سندھ ہائی کورٹ نے بن قاسم میں بیس ایکڑ زمین کی لیز میں توسیع سے متعلق درخواست آئندہ سماعت پر متعلقہ زمین کی قانونی حیثیت سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو بن قاسم میں بیس ایکڑ زمین کی لیز میں توسیع سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ سرکاری زمینوں کی لیز اور الاٹمنٹ کے حوالے سے اہم آبزرویشن دیتے ہوئے جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ اس ملک کے ساتھ یہی تو ظلم ہوا ہے، بڑے بڑے اجازت نامے اٹھا کر دے دیتے ہیں۔ جس کو دل چائتا ہے زمینیں اٹھا کر دے دیتے ہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواست گزار کو 1986 میں پولٹری لینڈ تیس سالہ لیز پر دی گئی تھی۔ حکومت نے 2001 میں قبضہ واپس لے لیا۔ ریونیو کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر لیز منسوخ کی گئی 99 سالہ لیز کی درخواست ناقابل قبول ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تباہی مچائی ہوئی ہے ہورا محکمہ تباہ کردیا ہے، کئی سالوں سے کیس چل رہا ہے۔ جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی کام کرنے کو تیار نہیں، جو کام کرتے ہیں وہ بھی الٹا کرتے ہیں۔ ریوینیو کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار نے چار آنے بھی سرکار کو نہیں دیئے۔ عدالت نے درخواست کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ زمین کی قانونی حیثیت سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی۔
==