چین کا سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقہ اور اس کی مشہور فصل کپاس


اعتصام الحق ثاقب
=============


کپاس دنیا کی اہم ترین فصلوں میں سے ایک ہے اور چین کی کپاس کی پیداوار دنیا کی پیداوار کے ایک چوتھائی سے زیادہ ہے۔ چین 2000 کی دہائی کے اوائل سے خاص طور پر اور گزشتہ چار دہائیوں سے ہی کپاس اور ٹیکسٹائل کی عالمی منڈیوں میں ایک مرکزی ملک رہا ہے۔ آواتی کاؤنٹی، اکسو پریفیکچر، سنکیانگ کو “چائنا کاٹن سٹی” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ شمال مغربی چین میں واقع اس صوبائی علاقے کی سرحدیں کئی وسطی اور جنوبی ایشیائی ممالک سے ملتی ہیں اور اس میں اکثریتی آبادی ویغور قوم کی ہے ۔
سنکیانگ میں سورج کی روشنی اور زمین کے وافر وسائل موجود ہیں ۔یہاں زرعی میدان کا رقبہ چھ کروڑ تیس لاکھ اسی ہزار ہیکٹر بنتا ہے جس میں کھیتوں کا رقبہ اکتالیس لاکھ دس ہزار ہیکٹر ہے۔کھیتوں کا فی کس رقبہ پورے ملک کے اوسط معیار کے دو اعشاریہ ایک گنا کے برابر ہے۔عمدہ آبی وسائل کے حامل علاقے میں نخلستان کی زراعت کو فروغ دیا جاتا ہے ۔سنکیانگ کی اہم زرعی فصلوں میں گندم ، مکئی اور چاول شامل ہیں۔معاشی لحاظ سے اہم فصلوں میں کپاس اور چقندر شامل ہیں۔
سنکیانگ متنوع پھلوں کی وجہ  سے مشہور ہے ۔یہاں  کےعام پھلوں میں انگور ، تربوز ،سردا، سیب ، ناشپاتی ، خوبانی،آڑو،انار، شاہ دانہ ،انجیر، اخروٹ اوربادام شامل ہیں۔ترپان میں انگور اور سردابہت میٹھے ہوتے ہیں ۔ سنکیانگ میں زرعتی مشینری کا معیار  نسبتاً بلند ہے ۔حالیہ برسوں میں سنکیانگ میں ٹماٹر ، چقندر، گاجرسمیت  دیگر خام مال کی بنیاد پر  زرعتی صنعتی سلسلے وجود میں آئے ہیں 
روایتی طور پر ، چین کی ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ اور کپاس کی پیداوار دونوں اس کے ساحل کے ساتھ صوبوں اور دریائی وادیوں میں مرکوز تھیں جن کو مقامی کپاس کی فراہمی ، شہری منڈیوں اور بندرگاہوں تک آسان رسائی حاصل تھی۔ تاہم، چین کی 90 فیصد کپاس اب سنکیانگ میں اگائی جاتی ہے۔چین نے سب سے پہلے سنکیانگ میں 1950 کی دہائی میں کپاس اگانے کے لیے فوجی فارمز قائم کیے تھے۔ 1990 کی دہائی کے دوران توسیع میں تیزی آئی ، کیونکہ یہ خطہ ان کیڑوں سے پاک تھا جس نے مشرقی اور وسطی چین میں روایتی اگنے والے علاقوں میں فصل کو نقصان پہنچایا تھا۔ 2000 کی دہائی کے اوائل میں کیڑوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی اقسام کے تعارف کے ساتھ ، چین کی مجموعی کپاس کی پیداوار پورے ملک میں تیزی سے بڑھی۔ روایتی علاقوں میں پیداوار 2006 میں تقریبا 5 ملین میٹرک ٹن تک پہنچ گئی۔
اس وقت شمالی سنکیانگ میں کپاس کے 90 فیصد سے زائد کھیتوں پر پودے لگانے اور کٹائی کے پورے عمل کو مشینی بنایا جا چکا ہے۔ کپاس کی چنائی کی میکانائزیشن کی شرح 40 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور اب بھی خطے کے جنوبی حصے میں بڑھ رہی ہے۔گزشتہ دنوں چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے اکسو پریفیکچر میں ایک کاؤنٹی میں جانے کا اتفاق ہوا تو میزبان ہمیں کپاس کے ایک کھیت میں لے گئے۔میں نے زندگی میں پہلی بار اتنے بڑے رقبے پر کپاس کے سفید ٌپھولوں کی چادر زمین کو اوڑھے دیکھا تو آنکھوں کو ایک عجیب خوشگوار احساس ہوا۔