نگراں حکومت کا بڑا جھٹکا، پٹرول 17.50، ڈیزل 20 روپے لیٹر مہنگا

نگراں حکومت کا بڑا جھٹکا، پٹرول 17.50، ڈیزل 20 روپے لیٹر مہنگا
نگراں حکومت کاعوام کو بڑاجھٹکا ‘ وزارت خانہ نے آئندہ پندرہ روزکیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، جس کے مطابق پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 17 روپے 50 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 293روپے 40پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق تیل کی مزید سپلائی نہ پہنچنے سےقیمتوں میں مزیداضافے کا خدشہ ہے۔

علاوہ ازیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر پمپ مالکان نے مختلف شہروں میں پٹرول کی فروخت بند کر دی‘عوام کا رش لگ گیا۔ شہریوں کی پریشانی میں شدید اضافہ ہوگیا ہے۔

دریں اثناء مقامی مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایل پی جی کی قیمت میں 10روپے کلو اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت220 روپے کلو ہو گئی ہے۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطابق اضافے کے بعد گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 120روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 450روپے اضافہ ہوگیا‘گھریلو سلنڈر 2495 روپے کی بجائے 2615روپے اور کمرشل سلنڈر 9580روپے کی بجائے 10030 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں ایل پی جی 255روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر 3015اور کمرشل سلنڈر 11600روپے تک فروخت ہو رہا ہے ۔
=============================

نگران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کردیا، پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے کا اضافہ کردیا گیا، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

پٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ڈیزل بھی مہنگا کر دیا گیا، پٹرول کی قیمت 17 روپے 50 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 20 روپے بڑھا دی گئی
پٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ڈیزل بھی مہنگا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے آتے ہی عوام پر پٹرول بم گرا دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اگست کے بقیہ 16 ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمت 17 روپے 50 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 20 روپے بڑھا دی گئی ہے۔
یوں پٹرول کی قیمت 290 روپے 45 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 293 روپے 40 پیسے ہو گئی، جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی پرانی قیمتوں کو برقرار رکھا گیا ہے، وزارت خزانہ کی جانب سے اعلان کردہ نئی قیمتیں 31 اگست تک برقرار رہیں گی۔ اس سے قبل ہی عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان میں 15 اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے خام تیل کی قیمت 86 ڈالر سے 91 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جبکہ خام تیل پر2 ڈالر فی بیرل پریمیئم چارجز الگ ہیں۔ دوسری جانب تیار پٹرول اور ڈیزل کی فی بیرل قیمت 97 ڈالر سے 102 ڈالرتک پہنچ گئی ہے، کہا گیا کہ اگرقیمت یہی رہی تو پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں 15روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ یکم اگست کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کیا گیا تھا۔ یکم اگست کو ہائی سپیڈ ڈیزل 19 روپے 90 پیسے مہنگا کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 273 روپے 40 پیسے ہوگئی تھی۔ پٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی تھی۔
================================