اسٹیٹ لائف کے فیصلے امارات کے ہاتھ میں چلے گئے ؟ پیڈ اپ کیپیٹل بڑھانے کا فیصلہ اسی سلسلے کی کڑی ہے ؟ اسٹیٹ لائف ہیڈ افس میں بیٹھی انتظامیہ کٹھ پتلی ہے پتلی تماشے کے پیچھے اصل فیصلے کون کروا رہا ہے ؟

پاکستان کے معاشی مسائل کے حوالے سے فکر مند حلقوں میں یہ بحث ہو رہی ہے کہ کیا اسٹریٹ لائف کے فیصلے اب پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں کیا یہ فیصلے اب امارات کی خوشی اور مرضی کے تحت اٹھائے جا رہے ہیں یہ اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ اسٹیٹ لائف کے پیڈ اپ کیپیٹل کو ایک ارب 80 کروڑ تک بڑھانے کا فیصلہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے بحث ہو رہی ہے کہ اگر ان اطلاعات میں حقیقت ہے تو پھر اسٹیٹ لائف کے ہیڈ افس میں بیٹھی انتظامیہ کی حیثیت ایک کٹھ پتلی سے زیادہ نہیں رہ گئی اور اگر یہاں پتلی تماشہ ہو رہا ہے تو اس پتلی تماشے کے پیچھے اصل فیصلے کون کروا رہا ہے ؟؛اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن پاکستان کا ایک مضبوط مالی ادارہ ہے برسوں سے بہت سے حلقوں کی نظریں اس کے سرمائے پر لگی ہوئی ہیں اس کے انتظامیہ نے ماضی میں اور حال میں دلیری اور بہادری سے مضبوط فیصلے کیے ہیں جن کی وجہ سے یہ ادارہ مستحکم نظر اتا ہے لیکن اب اس کے حوالے سے مختلف اطلاعات مارکیٹ میں گردش کر رہی ہیں اور پاکستان کے غیر ملکی قرضے یا پاکستان کو ملنے والی غیر ملکی فنڈنگ کی مختلف شرائط سے سٹیٹ لائف کے تانے بانے جوڑے جا رہے ہیں معیشت کے معاملات پر نظر رکھنے والے بہت سے رازوں سے واقف ہیں لیکن عوام کو حقائق اور سچائی سے لاعلم رکھا جاتا ہے بہت سی باتیں زمینی حقائق کے برعکس ہوتی ہیں لیکن عوام کو پریشانی اور فکر سے بچانے کے لیے وہ باتیں بتائی نہیں جاتی ۔ پاکستان کے سابق وزرائے خزانہ اپنے سینے میں بہت سے راز لیے بیٹھے ہیں جن شخصیات کی ائی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے بات چیت ہوتی رہی ہے یا جو اس عمل سے باخبر ہیں وہ بھی منہ پر زپ لگائے بیٹھے ہیں تاکہ کوئی بات نکل نہ جائے بہت سی باتیں عوام سے ابھی تک پوشیدہ رکھی گئی ہیں پاکستان کے معاشی معاملات پر گہری نظر رکھنے والے ممتاز معاشی ماہر شبر زیدی نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کی معیشت کو درست کرنا ہے تو تین بڑے فیصلے کرنے ہوں گے پہلا یہ کہ ریٹیلرز پر ہاتھ ڈالیں پھر ایگریکلچر پر ہاتھ ڈالیں اور اس کے بعد پراپرٹی سیکٹر پر ہاتھ ڈالیں ان سے ٹیکس وصول کریں پاکستان کے حالات بدل جائیں گے

میں نے ایسا کرنے کی کوشش کی تھی لیکن نتیجہ یہ نکلا کہ مجھے باہر نکال دیا گیا ان کا کہنا تھا کہ بحث ہو رہی ہے کہ پاکستان کا سب سے بدقسمت شخص کون ہوگا کسی نے کہا ہے کہ جو بھی وزیراعظم بنے گا کانٹوں کا تاج اس کے سر پر رکھا جائے گا اس کے لیے انتہائی مشکلات کا سفر شروع ہو جائے گا ۔ جو ریوینیو ائے گا وہ غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی میں خرچ ہو جائے گا کیونکہ غیر ملکی قرضہ دینے والے ہم سے وہ ریونیو وصول کروائیں گے تاکہ ان کے قرضے کی ایک ساتھ وقت پر ادا ہوتی رہیں
============================
اسٹیٹ لائف انشورنس، پیڈ اپ کیپٹل 1ارب 80کروڑ تک بڑھانےکافیصلہ
26 جنوری ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )نگران حکومت نےاماراتی حکومت کےمالی جرشمانے سے بچنے کیلئے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کا پیڈ اپ کیپٹل (سرمایہ )ایک ارب اسی کروڑ روپے تک بڑھانےکافیصلہ کرلیا- یہ فیصلہ متحدہ عرب اماراتحکومت کی شرط پوری کرنے اورمالی جرمانے سے بچنے کے لئے کیا گیا۔ حکومتی ذرائع کےمطابق اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کا پیڈ اپ کیپٹل 6ارب20کروڑسےبڑھاکر8ارب روپے اور اتھارئزڈ شیئر کیپٹل8ارب سے بڑھا کر 9ارب روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
https://e.jang.com.pk/detail/617841
============================================

وفاقی بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے اور ترقیاں
25 جنوری ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
اسلام آباد (رانا غلام قادر) وفاقی بیورو کریسی میں تقرر و تبادلے کئے گئے ہیں۔ پولیس سروس کے گریڈ21کے افسرغلام نبی میمن کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن مقرر کیا گیا ہے۔ غلام نبی میمن کا تقرر ڈیپوٹیشن پر 31دسمبر 2025 ریٹائرمنٹ تک ہے۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ21کے افسر اور ایڈیشنل سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ ڈویژن سرفراز درانی کو تبدیل کرکے ایڈیشنل سیکرٹری تخفیف غربت ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔ پاور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکرٹری اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 20کے افسر سید حسن نقوی کو گریڈ21 میں ترقی دی گئی ہے۔ ترقی کے بعد بھی وہ بدستور بطور ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن ہی فرائض انجام دیں گے۔ سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ21کے افسر ظہور احمد کو ایڈیشنل سیکرٹری وزارتِ بین الصوبائی رابطہ تعینات کیا گیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تقرر کے منتظر سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ19کے افسر اخلاق احمد قریشی کو جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ موسمیاتی تبدیلی تعینات کیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس بیورو میں تعینات پولیس سروس کے گریڈ 20کے افسر ڈاکٹر مظہر الحق کاکا خیل کو گریڈ21میں ترقی دیدی گئی ہے۔ ترقی پانے کے بعد بھی وہ آئی بی میں ہی فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ سندھ حکومت میں تعینات پولیس سروس کے گریڈ19 کے افسر کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ کو گریڈ20میں ترقی دی گئی ہے۔ وہ بدستور سندھ حکومت میں ہی فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان ترقیوں اور تبادلوں کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیئے ہیں۔
=============================
ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر سے بڑھ گئے
26 جنوری ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر سے بڑھ گئے،اسٹیٹ بینکآف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق 19جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پر مرکزی بینک کے زر مبادلہ ذخائر 24کروڑ 30لاکھ ڈالر کے اضافے سے 8 ارب 27 کروڑ 5لاکھ ڈالر ہو گئے ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 7 کروڑ 9لاکھ ڈالر موجود ہیں اس طرح مجموعی ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 13 ارب 34 کروڑ 14 لاکھ ڈالر ہو گئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے مطابق زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف سے ملنے والی قسط ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC