حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 9 روپے تک کمی، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 9 روپے تک کمی، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق نگران وفاقی حکومت نے رواں ماہ کے آئندہ 15 دنوں کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔ نگران حکومت کی جانب سے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 4 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 47 پیسے کمی کر دی گئی۔
مٹی کا تیل بھی 6 روپے 5 پیسے جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل 9 روپے سستا کر دیے گئے۔ یوں 16 نومبر سے پٹرول کی نئی فی لیٹر قیمت 281 روپے 34 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی فی لیٹر قیمت 296 روپے 71 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 180 روپے 45 پیسے اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 204 روپے 98 پیسے مقرر کر دی گئی۔

نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔ وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں سے متعلق سمری بدھ کو نگران وزیر اعظم کو بھجوائی گئی تھی۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ 15 سے 30 نومبر کے عرصے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے تک کمی کا امکان ہے۔ گزشتہ2 ہفتوں میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت3 فیصد کم ہوئی، اسی دوران خام تیل کی قیمت 85.19 ڈالر سےکم ہوکر82.63 ڈالر ہوگئی۔ اسی باعث پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ تاہم گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈالر کی قدر میں دوبارہ سے اضافہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا مکمل ریلیف منتقل نہیں کیا جا سکا۔
===================

پنجاب حکومت نے سرکاری طور پرپیٹرول والی موٹربائیک کی بجائے الیکٹرک بائیکس خریدنے کا فیصلہ کرلیا ہے، نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے بعد سرکاری طورپر کوئی فیول والی موٹر بائیک نہیں خریدی جائے گی، الیکٹرک بائیک کے بڑے مثبت اثرات ہوں گے، کوشش ہوگی آئندہ ہفتوں پورے پنجاب میں الیکٹرک بائیک کی پالیسی بنائیں، پیٹرول پمپس پر تیل کی کوالٹی کو چیک کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد اسموگ کا اجلاس ہوا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پنجاب میں اسموگ کے تدارک کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ہماری طرف سے فصلیں جلانے کی شرح 10 فیصد ہے، بھارت میں فصلیں جلانے کی شرح 90 فیصد ہے، اسموگ کی وجہ سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

کسانوں کیلئے جدید مشینری خرید رہے ہیں۔ اسموگ کی ہوا کو کم کرنے کیلئے فلٹرز لگائے جائیں گے، یہ ٹیکنالوجی پوری دنیا میں استعمال ہورہی ہے، انوائرنمنٹ پر کمیشن بنائیں گے، اسموگ کو کم کرنے کیلئے لاہور کی سڑکوں پر پانی ڈال رہے ہیں، اسموگ کم کرنے کیلئے مصنوعی بارش کیلئے بھی مشاورت کی جارہی ہے، یونیورسٹی نے کام کیا ہوا ہے، بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی نے اس پر کام کیا ہوا ہے، ان کو بھی بلایا گیا ہے۔
ہماری انوائرنمنٹ سے متعلق کوئی لیب نہیں ہے، وہ بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ چینی ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر اسٹریٹجی بنائیں گے، چائنہ کی فیڈرل منسٹری انوائرنمنٹ کی ٹیم کو دعوت دی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور اسموگ کے خاتمے کیلئے کردار ادا کریں۔ محسن نقوی نے کہا کہ سرکاری طور پرپیٹرول والی موٹربائیک کی بجائے الیکٹرک بائیکس خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، آج کے بعد سرکاری طورپر کوئی فیول والی موٹربائیک نہیں خریدی جائے گی، الیکٹرک بائیک کے بڑے مثبت اثرات ہوں گے، کوشش ہوگی آئندہ ہفتوں پورے پنجاب میں الیکٹرک بائیک کی پالیسی بنائیں، پیٹرول پمپس پر تیل کی کوالٹی کو چیک کیا جائے گا، کمشنر لاہور کی زیرنگرانی ایکشن کیا جائے گا، تاکہ پیٹرول کی کوالٹی کوبہتربنایا جاسکے۔
۔پولیس نے دھواں دینے والی 4 لاکھ 19ہزار چالان اور 80 ہزار گاڑیاں بند کردی ہیں،محکمہ ماحولیات نے 3495 یونٹس کو سیل کیا ہے، 2767 ایف آئی آرزکی ہیں اور22 کروڑ جرمانے کرچکے ہیں،21 کروڑ پولیس اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ 4کروڑ کا جرمانہ کرچکا ہے، اسی طرح اسموگ کو روکنے کیلئے جرمانے کئے گئے ہیں، تمام محکمے اپنے اپنے کریک ڈاؤنز کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ چنگچی رکشے پورے پنجاب میں موجود ہیں لیکن اتنے سالوں سے انہیں رجسٹرڈ نہیں کیا گیا، چیف سیکرٹری اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے مل کر ایک پلان بنایا ہے، آئندہ کابینہ اجلاس کی منظوری کے بعد چنگچی رکشوں کو رجسٹریشن کیلئے 30 دنوں کی مہلت دیں گے،چنگچی رکشوں کو رجسٹرڈ کرنے کیلئے کاؤنٹرز بنائے جائیں گے، بغیر کسی چارجز فری رجسٹریشن کی جائے گی، لیکن 30 دن کے بعد بغیر رجسٹریشن رکشہ سڑک پر نہیں آسکے گا، کریک ڈاؤن ہوگا، ان کے پاس کوئی فٹنس سرٹیفکیٹ نہیں کے، پنجاب بھر میں 95 فیصد بغیر رجسٹرڈ ہیں۔
لاہور میں 400 کلومیٹر سے زائد سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ کررہے ہیں، ہفتے کو لاہور سمیت پنجاب کے 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسموگ کی وجہ سے لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ ، حافظ آباد میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ ، حافظ آباد میں دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC