شرمیلا نے این آ ئی سی ایچ میں بچوں کے کینسر کے مریضوں کی عیادت کی، علاج کی سہولیات کو سراہا

مورخہ 23 جولائی ،2023

کراچی 23جولائی: پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم پی اے شرمیلا فاروقی نے کراچی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں بچوں کے کینسر اور دیگر مریضوں کی عیادت کی، ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں تحائف پیش کیے۔دورے کے دوران شرمیلا چھ سالہ زویا اور ایک سالہ جعفر سمیت مریضوں سے گھل مل گئیں اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہیں ڈائریکٹر این آئی سی ایچ ڈاکٹر ناصر سڈل نے انسٹی ٹیوٹ میں بچوں کے مریضوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی۔این آئی سی ایچ کے ڈائریکٹر سے بات کرتے ہوئے شرمیلا نے آنکولوجی کے علاج اور نوزائیدہ آئی سی یو کی سہولت کی تعریف کی اور طبی عملے کے کام کو سراہا۔ انہوں نے کہا این آ ئی سی ایچ پاکستان کے بچوں کے لیے سب سے بڑا نگہداشت کا سرکاری ہسپتال ہے جو پورے سندھ کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے مریضوں کی ضروریات کوبھی پورا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ہسپتال میں طبی لحاظ سے جدید علاج کے حامل بچوں کو صحت کی خدمات کی فراہمی ایک بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ بچپن کا کینسر ممکنہ طور پر جان لیوا ہے اس لیے اس کے علاج کی سخت ضرورت ہے اور NICH ان تمام ضروریات کو پورا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے محکمہ صحت کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھا ہے، اس لیے سندھ کے تمام اسپتالوں کو بہتر طبی سہولیات اور تجربہ کار ڈاکٹروں سے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا: ”صوبائی حکومت سندھ میں ہر سطح پر عالمی سطح پر صحت کی دیکھ بھال فراہم کر رہی ہے۔ سائبر نائف، گاما نائف، لیور ٹرانسپلانٹس، بون میرو ٹرانسپلانٹس جیسے علاج مفت میں پیش کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے دل کے امراض کا انقلابی علاج مفت فراہم کرنے کے لیے سندھ کے کئی شہروں میں NICVD چیسٹ پین یونٹس قائم کیے ہیں، یہ یونٹ چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں اور ہزاروں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں۔ NICVD صوبہ سندھ کی آبادی کو ان کی دہلیز پر کارڈیو ویسکولر سروسز فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جبکہ گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز سندھ میں ایک بہترین طبی سہولت ثابت ہوا ہے جس میں لیور ٹرانسپلانٹ ملک بھر میں اس کی سب سے بڑی اختراع ہے۔انہوں نے بتایا کہ نئے بجٹ میں حکومت نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (SIUT) کے لیے 15.316 بلین روپے مختص کرتے ہوئے صوبے میں صحت کی کئی سہولیات کے لیے گرانٹس میں اضافہ کیا ہے۔ پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹی ٹیوٹ گمبٹ کے لیے 6 ارب روپے کی گرانٹ، شہید محترمہ بینظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف ٹراما کراچی کے لیے 3.1 بلین روپے، سید عبداللہ شاہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس سیہون شریف جامشورو کے لیے 1.85 ارب روپے، انڈس اسپتال کراچی کے لیے 4 ارب روپے کی گرانٹ، اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC) کے لیے 7.196 بلین روپے مختص کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت JPMC میں مفت صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔ اس میں داخلے کی گنجائش 1,100 بستروں سے بڑھا کر 2,208 کرنا اور 2,000 سے زیادہ نئی پوسٹیں بنانا شامل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے سول ہسپتال اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ سمیت نو سرکاری ہسپتالوں میں چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کو بچوں کی ہنگامی خدمات کے آپریشن کو آؤٹ سورس کر دیا ہے۔شرمیلا نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ نے کراچی، حیدر آباد اور دیگر شہروں کے لیے 25 مفت مردہ خانے کی وینز بھی فراہم کی ہیں اور ایسی مزید وینیں باقی شہروں میں بھی فراہم کی جائیں گی۔

ہینڈ آؤٹ نمبر613 ۔۔۔۔

کیپشن : ممبر صوبائی اسمبلی و رہنما پاکستان پیپلز پارٹی شرمیلہ فاروقی اپنی سالگرہ کے موقع پر جنا ح ہسپتال بچہ کینسر وارڈ میں بچوں میں تحائف تقسیم کر رہی ہیں۔