کوئی بھی کام نیک نیتی سے شروع کیا جائے تو اللہ برکت دیتا ہے ، چھ سال میں کمانڈر بلڈرز گروپ کا پورے ملک میں نام ہو گیا ہے کراچی کے علاوہ مری اور اسلام آباد میں نئے منصوبے شروع کر رہے ہیں ، سرکاری شعبے میں رشوت سے بچ جائیں تو دیگر ملکوں کی طرح ہاؤسنگ کا شعبہ بہت تیزی سے ترقی کر سکتا ہے ۔کمانڈر ریٹائرڈ ایاز محمود کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام کو خصوصی انٹرویو ۔ملاقات محمد وحید جنگ ۔

ایکسپو سینٹر کراچی میں تین روزہ سٹی پراپرٹی ایکسپو 2023 کاانعقاد عمل میں لایا گیا اس موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد اس نمائش کو دیکھنے آئی کمانڈر بلڈرز کی جانب سے لو کاسٹ ہاؤسنگ منصوبوں کے حوالے سے یہ پراپرٹی ایکسپو منعقد کی گئی اس موقع پر پاکستان کی سرکردہ نیوز ویب سائٹ جیوے پاکستان ڈاٹ کام کیلئے محمد وحید جنگ نے کمانڈر گروپ کے کمانڈر ریٹائرڈ ایاز محمود سے خصوصی گفتگو کی انہوں نے جن خیالات کا اظہار کیا وہ قارئین کی دلچسپی کے لئے یہاں پیش خدمت ہے ۔
سوال ۔یہ اتنے بڑے پیمانے پر ہاؤسنگ کی نمائش منعقد ہو رہی ہے اس کے بارے میں اپنے خیالات بتائے ؟
جواب ۔اچھی نیت کے ساتھ اس پروجیکٹ کو میرے چھوٹے بھائی کمانڈر ذاکر شروع کیا اور اللہ کی برکتیں نازل ہوتی نظر آ رہی ہیں کمانڈر گروپ تیزی سے ترقی کر رہا ہے جس پر اللہ کے بے حد مشکور ہیں ہاؤسنگ کے شعبے میں ترقی مل رہی ہے کامیابی مل رہی ہے کمانڈر ذاکر نے ایک یونیک سسٹم متعارف کرایا ہے ڈی ایچ اے سٹی سپر ہائی وے سے 10 کلو میٹر کے فاصلے پر جو یہاں شہر سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور ہم سے آگے بحریہ ٹو آرہا ہے ۔
سوال ۔وژن 2040 کی بات ہو رہی ہے اس کے بارے میں کچھ بتائیے ؟
جواب ۔یہ ابتدا ہے اچھی نیت کے ساتھ کام آگے بڑھ رہا ہے اعتماد ہے کہ اللہ سرخرو کرے گا نئی دنیا بسانے جا رہے ہیں انشاء اللہ
سوال ۔مہنگائی کے اس دور میں ہر طرف لوگ مسائل و مشکلات اور مایوسی کی باتیں کرتے ہیں آپ کا گروپ انہیں نئی امید دلا رہا ہے لائحے عمل کیا ہے ؟
جواب ۔۔۔دیکھیں بات صرف نیت کی ہے نیک نیتی کے ساتھ آپ جب کوئی کام کرتے ہیں تو اللہ تعالی اس میں برکت دیتے ہیں ہم نے اپنے پروجیکٹ میں گیس بجلی سمیت تمام بنیادی چیزوں میں خود کو خود کفیل بنا لیا ہے اسکول سے لے کر یونیورسٹی تک کی تیاری ہے نیا جوڑیا بازار بنا رہے ہیں ابھی تو دو سو پچاس ایکڑ اراضی ہے اور بڑھا رہے ہیں ۔
سوال ۔۔۔۔ہاؤسنگ کے حوالے سے پچھلی حکومت نے بھی کافی کام کیا بلڈ پریشر بھی مسائل کا شکار ہیں یا پالیسی ہونی چاہیے ؟
