سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور سرجیکل آلات فراہم کرنے والی درجنوں کمپنیاں کروڑوں کی ٹیکس نادہندہ نکلیں،


لاہور (جنرل رپورٹر)سروسز ہسپتال میں نئے تعینات ہونے والے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدل مدبر ریحان کو پرنسپل سمز پروفیسرزہرہ خانم اور ایم ایس اسٹاف نے خوش آمدید کہا اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اس موقع پر ڈاکٹر عبدل مدبر ریحان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مریضوں کو علاج معالجہ میں معاون کی سہولیات کی فراہمی ان کا نصب العین ہے اور ان کے دفتر کے دروازے مریضوں اور ان کے لواحقین کے لیے کھلے ہیں.
===============================
لاہور(جنرل رپورٹر)سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور سرجیکل آلات فراہم کرنے والی درجنوں کمپنیاں کروڑوں کی ٹیکس نادہندہ نکلیں، لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور سرجیکل آلات کی قلت پیدا کرنے والی کمپنیاں منظر عام پر آنا شروع ہوگئیں۔میو ہسپتال میں سرکاری خزانے کو کروڑں کا نقصان پہنچانے والی شیخ فرحان نامی شخص کی کمپنیاں بے نقاب ہوگئی ۔ شیخ اینڈ کو اور سنی اینڈ کمپنی کی طرف سے لاکھوں روپے ٹیکس نہ دیئے جانے کا انکشاف،بتایا گیاہے کہ عرصہ دراز سے لاہور سمیت پنجاب کے متعدد ہسپتالوں میں ادویات کی قلت پائی جارہی ہے جس کی وجہ سے غریب مریضوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ صحت ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور سرجیکل آلات کی قلت جان بوجھ کر پیداکی جاتی ہے جبکہ ہسپتالوں میں اربوں کا بجٹ ہونے کے باوجود ہمیشہ ان ک اکاؤنٹ خالی نظر آتے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور دیگر اشیاء مہیا کرنے والی درجنوں کمپنیاں جعل سازی اور ملازمین سے ساز باز کرنے ٹھیکے لیتے ہیں اور ان سرکاری ٹھیکوں کی مد میں سرکار کو ٹیکس ہی جمع نہیں کرواتے ۔ دستاویزات کے مطابق میو ہسپتال کو گزشتہ کئی سالوں سے ایک ہی کمپنی مختلف اشیاء فراہم کر رہی ہے کروڑوں روپے کے بل لینے کے باوجود شیخ اینڈ کو اور سنی اینڈ کمپنی کی طرف سے لاکھوں روپے ٹیکس ہی نہیں جمع کروایا گیا جبکہ کمپنیوں کا مالک شیخ فرحان ٹیکس جمع نہ کرانے کے لئے باثر افراد سے دھمکیاں دلواتا ہے ایم ایس میو ہسپتال نے شیخ اینڈ کو اور سنی اینڈ کمپنی کو ٹیکس جمع کروانے کا فوری نوٹس جاری کردیا ہے۔زرائع کے مطابق دونوں کپمنیاں عرصہ دراز سے ٹیکس جمع نہیں کروا رہیں جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔ذرائع کامزید کہنا تھا کہ ٹیکس نہ جمع کروانے والی کمپنیوں سے بقیہ سالوں کی بھی ریکوری کی جائے گی جو کہ کروڑوں روپے بنتی ہے۔ان کمپنیوں پر مال کم سپلائی کرنے اور ناقص مال دینے کے بھی الزامات ہیں جس کے باعث انکو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتاہے۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ ایسی کمپنیاں قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہی ہیں ان کے خلاف سختی سے نمٹاجائے گا ۔