سعودی عرب سے پاکستان کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات ہیں، خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد سلمان نے سعودی معاشرے کو ایک نئی روشنی دی ہے، پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ وزارت اطلاعات پاکستان سعودی عرب سے اپنے ثقافتی تبادلے کرے پاکستان کے ڈرامے ، فلمیں عربی زبان میں کرکے سعود ی وزارت سے بات چیت کرکے انہیں سعودی چینلز پر آن ائر کریں یہ بات پاکستان کی نامور فلمی اداکار اور ٹی وی اداکار عتیقہ اڈو نے جدہ میں جنرل انٹرٹیمنٹ اتھارٹی کی مشیر نوشین وسیم کی جانب سے منعقدہ پروگرام ”میٹ اینڈ گریٹ“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی

سعودی عرب سے پاکستان کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات ہیں، خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد سلمان نے سعودی معاشرے کو ایک نئی روشنی دی ہے، پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ وزارت اطلاعات پاکستان سعودی عرب سے اپنے ثقافتی تبادلے کرے پاکستان کے ڈرامے ، فلمیں عربی زبان میں کرکے سعود ی وزارت سے بات چیت کرکے انہیں سعودی چینلز پر آن ائر کریں یہ بات پاکستان کی نامور فلمی اداکار اور ٹی وی اداکار عتیقہ اڈو نے جدہ میں جنرل انٹرٹیمنٹ اتھارٹی کی مشیر نوشین وسیم کی جانب سے منعقدہ پروگرام ”میٹ اینڈ گریٹ“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ، تقریب میں پاکستانی خواتین و حضرات و میڈیا کی بڑی تعداد میں شرکت کی ، عتیقہ اڈو کو خوش آمدید کہتے ہوئے نوشین وسیم نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ پاکستان سے فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والوں کے اعزاز میں تقاریب کرکے پاکستان کمیونٹی کو ان سے ملاقات کرائی جائے ، انہوں نے کہا کہ عتیقہ اڈو نہ صرف اداکاری بلکہ بریسٹ کینسر، اور سماجی کاموں میٰں بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیتی ہیں ایسی شخصیات کو متعارف کرانا ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ پاکستانی ان سے مستفید ہوسکیں اور انکے متعلق ذیادہ سے ذیادہ معلوما ت ان تک پہنچیں انہو ں نے کہا میرے ہمراہ یہاں سینئر صحافیوں کی تنظیم پاکستان جرنلسٹس فورم ہمیشہ تعاون کرتی ہے۔۔ عتیقہ اڈو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میری سالگرہ 12فروری کو ہوتی ہے اسدفعہ میں نے اپنی سالگرہ پر اپنے آپ کو تحفہ دیا اور عمرہ ادا کیا، روضہ رسول اور خانہ کعبہ میں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعائیں کیں۔ عتیقہ اڈو نے کہا میری ریاض میری ملاقاتیں سعودی متعلقہ حکام سے ہوئیں اور کوشش کی ہے کہ پاکستان کے ڈرامے یہاں لائیں جائیں انہیں عربی زبان میں ڈب کیا جائے، عتیقہ اڈو نے کہا اسوقت پاکستان کے ڈراموں، اور فلموں میں نئے نوجوان اور تعلیم یافتہ اداکار، ہدائت کار بڑی تعداد میں موجودہیں جو نہائت معیاری ڈرامے، اور فلمیں بنا رہے ہیں، انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا پاکستان کی فلم ” مولا جٹ“ نے سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں پاکستان کی فلم انڈسٹری کو روشناس کرایا اور ذرمبادلہ کمایا اسی طرح کے معیاری ڈرامے بھی یہاں لائے جائیں انہوں نے کہا پاکستان کی ثقافت کو متعارف کرانے کیلئے اداکار اور صحافی اہم رول ادا کررہے ہیں حکومت پاکستا ن کو انکی سرپرستی کرنا چاہئے، عتیقہ اڈو نے کہا میں پہلی دفعہ سعودی عرب آئی ہوں جو کچھ گمان تھا اس سے کہیں بڑھ کر یہاں سعودی حکومت نے ترقی کی ہے، ایک اچھااور قریبی دوست ہونے کے تعلق سے پاکستانیوں اور پاکستا ن کو یہاں ہر شعبہ میں تعاون ملتا ہے، ثقافتی شعبہ میں تعلق ملکوں کی اور اسکی عوام کو قریب تر لاتا ہے،انہوں نے کہا کہ یہاں موجود پاکستانیوں کو چاہئے کہ وہ قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے یہاں پاکستان کا نام روشن کریں انہوں نے نوشین وسیم کا شکریہ ادا کیا کہ وہ پاکستانیوں کیلئے بہترین تقاریب کا اہتمام کرتی ہیں اور سعودی نیشنل ہونے کے ساتھ انہیں ہر شعبہ میں پاکستان کی ترقی کیلئے کوشاں رہتی ہیں۔
=======================