حمل بیوی کا حق، معاشرے کا ہر شخص فیملی پلاننگ کیلئے کردار ادا کرے، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو ڈاکٹر نگہت شاہ کی جانب سے فیملی پلاننگ کانفرنس 2023 کا انعقاد، وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن کا نس بندی کا مشورہ


وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ہمیں بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنا ہوگا جو مانع حمل(کونٹرا سیپٹو) کے ذریعے ہی ممکن ہے، حمل کا حق شوہر کے بجائے خاتون کو ہونا چاہئے اور بچے کی پیدائش کیلئے خاتون پر کسی کا دبائو نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ تواتر کیساتھ حمل سے ماں کی صحت متاثر ہوتی ہے، معاشرے کے ہر فرد کو فیملی پلاننگ پر کام کرنا ہوگا، محکمہ صحت سندھ مثالی ہیلتھ کیئر سروسز فراہم کر رہا ہے، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے کہا کہ نس بندی کے ذریعے بڑھتی آبادی کے مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے ہر اسپتال میں نس بندی کی خدمات فراہم کی جانا چاہئیں، برطانیہ میں ہر ہفتے درجنوں افراد نس بندی کیلئے اسپتال رجوع کرتے ہیں جبکہ کراچی میں پورے سال میں صرف 250 افراد کا نس بندی کیلئے اسپتال رجوع کرنا انتہائی کم ریشو ہے، فیملی پلاننگ کے حوالے سے عوام کو شعور دینا ہوگا، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نگہت شاہ نے فیملی پلاننگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میرا پیغام یہ ہے کہ اگر فیملی پلاننگ نہیں تو ہم نہیں، جن دیہی علاقوں میں ہم فیملی پلاننگ پر کام کر رہے ہیں وہاں حوصلہ افزا نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ منگل کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ٹرشری کیئر اسپتالوں کیلئے مختص فیملی پلاننگ کی فوکل پرسن ڈاکٹر نگہت شاہ کی کوششوں سے فیملی پلاننگ کانفرنس 2023 کا انعقاد کیا گیا جس میں محکمہ بہبود آبادی سندھ کے تکنیکی مشیر ڈاکٹر طالب لاشاری نے کہا کہ پہلے بچے کی پیدائش کے بعد فیملی پلاننگ کا ریشو ایک فیصد تھا جو بڑھ کر 15 فیصد ہوگیا ہے جس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، محکمہ بہبود آبادی سندھ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کام کر رہا ہے، بڑھتی آبادی کنٹرول کرنے کیلئے تمام ڈاکٹرز کی جاب ڈسکرپشن میں مریضوں کو فیملی پلاننگ کی ترغیب دینا لازمی قرار دی جائے، معاشی ترقی بڑھتی آبادی میں توازن لانے تک ممکن نہیں۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ نے کہا کہ بڑھتی آبادی ایک سنگین مسئلہ ہے، آبادی کا بم پھٹ چکا ہے، ہمیں ڈیڈی کیٹڈ کونسلرز کی ضرورت ہے، اس کانفرنس کا انعقاد بڑھتی آبادی کو روکنے کیلئے درست سمت کا انتخاب ہے، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کی پاکستان میں فیملی پلاننگ کی مشیر ڈاکٹر یاسمین قاضی نے کہا کہ بچے کی پیدائش کے بعد ماں کی صحت کیلئے وقفہ انتہائی ضروری ہے، ارکان اسمبلیوں کو اپنے اپنے حلقے میں فیملی پلاننگ کی ترغیب دینا چاہیے۔ پارلیمانی سیکریٹری صحت قاسم سراج سومرو نے کہا کہ بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنے کیلئے صرف ڈاکٹرز، نرسز یا ہیلتھ کیئر پرو وائڈرز کو ہی نہیں بلکہ پوری قوم کو فیملی پلاننگ کی جانب توجہ دینا ہوگی۔ فیملی پلاننگ 2023 کیلئے پالیسی میکر ڈاکٹر ریحان بلوچ نے کہا کہ ہم اسپتالوں کے زچہ و بچہ وارڈز میں کونٹرا سیپٹو کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں اور اگر کوئی اسپتال ہم سے رجوع کریگا تو ہم اسے سال بھر کا کوٹہ بھی فراہم کرینگے، ہم نے جے پی ایم سی میں فیملی پلاننگ کے کونسلرز بھی مقرر کیے ہیں جس کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، مختلف علاقوں میں تربیت یافتہ 1200 مرد کونسلرز بھی مرد حضرات کو فیملی پلاننگ کی ترغیب دے رہے ہیں۔ پی پی ایچ آئی سندھ کے سی ای او ڈاکٹر جاوید نے پرائمری ہیلتھ کیئرمیں پی پی ایچ آئی کے اقدامات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ پاتھ فائنڈر انٹرنیشنل کی کنٹری ہیڈ ڈاکٹر عائشہ نے اپنے مختصر خطاب میں ہر فرد پر فیملی پلاننگ کا سفیر بننے کیلئے زور دیا۔ کانفرنس میں ڈائو یونیورسٹی کی ڈاکٹر سارہ فیروز، آغا خان یونیورسٹی سے سدرہ نوشین، لیاقت یونیورسٹی میڈیکل ہیلتھ سائنسز کی ڈاکٹر نصرت نثار، پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ سائنسز ویمن نوابشاہ کی ڈاکٹر فریدہ، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی ڈاکٹر شائستہ ابڑو، خیرپور میڈیکل کالج کی ڈاکٹر کلثوم، ضیاالدین یونیورسٹی کی ڈاکٹر روبینہ حسین، کوہی گوٹھ اسپتال بن قاسم ٹائون کی ڈاکٹر شاہین نے اپنے اپنے اسپتالوں میں زچہ و بچہ اور فیملی پلاننگ سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے پیغام دیا کہ تعلیم سب سے بہتر کونٹرا سیپٹو ہے، ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ نرسز و مڈ وائفز اور مذہبی اسکالرز کو بھی فیملی پلاننگ کی ترغیب دینے کیلئے استعمال کیا جائے۔ کانفرنس میں ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، پی ڈبلیو ڈی سے ڈاکٹر مہوش، گرین اسٹار کے ڈاکٹر سید عزیز رب، ڈاکٹر ثمینہ افضل و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کو شیلڈ جبکہ خاتون اول انیسا امجد نے اجرک پیش کی۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں ٹرشری کیئر اسپتالوں کے نمائندوں، ہیلتھ کیئر پرووائڈرز، ڈاکٹرز، نرسز اور متعلقہ شعبے کی دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔
=================