چھینگ مینگ بدلتے موسم اور بچھڑوں کی یاد


تحریر: زبیر بشیر
=============

چین میں چھینگ مینگ بدلتی موسمی رُت کی علامت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ دن بچھڑے ہوئے پیاروں کو یاد کرنے کاد ن ہے۔ روا ں برس یہ دن پانچ اپریل کو منایا گیا۔ اس دن کے حوالے سے چین کے مختلف علاقوں میں مختلف رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ کہیں اس دن کو سبزہ زاروں کا دن تو کہیں ابا و اجداد کے مقبروں کی زیارت کا دن بھی کہا جاتا ہے، یہ چین کے روایتی دنوں میں سے ایک ہے۔ یہ دن منفرد قومی جذبے کی عکاسی بھی کرتا ہے، مختلف علاقوں کے لوک رسم و رواج کو مربوط کرتا ہے، اور ہزاروں سالوں سے چھنگ مینگ کی ثقافت چلی آ رہی ہے۔ چھنگ مینگ کے دن کے موقع پر مختلف علاقوں میں انقلابی شہداء کی یاد میں یادگاری سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس دن کا تعلق نہ صرف ماضی سے بلکہ یہ ایک روشن اور پر امید مستقبل کی علامت بھی ہے۔
جب چھنگ منگ کا دن آتا ہے اور درجہ حرارت بڑھتا ہے، تو یہ کھیتی باڑی کے لیے اچھا وقت ہوتا ہے، اور یہ کسانوں کے لیے ایک اہم موقع ہوتا ہے۔اس وقت چین میں موسم بہار کی کھیتی باڑی زور و شور سے جاری ہے۔ تمام علاقے انسداد وبا کے اقدامات کے ساتھ ساتھ کھیتی باڑی کا اچھی طرح بندوبست کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔اس وقت موسم بہار کی کھیتی باڑی کے لئے آبپاشی کی جا رہی ہے۔
اس دن خصوصی طور عظیم ہیروز کی یادگاروں پر جاکر ان کی قوم کے لئے خدمات کو سلام کیا جاتا ہے۔ چین کی تقریباً تمام قومیتیں اس دن کو نہایت عقیدت و احترام سےمناتی ہیں۔ اس دن عقیدت میں ڈوبے لوگ اپنے بچھڑے ہوئے پیاروں کے لئے دعائیہ تقریبات منعقد کرتے ہیں۔ چین کے مختلف حصوں میں اس حوالے سے مختلف رسم و رواج ہیں۔ یہ دن ہر سال 4 یا پانچ اپریل کو منایا جاتا ہے۔ اس دن چین بھر میں ملکی سطح پر چھٹی ہوتی ہے۔ 20 مئی 2006 کو اس دن کو قومی غیر مادی ثقافتی تہواروں /دنوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

چینی زبان میں چھنگ منگ کا لفظی مطلب روشن یا شفاف ہے۔ چین میں سال بھر کا موسم 24 رتوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ چھنگ منگ ان 24 موسمی رتوں میں سے ایک موسمی رت کا نام بھی ہے۔ چھنگ منگ کا آغاز 4 اپریل کو ہوتا ہے۔ اس وقت چین کے بیشتر حصوں میں مطلع صاف اور شفاف ہوتا ہے۔ لہذا اس موسمی رت کو چھنگ منگ کہا جاتا ہے۔
چھنگ منگ سے ایک روز قبل چین کے بعض علاقوں میں ٹھنڈا کھانا کھانے کا دن ہوتا ہے۔ اس دن چولہے یا اوون میں کھانے کی کوئی چیز نہیں پکائی جاتی اور لوگ ٹھنڈا کھانا کھاتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چھنگ منگ اور ٹھنڈا کھانا کھانے کے تہوار باہم یکجا ہوتے چلے گئے۔ آج چین کے کئی علاقوں میں چھنگ منگ کے موقع پر ٹھنڈا کھانا کھایا جاتا ہے۔ ہمارے ہاں پاکستان میں بھی سوگ یا دکھ کے موقع پر چولہا نہیں جلایا جاتا۔ سماجی ہمدردی کے جذبے کے تحت اس موقع پر پڑوسی یا قریبی لوگ سوگ میں موجود خاندان کے لئے کھانے کا انتظام کرتے ہیں۔ چھنگ منگ کے موقع پر ٹھنڈا کھانا ایک روایت ہے۔
تاریخی طور پر چھنگ منگ کے دن کا تعلق 2500 سال قدیم روایات سے جا ملتا ہے۔ تاریخ حوالوں کے مطابق یہ دن چو عہد سلطنت (1046-221 قبل مسیح) میں شروع ہوا ۔ اس وقت اس دن کے موقع پر سرکاری سطح پر بڑی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جاتا تھا۔ اس موقع پر شہر کے رئیس اور امیر لوگ اپنے آباؤ اجداد کی یاد میں تقریبات کا اہتمام کرتے تھے۔ اپنے بزرگوں کے نام پر قربانیاں پیش کی جاتی تھیں، ملک میں سال بھر امن، خوشحالی اور اچھی فصل کے لئے دعائیں کی جاتی تھیں۔
سال 732 میں تانگ خاندان کے شہنشاہ شوان زونگ کے عہد میں باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا کہ چھنگ منگ کے موقع پر قوم کے ہیروز اور بزرگوں کی قبروں پر حاضری دی جائے اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ مختلف رسومات اس دن کی تقریبات میں شامل ہوتی چلی گئیں۔ جن میں مقبروں پر آنا ، قبروں کی صفائی کرنا، یہاں خوشبودار اگربتیاں جلانا اور گزر جانے والوں کے لئے دعائیہ تقریبات وغیرہ کرنا شامل ہیں۔
عہد حاضر میں اس دن کی مناسبت دیگر کئی سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ چین کے ننگشیا ہوئی خودا ختیار علاقے کے ایک مڈل سکول کے طلبا نے چھنگ منگ کی مناسبت سے پہلی نسل کے انقلابی ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 50 کلومیٹر سے زیادہ واک کی ۔ وہ صبح چار بجے روانہ ہوئے اور ہیروز کی شاندار کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنے عزم اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 کلومیٹر پیدل سفر مکمل کیا۔ اس کے بعد طلباء نے عظیم ہیروز کے مقبروں پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور وہاں صفائی بھی کی۔
====================================================