آل پاکستان ریلویز پینشرز ایسوسی ایشن نے بین الاقوامی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا


8 مئی 2024

آل پاکستان ریلویز پینشرز ایسوسی ایشن نے بین الاقوامی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پینشن پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا جارہا ہے،حکومت ہوش کے ناخن لے،ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن پر ٹیکس عائد کرکے ضعیف العمر بزرگ پنشنرز، بیواؤں اوریتیم بچیوں کو قربانی کا بکرا بنانے سے اجتناب کیا جائے،اگر ہم پر جبرا یہ فیصلہ مسلط کیا گیا تونتائج کی زمہ دار حکومت پاکستان ہوگی۔

آل پاکستان ریلویز پینشرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اسلم عادل بٹ کے زیر نگرانی ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں جنرل سیکرٹری اورنگزیب تنولی سمیت دیگر زمہ داران نے باہمی مشاورت کے بعد اپنے جاری کردہ بیان میں واضح کیا کہ پاکستان کا مظلوم طبقہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اس وقت حکومتی وزیروں و مشیروں کے رحم کرم پر ہے۔ ملکی مسائل حل کرنے کے بجائے سارا ملبہ پہلے ہی سے کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے بزرگ پنشنرز پر ڈالا جارہا ہے۔ حکومت ان ضعیف العمر بزرگ پنشنرز، بیواؤں اوریتیم بچیوں کی آہ سے بچے۔ ریٹائرڈ ملازمین پہلے ہی عمر کے اس حصے میں بھی متعدد مسائل کا شکار ہیں ۔ ان میں سے بعض موذی امراض میں مبتلا ہو کر ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، کوئی ویل چیئرز پر ہے اور کوئی بیڈ پر پڑامحتاجی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔جن کا واحد ذریعہ آمدن یہ پینشن ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارہ(IMF) کی جانب سے عائد کردہ شرائط سے ہمیشہ عام آدمی سب سے زیادہ متاثر ہوا۔بزرگ ،بیواہ اور یتیم پینشنرز کی آمدن کے واحد ذریعہ پینشن پر ٹیکس عائد کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔

لہذا آل پاکستان ریلویز پینشرز ایسوسی ایشن حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ اگر حکومت ذریعہ آمدن بڑھانا چاہتی ہے تو اس کے لئے مظلوم پینشنرز کو قربانی کا بکرا بنانے کے بجائے بلاجواز بیرون ممالک دوروں ، افسران/آفیشلز کو مفت پٹرول اور گاڑیاں دینے پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ سیاسی اخراجات میں کمی لائے۔ تاکہ وہ پیسہ اپنے ملک کی عوام اور فلاح و بہبود کے کاموں پر خرچ کیا جاسکے۔ایسوسی ایشن اس ضمن میں حکومت کو واضح پیغام دیتی ہے کہ اگر بین الاقوامی مالیاتی ادارے کو خوش کرنے کے لئے ضعیف العمر بزرگ پنشنرز، بیواؤں اوریتیم بچیوں کی پینشن پر جبری ٹیکس عائد کرنے کی کوشش کی گئی۔اور اس دوران خدانخواستہ اگر ان بوڑھے، لاچار اور بےبس ضعیف العمر بزرگ پینشرز میں سے کوئی دلبرداشتہ ہو کر زندگی کی بازی ہار گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی جس کی تلافی ناممکن ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