الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کوہاٹ نے دو بار نوٹس جاری ہونیکے باوجود عدم حاضری کی بنا پر کاروائی کرتے ہوئے چیئرمین تحصیل کونسل گمبٹ ساجد اقبال کو 50 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان
پریس ریلیز
25 جنوری 2024ء
الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کوہاٹ نے دو بار نوٹس جاری ہونیکے باوجود عدم حاضری کی بنا پر کاروائی کرتے ہوئے چیئرمین تحصیل کونسل گمبٹ ساجد اقبال کو 50 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کوہاٹ کو سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ تحصیل چئیرمین ساجد اقبال این اے 35 کوہاٹ سے امیدوار شہریار خان آفریدی ، پی کے 90 اور پی کے 92 کے امیدواروں کے لئے انتخابی مہم چلا رہا ہے اور ورکرز کنونشن میں بھی شرکت کی جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، جس پر 17 اور 18 جنوری کو انہیں طلبی کے نوٹس جاری کئے گئے لیکن اس کے با وجود وہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے دفتر میں پیش نہیں ہوئے۔
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر لوئر چترال نے کار روائی کی۔ پی کے 2 لوئر چترال کے آزاد امیدوار فتح الملک علی ناصر کو 50 ہزار روپے جرمانہ کیا۔امیدوار نے جرمانہ سرکاری خزانہ میں جمع کرکے چالان پیش کردیا۔امیدوار ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر لوئر چترال کے دفتر میں پیش ہوکر وضاحت پیش کی جسے غیر تسلی بخش قرار دیا گیا۔
اس کے علاوہ پنجاب میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر فیصل آباد نے ضابطہ اخلاق کی شق 26 کی خلاف ورزی پر امیدوار برائے پی پی 107 سلطان علی خان کو 5 ہزار روپے جرمانہ کیا۔چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں ممنوعہ تشہیری ہورڈنگز اور مواد بھی ہٹایا جارہا ہے ۔
چاروں صوبوں میں اب تک مختلف خلاف ورزیوں پر امیدواران ودیگر کو 64 نوٹس جاری کیئے گئے ہیں اور ان پر کاروائی جاری ہے۔اب تک مجموعی طور پر 18 امیدواران اور لوکل گورنمنٹ کے چیئرمین و ڈسٹرکٹ چیئرمین کو جرمانے ہو چکے ہیں ۔

ترجمان الیکشن کمیشن
====================

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ”انتخابی ضابطہ اخلاق : میڈیا سمیت اسٹیک ہولڈرز کا اخلاقی طرز عمل“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے، مرتضیٰ سولنگی

میڈیا کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق سے ضرور آگاہ ہونا چاہئے، مرتضیٰ سولنگی

الیکشن سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا، مرتضیٰ سولنگی

8 فروری کے انتخابات کے بارے میں بہت سے لوگوں نے قیاس آرائیاں کیں، مرتضیٰ سولنگی

وفاقی حکومت نے اپنا موقف مستقل مزاجی سے پیش کیا، مرتضیٰ سولنگی

ملک وفاقی پارلیمانی جمہوری نظام پر چلے گا، اس پر سب کا اتفاق ہے، مرتضیٰ سولنگی

18 ویں ترمیم میں آرٹیکل 224 میں ترمیم کر کے نگران حکومتوں کا نظام لایا گیا، مرتضیٰ سولنگی

پارلیمانی نظام میں قانون سازی سے بہتری لائی جا سکتی ہے، مرتضیٰ سولنگی

عوام کے پاس اختیار ہونا چاہئے کہ وہ اپنے منتخب نمائندوں کو جوابدہ بنائیں، مرتضیٰ سولنگی

ری کالنگ الیکشن کا تصور سب سے پہلے یونان میں شروع ہوا، مرتضیٰ سولنگی

ری کالنگ کا نظام کینیڈا، امریکہ، جرمنی سمیت کئی ملکوں میں ہے، مرتضیٰ سولنگی

ووٹرز کی ایک خاص شرح کو اختیار ہونا چاہئے کہ اگر کوئی منتخب عہدیدار ان کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے تو وہ اس کی شکایت کر سکیں، مرتضیٰ سولنگی

جمہوری نظام میں بہتری لانے کے لئے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں، مرتضیٰ سولنگی

جمہوری نظام عوام کے لئے ہے، مرتضیٰ سولنگی

ڈیجیٹل میڈیا پر کئی مسائل موجود ہیں، مرتضیٰ سولنگی

سوشل میڈیا پر کچھ قوتیں پاکستان میں عدم استحکام اور افراتفری چاہتی ہیں، مرتضیٰ سولنگی

ریاستی عملداری سے سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا جا رہا ہے، مرتضیٰ سولنگی

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC