آصفہ بھٹو زرداری نے نئی تاریخ رقم کر دی

آصفہ بھٹو زرداری نے نئی تاریخ رقم کر دی


نوابشاہ:این اے207، آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

این اے207نوازبشاہ سے آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گئیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

آصفہ بھٹو کے مقابلے میں موجود تینوں امیدواروں نےکاغذات واپس لے لئے تھے۔ آصفہ بھٹو نے این اے 207 میں کامیابی کے ساتھ ہی پارلیمانی سیاست میں قدم رکھ دیاہے۔

این اے 207 کی نشست صدر آصف زرداری کے استعفے سے خالی ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ نوابشاہ کی اس نشست سےآصفہ بھٹوکےنانا، دادا، والدہ، والد، پھپھو تمام لوگ کامیاب ہوچکےہیں آصفہ بھٹوزرداری خاتون اول کی حیثیت سےبھی ذمہ داریاں نبھارہی ہیں، آصفہ بھٹوزرداری محترمہبے نظیر بھٹو شہید کی سب سے چھوٹی صاحبزادی ہیں۔

آصفہ بھٹوزرداری کی کامیابی پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے مبارک باد دی کہا کہ آصفہ بھٹو زرداری کے بلا مقابلہ منتخب رکن قومی اسمبلی بننے سے واضح ہوتا ہے کہ سندھ کی عوام پیپلز پارٹی سے محبت کرتی ہے۔

ڈپٹی میئر کراچی کا مزید کہنا تھاکہ آصفہ بھٹو زرداری میں شہید بے نظیر بھٹو کی جھلک سمائی ہوئی ہے اور وہ بھی جلد قومی اسمبلی میں مظلوم عوام کی آواز بن کر اُبھریں گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ

پی پی کی امیدوار آصفہ بھٹو زرداری سمیت 11 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کروائے تھے۔ 7 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے جبکہ 3 نے کاغذات واپس لے لیے۔

صدر آصف زرداری نے صدر مملکت منتخب ہونے پر نشست چھوڑی تھی، آصف علی زرداری کی خالی نشست پر آصفہ بھٹو زرداری کو پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد کیا گیا تھا۔

ریٹرننگ آفیسر شیر علی جمالی نے کہا کہ 7 آزاد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تھے، پی ٹی آئی آزاد امیدوار سردار شیر محمد رند نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل نہیں کی۔

سردار شیر محمد رند عام انتخابات میں آصف علی زرداری کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر تھے۔
===================

بلوچستان سے سینیٹ کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے،الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان سے سینیٹ کی 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی نشستوں پر تمام امیدوار بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلوچستان سے سینیٹ کے امیدواروں کی کامیابی سے متعلق فارم 55 جاری کر دئیے۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق جنرل نشستوں پر بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہونے والوں میں سابق نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ، اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان، مسلم لیگ ن کے سید ال ناصر اور آغا شاہ زیب درانی شامل ہیں۔ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر جے یو آئی کے مولانا عبدالواسع اور پیپلز پارٹی کے بلال مندوخیل بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔

بلوچستان سے خواتین کی 2 نشستوں پر مسلم لیگ ن کی راحت جمالی اور پیپلز پارٹی کی حسنہ بی بی بلامقابلہ کامیاب ہوئی ہیں۔پیپلز پارٹی کے سردار عمر گورگیج، نیشنل پارٹی کے جان بلیدی اور جے یو آئی کے احمد خان بھی جنرل نشستوں پر بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہونے والوں میں شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق سینٹ کے 33 میں سے 20 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے،سینٹ کے 2 امیدوار مد مقابل امدواروں کے حق میں ریٹائر ہو گئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے پنجاب میں سینیٹ کی 7 جنرل سیٹوں پر بلا مقابلہ کامیاب ہونے والے امیدواروں کا اعلان کیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومتی اتحاد کے 5 جبکہ سنی اتحاد کونسل کے حمایت یافتہ 2 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے۔الیکشن کمیشن پنجاب نے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر بلا مقابلہ منتخب ہونے والے امیدواروں کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق حکومتی اتحاد کے حمایت یافتہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، پرویز رشید، احد چیمہ، طلال چوہدری اور ناصر بٹ بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور علامہ راجہ ناصرعباس بلا مقابلہ سینیٹر بن گئے تھے۔