جیکب آباد کا خبرنامہ

جیکب آباد(رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جماعت اصلاح المسلمین کا تنظیمی ضلعی کابینہ کا اجلاس منعقد، برانچز کی سال نو کے انتخابات کیلئے ضلعی عہدیداران پہ مشتمل کمیٹیز دورا دورہ کرینگی، شیڈول ترتیب دیا گیا ہے۔ ضلعی رہنما
تفصیلات کے مطابق جیکب آباد جماعت اصلاح المسلمین کا تنظیمی ضلعی اجلاس کا خلیفہ عبدالغفار کیھر طاہری، ضلعی صدر امیر بخش طاہری کی قیادت میں کٹبار ہاؤس میں انقعاد ہؤا۔ اس موقع پر ضلعی پریس ترجمان عبدالباقی طاہری نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ جماعت اصلاح المسلمین کہ ضلعی انتخاب کے بعد ضلعے بھر میں جماعت اصلاح المسلمین کی قائم برانچز کی سال نو کیلئے انتخابی عمل شروع ہوگا جس کیلئے اجلاس میں ضلعی عہدیداران پہ مشتمل کمیٹیز قائم کی گئی ہیں جو جلد برانچز سے رابطے کرکے وہاں پہنچ کر برانچز عہدیداران کے انتخابات عمل کریں گی۔
اس موقع پر دیگر ضلعی رہنماؤں کا مشترکہ کہنا تھا کہ معاشرے میں بے بس ضرورت مند اور سفید پوش افراد کی صاحب حیثیت لوگ مدد کیلئے آگے بڑھیں یہ عمل بہترین اور نیکی ہے۔ اس موقع پر ضلعی رہنماؤں میں حاجی علی نواز سرھیو طاہری، خالد کٹبار، ثناء اللہ کھوکھر، خالد سومرو، جھانگیر بروھی، نادر سومرو سمیت دیگر شریک تھے
====================

جیکب آباد: رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد میں مہران یونیورسٹی کا کیمپس پانچ سال سے التوا کا شکار،بینک میں دس ملین پڑے ہیں سابق وائس چانسلر فرمان شاہ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں مہران یونیورسٹی کا کیمپس پانچ سال سے التوا کا شکار ہے 2017میں مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر عقیلی نے جیکب آباد پہنچ کر یونیورسٹی کے کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا تھا،کیمپس کے لئے سابق چیئر مین سینیٹ محمد میاں سومرو نے اپنی زمین مفت دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے باوجود یونیورسٹی کاکیمپس جیکب آباد میں شروع نہیں ہو سکا،جیکب آباد کیمپس کے وائس چانسلر سید فرمان علی شاہ نے رابطے پر بتایاکہ میں رٹائر ہو چکا ہوں اب کون کیمپس کا وائس چانسلر ہے اسکا علم نہیں اس وقت یونیورسٹی کے بینک میں دس ملین پڑے تھے اور بوائز ڈگری کالج میں کیمپس کے لئے بلڈنگ بھی الاٹ کی گئی تھی۔

جیکب آباد: رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد شہر کی معصوم بچی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 10سالہ حسینہ کھوسو کا کیس خراب کرنے کا پولیس پر الزام، جے یوآئی اور ورثاء کا اجلاس، انصاف نہ ملا تو احتجاج کریں گے، ڈاکٹر اے جی انصاری۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے مسلم کالونی کی رہائشی زیادتیکے بعد قتل کی گئی 10سالہ بچی حسینہ کھوسو کا کیس ڈی ایس پی کمپلین منیر پھلپوٹوسمیت پولیس پر خراب کرنے کا الزام لگایا ہے اس سلسلے میں جے یو آئی اور ورثا کا مشترکہ اجلاس جے یو آئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا،جس میں قتل ہونے والی معصوم حسینا کھوسوکے والد مولوی محمد سہنو کہوسو، ڈاکٹر آفتاب احمد کھوسو، جے یو آئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، خالد حسین کٹبار،راحیل منگی،محمد عارف لانگو اور دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں پولیس خصوصا ڈی ایس پی منیر پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ پہلے لیڈی ڈاکٹر کی رپورٹ اور روہڑی لیب رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق کی گئی لیکن اب قبر کشائی کے بعد ڈی این اے کی رپورٹ نیگیٹو میں آنے کا پولیس کہہ رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں شبہ ہے کہ پولیس نے نمونے تبدیل کر دئے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ڈے این اے کے سیپمل فورن لیب میں بھیجنے کے بجائے ایک ماہ سول ہسپتال میں کیوں رکھے گئے انہوں نے پولیس پر ملزمان سے بھاری رشوت لینے کا بھی الزام لگایااورکہا کہ ڈی این اے سمیت دیگر رپورٹس پولیس کیوں ورثا سے چھپا رہی ہے جو کہ پولیس کی زیادتی ہے،انہوں نے کہا کہ اس اہم کیس کی تحقیقات عدلیہ سے کرائی جائے اور بڑے کیس کو مٹانے والے سول ہسپتال جیکب آباد کے عملے اور ملوث ملزمان کو بچانے والے ڈی ایس پی منیر پھلپوٹو اور دیگر پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے سزا دی جائے اجلاس میں کہا گیا کہ اگر انصاف نہ دیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC