ان کی کارکردگی نے انہیں کافی شہرت دلائی اور یوں ماڈلنگ کے Offers آنے شروع ہو گئے۔

شوبز میں قدم اور ابتدائی جدوجہد:

کسی بھی نئے فنکار کی طرح سرورت گیلانی کے لیے بھی ابتدائی دور آسان نہیں تھا۔ انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز چھوٹے چھوٹے ٹی وی اشتہارات اور ماڈلنگ سے کیا۔ ان کی پہلی نمایاں پہچان 2005 میں آنے والے ڈرامے “من چلے” سے ملی، جہاں انہوں نے ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا۔ اس کے بعد وہ کئی ڈراموں میں نظر آئیں لیکن انہیں شہرت اور قومی پہچان 2009 میں آنے والے ہم ٹی وی کے ڈرامے “درود” سے ملی۔ اس ڈرامے میں ان کے کردار کو ناظرین نے بے پسند کیا اور تنقیدی حلقوں میں بھی اس کی بہت تعریف ہوئی۔

کیرئیر کے اہم موڑ: وہ ڈرامے جنہوں نے مقام بنایا:

سرورت گیلانی نے ہمیشہ معیاری اسکرپٹس کا انتخاب کیا ہے۔ ان کا یہی رویہ ان کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ان کے کیرئیر میں کئی ایسے ڈرامے آئے جنہوں نے نہ صرف انہیں عوام میں مقبول بنایا بلکہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں بھی ان کے مقام کو مستحکم کیا۔

درود (2009): یہ ڈرامہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے گھر والوں کی خواہش پر ایک بیمار شخص سے شادی کر لیتی ہے۔ سرورت نے اس ڈرامے میں اپنے کردار کے جذبات کو اس قدر گہرائی سے پیش کیا کہ وہ ہر دلعزیز ہو گئیں۔

متاع جان ہے تو (2012): یہ ڈرامہ ان کے کیرئیر کی ایک اور اہم کڑی ثابت ہوا۔ اس ڈرامے میں انہوں نے ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کیا جو اپنی مرضی کی زندگی گزارنا چاہتی ہے لیکن معاشرتی دباؤ اس کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ ان کی اسٹیلر پرفارمنس کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

============

===========

دیارِ دل (2015): محمودہ (سرورت گیلانی) اور فراز (میکال زulfiqar) کی محبت کی اس کہانی نے ناظرین کے دل جیت لیے۔ سرورت نے محمودہ کے کردار میں وہ جذبہ اور معصومیت بھری کہ ہر کوئی ان کی فنکاری کا قائل ہو گیا۔ یہ ڈرامہ باکس آفس پر سپر ہٹ رہا۔

الif Allah Aur Insaan (2017): اس ڈرامے میں انہوں نے ایک غریب گھرانے کی لڑکی “رحم” کا کردار ادا کیا، جو زندگی کے ہر مشکل سے مقابلہ کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے کردار کے ذریعے عورت کی مضبوطی اور ہمت کو بہترین طریقے سے پیش کیا۔

چاندنی (2022): حال ہی میں ان کا ڈرامہ “چاندنی” بہت مقبول ہوا ہے، جس میں انہوں نے ایک ایسی عورت کا کردار ادا کیا ہے جو معاشرے کے طعنوں اور مشکلات کے باوجود اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہے۔

فلمی کیرئیر:

سرورت گیلانی نے ٹیلی ویژن کی کامیابی کے بعد فلمی میدان میں بھی قدم رکھا۔ ان کی پہلی فلم “بے نظیر” تھی، جس میں انہوں نے پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کا کردار ادا کیا۔ اگرچہ فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں رہی لیکن سرورت کی پرفارمنس کو سراہا گیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے “ڈاکٹر” اور “پریزنر نمبر 804” جیسی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔

ذاتی زندگی اور شادی:

سرورت گیلانی نے 2014 میں اداکار محمد احمد سے شادی کی۔ محمد احمد بھی پاکستانی انڈسٹری کے ایک نامور اداکار ہیں۔ یہ جوڑا پاکستانی میڈیا کی سب سے زیادہ پسندیدہ اور مشہور شادی شدہ جوڑوں میں سے ایک ہے۔ دونوں نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ ان کے دو خوبصورت بچے ہیں۔ سرورت گیلانی ایک ایسی فنکارہ ہیں جنہوں نے شادی کے بعد بھی اپنے کیرئیر کو جاری رکھا اور ثابت کیا کہ ایک عورت اچھی بیوی، اچھی ماں اور ایک کامیاب پروفیشنل سب کچھ ایک ساتھ ہو سکتی ہے۔

سماجی خدمات اور انسانی حقوق کے لیے کام:

سرورت گیلانی صرف ایک اداکارہ ہی نہیں بلکہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ خواتین کے حقوق، بچوں کی تعلیم اور صحت کے مسائل پر آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔ انہوں نے مختلف سماجی Causes کے لیے کام کیا ہے اور اپنی سوشل میڈیا موجودگی کے ذریعے عوام میں شعور بیدار کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ ہمیشہ سے ہی معاشرتی ناانصافیوں کے خلاف بولتی ہیں اور اپنی بات کہنے میں کبھی پس و پیش نہیں کرتیں۔

ان کی شخصیت کے چند نمایاں پہلو:

بے باکی: سرورت گیلانی اپنی رائے کا اظہار کرنے میں کبھی نہیں ہچکچاتی ہیں۔ چاہے معاملہ خواتین کے حقوق کا ہو یا کوئی سیاسی مسئلہ، وہ حق بات کہنے سے گریز نہیں کرتیں۔

========================

=============

ذمہ دار فنکار: انہوں نے ہمیشہ معیاری اور معنی خیز ڈراموں میں کام کیا ہے۔ وہ صرف تفریح ہی نہیں بلکہ معاشرے کو پیغام دینے والے کرداروں کو ترجیح دیتی ہیں۔

خاندانی عورت: وہ اپنے خاندان کو ترجیح دیتی ہیں اور اکثر اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہیں، جو ان کی گھریلو زندگی کی خوشی کو ظاہر کرتی ہیں۔

نیٹ ورتھ اور اعزازات:

===========

==================

سرورت گیلانی پاکستانی انڈسٹری کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے ایک کامیاب کیرئیر بنایا ہے۔ انہیں ان کی فنکاری کے صلے میں کئی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے، جن میں لکس اسٹائل ایوارڈ، ہم ایوارڈز اور پی ٹی وی ایوارڈز شامل ہیں