سال 2008 کا بدترین مالی بحران ، جب کامیابی کی بلندیوں سے اچانک عارف حبیب خاندان گہری کھائی میں جا گرا ، سب کچھ ختم ہوگیا ، بزنس ٹائیکون عارف حبیب ہمت ہار کر گھر بیٹھ گیا ، کاروباری معاملات کے سارے فیصلے ملازمین کرنے لگے اور فیملی ڈپریشن اپنے عروج پر پہنچ گیا ، تب اچانک ایک کمال ہوا اور اللہ پر مکمل بھروسہ کام آیا ۔

جی ہاں یہ سب کچھ پڑھنے اور سننے میں شاید عجیب لگے لیکن یہی حقیقت ہے ، پاکستان کے اسٹاک مارکیٹ نے 2008 میں اپنی تاریخ کا بدترین بحران دیکھا جس بری طرح مار کیٹ کریش ہوئی کوئی اس کا تصور بھی نہیں کر رہا تھا لوگوں کے اربوں کھربوں روپے ڈوب گئے امیر لوگ کنگال ہو گئے دیوالیہ ہوگئے سڑکوں پر آگئے ۔
عارف حبیب خاندان بھی کامیابی کی انتہائی بلندیوں پر تھا لیکن اس ایک زبردست جھٹکے نے اسے نہ صرف زمین پر دے مارا بلکہ کسی گہری کھائی میں پھینک دیا خاندان کے سبھی افراد بے بسی کی تصویر بنے ہوئے تھے ایسا محسوس ہوتا تھا سب کچھ ختم ہو گیا ہے اب دوبارہ کبھی اٹھ نہیں سکیں گے ۔
پاکستان میں اسٹاک ایکسچینج کا بڑا نام جسے لوگ اپنا گرو مانتے ہیں عارف حبیب خاموش ہو کر بیٹھ گیا ہمت جواب دے گئی ذہن ماؤف ہو گیا کچھ سمجھ نہیں آتا تھا کہ آگے کیا ہوگا اندھیرا ہی اندھیرا نظر آ رہا تھا ہر طرف مایوسی ہی مایوسی چھائی ہوئی تھی ۔سارے دفاتر اور کاروباری

معاملات کے فیصلے ملازمین کے ہاتھوں میں آ چکے تھے وہ اپنے طور پر کوشش کر رہے تھے کہ چیزوں کو سنبھالا دے سکیں لیکن صورتحال یہ تھی کہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ۔
آخر کار سب گھر والوں نے مل کر فیصلہ کیا عارف حبیب کو دفتر جانے پر راضی کیا جائے سب کو یقین تھا کہ اگر انہوں نے دفتر جا کر کچھ برا بھی کیا تب بھی نتائج ملازمین کے اچھے فیصلوں کی نسبت بہتر آئیں گے یہ یقین اور اعتماد تھا جس نے عارف حبیب کو دوبارہ کاروباری معاملات میں سرگرم ہونے پر راضی کر لیا اور ان کا اللہ پر مکمل بھروسہ کا م آیا ، اللہ توکل کئے جانے والے فیصلوں کے نتائج ہمیشہ حیران کن ہوتے ہیں اور پھر دیکھتے ہی

دیکھتے کایا پلٹ گئی گھر کی خواتین اور اولاد نے عارف حبیب کو اعتماد دیا تھا کہ آپ اپنے اوپر بھروسہ کریں اور نئے سفر کا آغاز کریں کرکٹ کے کھیل میں زبردست دلچسپی اور شوق رکھنے والے عارف حبیب اپنے کیریئر کی پہلی اننگ میں

بچپن اور کھیلنے کے بعد پولین لوٹ گئے تھے لیکن دوسری اننگ کا آغاز دھواں دار انداز سے کیا اور اب تک 15 اوورز میں اپنے تمام سابقہ ریکارڈ بھی توڑ چکے ہیں ماشاءاللہ زندگی کی 70 بہاریں دیکھ چکے ہیں آج ان کا گروپ گیارہ ہزار سے زائد ملازمین اور سو ارب روپے سے زیادہ ریونیو کمانے والا گروپ ہے سال 2008 کے مالی بحران میں جس گھر کا اپنا چولہا بجھ رہا تھا آج وہ سینکڑوں ہزاروں لوگوں کے گھروں میں جلنے والے چولہے کا سبب بنا ہوا ہے بے شمار لوگوں کا روزگار عارف حبیب گروپ سے وابستہ ہے اللہ تعالی نے اس گروپ کو لوگوں کے لئے وسیلہ بنایا ہے اور یہ گروپ کامیابیوں کی نئی منازل اور نئے سنگ میل عبور کر رہا ہے ۔بے شمار لوگوں کی دعائیں عارف حبیب اور اس گروپ کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں ۔

==========================