جواب ۔۔۔۔پاکستان میں بلند تو بہت کام کر رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے جو سپورٹ مل رہی ہے اسے بہت بڑھانے کی گنجائش ہے مختلف سرکاری اداروں سے 10 سے 12 قسم کی این او سی درکار ہوتی ہے جس کا حصول بہت مشکل ہوتا ہے اور اس میں ناپسندیدہ عمل شامل ہوتا ہے اگر رشوت سے بچ جائیں تو دنیا کی طرح ہمارے ملک میں بھی ہاؤسنگ کا شعبہ تیزی سے ترقی کر سکتا ہے ۔
سوال ۔۔۔۔۔کمانڈر بلڈرز کا بیک گراؤنڈ کیا ہے کب سے کام شروع کیا ؟
جواب ۔۔۔۔میں نے کمانڈر ذاکر کے ساتھ مل کر چھوٹے بجٹ تو پہلے بھی کیے ہیں ریٹائرمنٹ کے بعد کبھی ایک چار سو گز کا پلاٹ لیا کبھی پانچ سو گز کا پلاٹ لیا پھر کمرشل پلاٹ بنانے شروع کیے ۔۔۔۔۔کمانڈر ہائٹس ملیر میں چھ سال پہلے شروع کیا تھا اس کے بعد کمانڈر انکلیو میں ساڑھے آٹھ سو فلیٹ بنائے جبکہ کمانڈر سٹی کا پروجیکٹ نے کمانڈر ذاکر اکیلے شروع کیا اور یہ بہت بڑا پروجیکٹ ہے ہزاروں کی تعداد میں وہاں ایونٹس ہیں اس کے علاوہ انڈسٹریل یونٹس سے ہیں کمرشل پلاٹ بھی ہیں یہ سارے علاقوں میں جائیں گے چھ سال میں الحمداللہ کمانڈر گروپ نے پورے پاکستان میں نام بنا لیا ہے
سوال ۔۔۔۔کیا پاکستان کے باہر بھی کام کر رہے ہیں ؟
جواب ۔۔۔۔۔نہیں پاکستان کے باہر تو نہیں لیکن پاکستان کے اندر مختلف شہروں میں ارادہ ہے ابھی مری میں چھوٹا پروجیکٹ کیا ہے اور اسلام آباد میں کمانڈر سٹی لانچ کرنے کا پروگرام ہے

سوال ۔عوام کو نہایت سستے رہائشی یونٹ کیسے مہیا کر رہے ہیں ؟
جواب ۔کراچی کی تاریخ میں پہلی بار مکمل تیار اپارٹمنٹس سو فیصد کریڈٹ پر کمانڈر انکلیو میں فراہم کیے جا رہے ہیں لہذا فوری طور پر رہائش اختیار کی جا سکتی ہے یہ پروجیکٹ کراچی ایئر پورٹ کے نزدیک ملیر کینٹ سے صرف تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور شہر کے خوبصورت ترین پروجیکٹس میں سے ایک ہے کمانڈر بلڈرز کے پروجیکٹ میں ویژن 2040 کے تحت ملک بھر میں دس لاکھ کم قیمت پر رہائشی یونٹس تعمیر ہوں گے جہاں تقریبا پچاس لاکھ لوگوں کو بچایا جائے گا ایم نائن موٹروے پر تعمیر ہونے والے پہلے ماڈل شہر میں لوگ بڑی تیزی سے آباد ہونا شروع ہو گئے ہیں یہاں زندگی کی تمام بنیادی سہولیات دستیاب ہیں اس وقت تقریبا 350 خاندان کمانڈر سٹی میں رہائش پذیر ہیں اور سال کے آخر تک ان خاندانوں کی تعداد ایک ہزار تک متوقع ہے ہمارے پروجیکٹ میں اگر کوئی صرف بیس ہزار روپے ماہانہ ادا کر سکتا ہے تو ہم اسے اپنے فلیٹ کا مالک بنا رہے ہیں دو کمروں پر مشتمل اباؤٹ منٹ صرف 22 لاکھ روپے میں خریدے جا سکے گا اس رقم میں صرف 12 لاکھ روپے چار برس میں ادا کرنے ہوں گے جبکہ دس لاکھ روپے بلڈر کی طرف سے قرض دیا جائے گا جس کی قسط صرف دس ہزار روپے ماہانہ ہوگی ایک اسپیشل اسکیم کے تحت 80 گز کا بنگلا صرف 34 لاکھ روپے میں دستیاب ہے اس کے علاوہ کمانڈر کمرشلز کے نام سے بڑا کمرشل پروجیکٹ بھی عوام کے لئے دستیاب ہو گا جس میں صرف بیس لاکھ روپے میں دکان دستیاب ہوگی ۔
=========================