پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا کہ تمباکو نوشی، فضائی آلودگی اور مختلف قسم کی الرجیز امراض تنفس (دمہ) کے مرض کی وجوہات ہیں، بہت سے لوگ موسم بہار میں پولن الرجی کے باعث سانس کے مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

لاہور(جنرل رپورٹر)پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا کہ تمباکو نوشی، فضائی آلودگی اور مختلف قسم کی الرجیز امراض تنفس (دمہ) کے مرض کی وجوہات ہیں، بہت سے لوگ موسم بہار میں پولن الرجی کے باعث سانس کے مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ دمہ کوئی اچھوت کی بیماری نہیں، ایک گھر میں ایک سے ذیادہ افراد بھی اس بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریبا 10 ملین افراد دمہ کے مریض ہیں۔اس مرض سے بچاؤ کے بارے میں عوامی شعور کی بیداری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، تاکہ لوگ سگریٹ نوشی ترک کر نے کے علاوہ فضائی آلودگی کا باعث بننے والے محرکات کو کنٹرول کر کے دمہ اور نظام تنفس کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال شعبہ پلمونالوجی کے زیر اہتمام عالمی یوم تنفس کی مناسبت سے منعقدہ آگاہی واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مریضوں و لواحقین میں دمہ سے بچاؤ کے متعلق پمفلٹ تقسیم کئے گئے۔ واک میں ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر جاوید مگسی، ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین، ڈاکٹر عبدالعزیز اور ہیلتھ پروفیشنلز بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ جہاں اقتصادی و صنعتی ترقی کی بدولت چمنیوں سے اٹھنے والا دھواں لوگوں کو خوشحال بناتا ہے، وہیں اگر ائیر پولیوشن سے بچاؤ کے بنیادی اصولوں کو نہ اپنایا جائے تو یہی دھواں سموگ کا باعث بنتا ہے، جس سے بہت سے دیگر بیماریاں جنم لیتی ہیں اور سانس کے مرض میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور پہلے سے اس بیماری میں مبتلا مریضوں کو انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لہذا ضروری ہے کہ متعلقہ ادارے بھی صنعتوں، بھٹہ خشت اور ٹائر جلا کر مختلف اشیاء بنانے والوں پر کڑی نگاہ رکھیں اور انہیں قوانین کا پابند بنائیں تاکہ فضائی آلودگی اور سموگ پر قابو پایا جا سکے اور لوگ صحتمند زندگی بسر کر سکیں۔
ڈاکٹر جاوہد مگسی نے کہا کہ دمے کی تشخیص کرتے وقت، مریض کی طبی تاریخ پر غور کرنا، پھیپھڑوں کے باقاعدہ ٹیسٹ، بار بار کھانسی، گھرگھراہٹ اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات کا جائزہ لینا بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ دمہ کے مریض کو چاہئے کے انہیلرز ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں تاکہ دمہ کے دورے کی صورت میں فوری طور پر استعمال کیا جا سکے اور دمہ کے مریض اپنے معالجین سے رابطے میں رہا کریں، کمروں کے اندر سگریٹ نوشی نہ کریں بلکہ اسے مکمل طور پر ترک کر دیں۔