مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کر کے ہی پاکستان کو درآمدات سے نجات دلائی جا سکتی ہے. عالمی معیار کی پیدواری اشیا ہی غیرملکی اشیا کا راستہ روک سکتی ہیں. سیلز ٹیکس میں اضافے سے مہنگائی کا سونامی عوام کے اشتعال کا سبب بنے گا. سیلز ٹیکس میں 17 فیصدسے18 فیصدتک کا اضافہ پاکستان میں عوام کے استعمال کی تمام اشیا کو مہنگا کردیگا. شیخ امتیاز حسین صدر پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم.


پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے صدر شیخ امتیاز حسین نے سیلز ٹیکس میں مزید اضافے کو ملکی صنعت اور کاروباری سرگرمیوں کے لئے زہر قاتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے مہنگائی اور ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے دم تورٹی صنعتیں مکمل طور پر بند ہوجانے کا اندیشہ ہے. حکومتی کوششوں کے باوجود پاکستان کے معاشی حالات بگڑ رہے ہیں مقامی صنعتیں ٹیکسوں کی بھرمار اور سرخ فیتے کی وجہ سے مکمل طور پر بند ہونے کے قریب پہنچ چکی ہیں لیکن ارباب اختیار مقامی صنعتوں کو ڈوبنے سے بچانے کی بجائے مزید ٹیکس اور ٹیکسوں میں اضافہ کرکے پاکستان کو مکمل طور پر غیر ملکی درآمدات کا محتاج بنانے پر تلے ہوئے ہیں. شیخ امتیازحسین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلائے اور مقامی صنعتوں کو مکمل تباہی سے بچانے کے لئے صنعتکاروں اور تاجروں کے مشورے سے نئی پالیسی مرتب کرے جس میں ٹیکسوں کی بھرمار سے نجات ہمارا سب سے بڑا مطالبہ ہے. پاکستان کو غیر ملکی درآمدات سے چھٹکارا حاصل کئے بغیر موجودہ معاشی بحران سے نکالا نہیں جا سکتا.مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کر کے ہی پاکستان کو درآمدات سے نجات دلائی جا سکتی ہے. عالمی معیار کی پیدواری اشیا ہی غیرملکی اشیا کا راستہ روک سکتی ہیں. سیلز ٹیکس میں اضافے سے مہنگائی کا سونامی عوام کے اشتعال کا سبب بنے گا. سیلز ٹیکس میں 17فیصدسے18 فیصد اضافہ کرنا پاکستان میں عوام کے استعمال کی تمام اشیا کو مہنگا کردیگا. حکومت ٹیکسوں میں کمی کی بجائے اضافہ کر کے مقامی صنعت اور عوام دونوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے. پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم سیلز ٹیکس میں رات کے اندھیرے میں اضافے کی واپسی کا مطالبہ کرتا ہے اور مقامی صنعت کو اپنے پیروں پر کھڑا رکھنے کے لئے حکومتی حوصلہ افزائی اور مثبت اقدامات کی امید رکھتا ہے.
سیکریٹری
========================