بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یاعوام کومفلوج کرنے کاپروگرام۔۔۔

بہاولپور (جمشید علی بھٹی) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یاعوام کومفلوج کرنے کاپروگرام۔۔۔
بینظیر انیکم سپورٹ پروگرام یااس طرز پہ دوسرے پروگرامز جو حکومتوں کی طرف سے چلائے جا رہے ہیں دراصل اس کے تانے بانے کرپشن سے ہی جاکر ملتے ہیں بھیک یاامداد کی مد میں دی جانے والی رقم ہوتی تو بظاہر تو مستحق لوگوں کے لیے مگر وہ مافیا کی نظر ہوجاتی ہے جس میں لوگوں کے ساتھ ایک ڈیل ہوتی ہے کہ آپکو اس پروگرام سے پیسے دلوائے جائینگے تو آدھے پیسے محکمہ کےاس بندے کے ہونگے جو آپکا کیس پاس کروائے گا یاجو آپکو پیسے لیکر دیگا ۔ مگر مستحق کو پیسے ملتے ہی نہیں کیونکہ یہ کام وہی کرتاہے جو مستحق نہیں ہوگا اور اگر بائی چانس کسی مستحق کا جیک لگ جاتاہے اور اس کی درخواست منظور ہوجاتی ہے اور اس کی پیمنٹ بھی آجاتی ہے تو جب وہ پیمنٹ وصول کرنے جاتاہے تو آگے بیٹھاکیشئر اسکو کم پیمنٹ دیتاہے اور اپناحصہ کاٹ لیتاہے۔ اس طرح یہ پروگرام کرپشن کی تمام حدود کراس کر جاتاہے اور مستحقین سے زیادہ رقم محکمہ کاعملہ ہی کھاجاتاہے اور بجٹ میں اس ادارے کے نام پر اربوں کی منظوری درحقیقت عوام کو ٹیکہ لگایاجاتاہے۔ حکومت ایسے بیہودہ پروگرامز پر پابندی لگاکر یہی پیسہ اگر انڈسٹریاں لگانے میں یالوگوں کوکاروبار کروانے کی مد میں دے تو اسکا فائدہ ملک کی معیشت کومضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔عوام کو ہر میہنے دوہزار امداد بطوربھیک نہ دے بلکہ انکے لیے کوئی ایسا پروگرام تشکیل دیاجائے جس سے وہ کماکر اپناگھر چلاسکیں۔کسی دور میں بنگلہ دیش میں کسی وزیر نے ایسے پروگرام کامشورہ دیاتو وہاں کے وزیراعظم نے کہاکہ وہ اپنی قوم کوبھکاری نہیں خودمختار قوم دیکھناچاھتے ہیں جس پر بنگلہ دیش میں چھوٹے چھوٹے کارخانے بناکر لوگوں کوروزگار مہیاکیاگیا۔ ان کارخانوں میں کپڑے کے کارخانے۔ گارمنٹس۔ اور اس طرز کے کارخانے جب بنائے گیے تولوگوں کو وہاں پر نوکریاں دی گیئں اور وہاں پرتیار ہونے والا مال باہر ایکسپورٹ کر کے کروڑوں کا زرمبادلہ کمایا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے آج بنگلہ دیش ہم سے ترقی میں آگے ہے ۔ اگر پاکستان میں بھی ایسی سوچ والے وزراء آجائیں تو ملک کوترقی کرنے کوئی نہیں روک پائے گا۔ خدرا ابھی بھی کچھ نہیں بگڑا عوامکو کشکول دینے کی بجائے انکو محنت کاعادی کیاجائے اور ملک میں ہر جگہ ایسے کارخانے لگائے جائیں جہاں عوامکوروزگار مہیاہوسکے۔اور فنڈز کے نامسے ملنے والا پیسہ اچھے کام آسکے نہ کہ کرپشن کی نظر ہوکر ملک کی بدحالی کا سبب بنے۔

=====================