ہمیں بتایا گیا کہ آج اس کھیت میں کپاس کی چنائی کا عمل ہے اور یہ عمل مشینی ہوگا۔میں نے اور میرے ساتھیوں نےکچھ دیر کپاس کے پھولوں کو ہاتھ سے چننے کا تجربہ بھی کیا تا کہ یہ جان سکیں کہ یہ کام کتنا محنت طلب اور وقت طلب ہے۔کچھ ہی دیر میں ہمیں اندازہ ہو گیا کہ واقعی کپاس کی بوائی نہیں بلکہ چننے کا عمل بھی بہت مشکل ہے۔اس کے بعد میزبان نے ہمیں اس مشین میں سوار کروایا جس سے کپاس چننا تھی اور پھر میں نے وہ تجربہ بھی کیا کہ مشین نے کس قدر تیزی اور صفائی سے اس عمل کو مکمل کیا۔وہاں موجود ایک کاشت کار نے بتایا کہ پہلے اس رقبے پر لگی کپاس کو چننے میں 10 سے 12 افراد 60 سے 70 دن لگاتے تھے لیکن اب یہ عمل ایک سے دو دنوں میں مکمل ہو جاتا ہے۔چوں کہ یہ علاقہ اب کپاس کی پیداوار کی وجہ سے مشہور ہے تو میں نے ایک مقامی کاشت کار سے سوال کیا کہ وہ خود کو اس شعبے کا حصہ ہونے پر کیسا محسوس کرتے ہیں کیوں کہ اس صنعت نے نہ صرف چین کی معیشت میں اہم کردار سنبھلا ہوا ہے بلکہ اب یہ کپاس دنیا بھر میں بہترین تسلیم کی جاتی ہے تو انہوں نے بتایا کہ یہاں کپاس کی فصل سے وابستہ ہر شخص بہت پرجوش رہتا ہے اور ساتھ ہی اس صنعت کی ترقی نے اسے خوش حال بھی کیا ہے۔
چین کے سب سے بڑے کپاس پیدا کرنے والے علاقے سنکیانگ میں کپاس کی کٹائی کا موسم نومبر کے وسط تک جاری رہے گا اور پیداوار 5.2 ملین ٹن سے زائد ہونے کی توقع ہے ۔علاقے کے زرعی اور دیہی میکانائزیشن ڈیولپمنٹ سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق سنکیانگ نے 2021 میں تقریبا 1000 کپاس چننے والوں کا اضافہ کیا ہے، جس سے اس کی کل تعداد تقریبا 7000 ہو گئی ہے۔ کئی دیہاتی اب دیہی علاقوں تک محدود نہیں ہیں اور بڑے پیمانے پر میکانائزیشن کی بدولت قصبوں اور شہروں میں روزگار اور بہتر زندگی تلاش کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔سنہ 2014 سے اب تک ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے ہزاروں اداروں نے جنوبی سنکیانگ میں سرمایہ کاری کی ہے اور فیکٹریاں تعمیر کی ہیں۔
سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کی عوامی حکومت کے ترجمان شو گوئی شانگ نے 30 تاریخ کو  کہا کہ رواں سال سنکیانگ میں کپاس کی پیداوار  5.391 ملین ٹن تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 262,000 ٹن کا اضافہ ہے، اور یہ ملک کی کل پیداوار کا 90.2 فیصد بنتا ہے،  جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ 
اس وقت سنکیانگ کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے ۔لوہے ، کوئلے ، تیل ، مشینری، کیمیائی صنعت ، تعمیراتی مواد،ٹیکسٹائل، چینی سازی ، کاغذ سازی ،چمڑے  اور تمباکو سمیت مکمل صنعتی نظام قائم ہوا ہے۔سنکیانگ میں مختلف اقسام کے ساٹھ ہزار صنعتی ادارے موجود ہیں۔حالیہ برسوں میں سنکیانگ چین کا توانائی اور وسائل  کے اعتبار سے اہم ترقیاتی علاقہ ہے۔اہم صنعتی منصوبوں کی تعمیر سے معیشت کو خوب فروغ ملا ہے ۔یوں یہ صوبہ نہ صرف خود خوشحال ہو رہا ہے بلکہ چین کی معاشی ترقی میں بھی بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔
 

==============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC