تحریک انصاف کے 4 صوبائی حلقوں کے امیدوار الیکشن سے دستبردار ہوگئے

تحریک انصاف کے 4 صوبائی حلقوں کے امیدوار الیکشن سے دستبردار ہوگئے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نارووال سے صوبائی حلقوں کے 4 امیدوار الیکشن سے دستبردار ہوگئے۔

پی ٹی آئی کے چاروں امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لینے کےلیے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں، جنہوں نے نارووال میں پریس کانفرنس کی۔

امیدواروں نے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرٹ پر آنے کے باوجود ہمیں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل نہیں ہے، 8 فروری کے الیکشن سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی کی طرف سے پی پی 56 پر عارف خان، پی پی 57 پر سجاد مہیس، پی پی 58 سے افضال مہیس اور پی پی 56 سے قاسم خان جلالی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

===========================
لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، 8 فروری کو بڑی تعداد میں نکلیں گے، زیبا وڑائچ\

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے این اے 122لاہور سے جماعت اسلامی کی امیدوار ڈاکٹر زیبا وڑائچ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی معاشی پالیسی بہتر ہوتی تو ملک کا یہ حال نہ ہوتا، ملک میں غربت، مہنگائی، قرضے بڑھتے جارہے ہیں، لوگ تبدیلی چاہ رہے ہیں آٹھ فروری کو بڑی تعداد میں نکلیں گے.

پی پی 160 لاہور سے حقوق خلق پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر عمار علی جان نے کہا کہ جبر اور پیسے کے زور پر نظریاتی سیاست ختم کردی گئی ہے، نظریاتی سیاست کے بغیر سیاست کا کوئی مقصد نہیں رہے گا

پی پی 148 سے تحریک انصاف کی امیدوار صبا دیوان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کھل کر انتخابی مہم نہیں چلانے دی جارہی، عوام میں پی ٹی آئی امیدواروں کو بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے

پاکستان تحریک انصاف ایک نظریاتی پارٹی ہے، عمران خان نے وژن دیدیا ہے اس پر چلنا ہمارا کام ہے، پی پی 168سے ن لیگ کے امیدوار فیصل ایوب کھوکھرنے کہا کہ 2024ء کے الیکشن میں عوام نئے چہرے چاہ رہے ہیں، 2024ء کے الیکشن میں پچاس فیصدامیدوار نوجوان ہیں، اب وہ سیاست نہیں رہ گئی کہ کھمبوں کو بھی ٹکٹ دیدو تو وہ جیت جائیں گے

لاہور میں اس وقت برادری ازم یا پاور پالیٹکس نہیں ہورہی، اس بار جماعتوں کی کارکردگی کے ووٹ ہیں۔

پی پی 160 لاہور سے حقوق خلق پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر عمار علی جان نے کہا کہ جبر اور پیسے کے زور پر نظریاتی سیاست ختم کردی گئی ہے، نظریاتی سیاست کے بغیر سیاست کا کوئی مقصد نہیں رہے گا

پارٹیاں مشکل وقت میں نظریاتی کارکن ڈھونڈتی ہیں اقتدار کی بات ہو تو دوبارہ پیسے کی سیاست شروع کردیتی ہیں، حقوق خلق پارٹی نے پورے پاکستان میں مزدور تحریک دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جاگیرداروں، جرنیلوں، ججوں اور اشرافیہ کو جمہوریت کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC