وزیر بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ سندھ سعید غنی کی زیر صدارت لوکل گورنمنٹ کی سالانہ ترقیاتی اسکیمیں 2024-25 ہے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ سندھ سعید غنی کی زیر صدارت لوکل گورنمنٹ کی سالانہ ترقیاتی اسکیمیں 2024-25 ہے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سندھ سید خالد حیدر شاہ، سی ای او واٹر بورڈ صلاح الدین، ڈی جی ایل ڈی اے صفدر بوگیو، ڈی جی کے ڈی اے شجاعت حسین، چیف انجنئیر کے ڈی اے طارق رفیع، چیف انجنئیر کے ایم سی اظہر شاہ، پی ڈی میگا پروجیکٹ کراچی طارق مغل، پی ڈی میگا پروجیکٹ سندھ عبدالغنی شیخ سمیت دیگر افسران بھی شریک تھے۔ اجلاس میں مالی سال 2024-25 کی سالانہ ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ڈی جی کے ڈی اے شجاعت حسین۔ نے بتایا کہ کے ڈی اے کی 43 اسکیموں میں سے 22 اسکیموں کی ڈبل اے جاری کرکے ٹینڈر پروسیس جاری ہے۔ باقی مانندہ 16 اسکیمیں تاحال پی اینڈ ڈی اور لوکل گورنمنٹ میں ہیں۔ جبکہ 5 اسکیمیں ٹائون کے پاس دے دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے کے تحت 9 نان اے ڈی پی اسکیمیں بھی ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام اسکیموں بالخصوص نان اے ڈی پی اسکیمیں ہیں اس کی تمام تفصیلات پیش کی جائیں۔ اجلاس میں سی ای او واٹر بورڈ صلاح الدین نے بتایا کہ واٹر بورڈ کی جانب سے جمیلہ پمپنگ اسٹیشن سمیت 48 اسکیمیں اس سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی استدعا ہے، جس پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ جو اسکیمیں فوری نوعیت کی ہیں اس کو ترجیعی بنیادوں پر شامل کرنے کے لئے تمام اسکیموں کو رویو کیا جائے۔ انہوں نے لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی کی جانب سے صحافیوں کے لئے 3 اسکیموں کو اس سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی استدعا ہے۔ جس پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ایل ڈی اے کے تحت جو اسکیمیں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کی گئی ہیں، اس کی تفصیلی رپورٹ دو روز میں جمع کروائی جائے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کراچی میگا پروجیکٹ کے پی ڈی کو 10 منصوبے سال 2024-25 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے سے قبل اس کی تفصیلی رپورٹ 24 گھنٹے میں پیش کرنے کہ ہدایات جاری۔سعید غنی نے کہا کہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی جانب سے پیش کردہ تمام اسکیموں کو رویو کیا جائے اور جو اسکیمیں مکمل عوامی مفاد میں ہوں ان کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2024-25 میں شامل کیا جایے۔