انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑی سعید کاشانی او لمپیئن بنتے بنتے ر ہ گئے لیجنڈزگروپ سا بق کھلا ڑ یو ں کی پزیر ا ئی کے مشن پر رواں دواں سعید کا شا نی نے مختصر ہا کی کیر یئر میں ا علی در جے کی ہاکی کھیلی پاکستان ہاکی ا نسٹیٹیو ٹ ا ٓف پاکستان ہا کی کے فر و غ میں پیش پیش

مسرور احمد مسرور
==================

ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہوا کرتا تھا، جو اب صوبائی کھیل بھی نہیں رہا، اس کھیل نے پاکستان کو پہچان دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ہاکی کے کھیل کو بامِ عروج تک پہنچانے میں ہمارے کھلاڑیوں نے اپنی اپنی جگہ شاندار طریقے سے اپنا کردار نبھایا اور اپنے کھیل کے ذریعے ایسے ایسے کارنامے انجام دئیے جو اب تاریخ کا حصہ ہیں۔ اسلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے ایسے تمام کھلاڑیوں کو ان کی زندگی میں اور مرنے کے بعد بھی عزت واحترام کیساتھ یاد رکھیں۔ ان کی ہر طرح سے پذیرائی کی جائے، اس سلسلے میں ایک انٹرنیشنل ہاکی پلیئر میجر پیرزادہ نے پرانے کھلاڑیوں کو ان کی ہاکی کے میدان میں انجام دی گئی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ میجر پیرزادہ نے واٹس ایپ پر دی لیجنڈز کے نام سے گروپ بنا رکھا ہے جس میں دو سو سے زیادہ ممبران ہیں جن میں ہاکی کے انٹرنیشنل اور اولمپک کھلاڑیوں کی بڑی تعداد شامل ہے اس کے علاوہ دوسرے کھیلوں سے متعلق کھلاڑی بھی گروپ میں شامل ہیں، اسپورٹس سے متعلق صحافیوں کا بھی ایک گروپ اس سوشل میڈیا گروپ کا حصہ ہے۔


سعید کا شا نی
======

گزرے ہوئے چند مہینوں میں پاکستان ہاکی کے لیجنڈری پلیئرز و او لمپیئن خا لد محمود،اختررسول اور سمیع اللہ کے اعزاز میں الگ الگ پروگرام منعقد کئے گئے جس میں ان کھلاڑیوں کی ہاکی کے میدان میں خدمات پر ا نہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا، حال ہی میں دی لیجنڈز کے ا یڈمن میجر پیر زادہ نے کراچی کا رخ کیا اور یہاں بھی انہوں نے ایک بھولے بسرے انٹرنیشنل کھلاڑی سعید کاشانی کو ڈھونڈ نکالا اور ان کے اعزاز میں کراچی ہاکی ایسوسی ایشن اور پا کستا ن ہا کی ا نسٹیٹیوٹ آف پا کستا ن کے تعاون سے ایک پروقار تقریب سجا ڈالی۔ سعید کاشانی ہاکی لیجنڈ عبدالوحید خان کے چھوٹے بھائی ہیں جو ناگزیر وجوہات کی وجہ سے اولمپین نہ بن سکے لیکن ایک انٹرنیشنل کھلاڑی کی حیثیت سے انہوں نے اعلیٰ درجے کی ہاکی کھیلی اور ہر میچ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے دکھائی دئیے۔ 1968 کے میکسیکو او لمپکس کیلئے ٹیم کا انتخاب کرتے وقت وہ ٹیم میں شامل کئے جانے کے مضبوط اُمیدوار تھے اور انہیں پسند ناپسند روئیے کے کے با عث اولمپک ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔ لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے کھیل کو بہتر سے بہتر بنانے پر اپنی تمام توجہ مرکوز رکھی۔ اس طرح 1972 کے اولمپک کا وقت آپہنچا، بدقسمتی سے ان کی ایک اُنگلی فریکچر ہوگئی جس پر انہیں ٹیم سے دور کر دیا گیا اور وہ اس اولمپک میں بھی نمائندگی نہ کرسکے۔ اس طرح ان کا اولمپین بننے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

لیکن ایک انٹرنیشنل ہاکی پلیئر کی حیثیت سے ان کی پاکستان ہاکی کیلئے خدمات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، انہوں نے جتنی ہاکی کھیلی وہ ہر لحاظ سے اعلیٰ درجے کی ہاکی قرار دی گئی۔ انہوں نے جرمنی، ہالینڈ، اسٹریلیا اور دوسری مضبوط ٹیموں کیخلاف کھیلے گئے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور بہتر نتائج دئیے، ا نہوں نے ا پنے کم عر صے کھیلے گئے ہا کی کیر یٗر میں دو گو لڈ اور ا یک سلو ر میڈل حا صل کیا ایسے کھلاڑی کی عزت افزائی کیا جانا ایک قابل تحسین اقدام ہے جس کیلئے دی لیجنڈز گروپ کے روح رواں میجر پیرزادہ کو داد وتحسین پیش کیا جانا ضروری ہے۔


سعید کاشانی پہلی بار 1964 میں پاکستان ہاکی کے کیمپ میں شامل کئے گئے، ان کی یہ پہلی انٹری ملتان زون کی طرف سے تھی اور انہوں نے اپنا پہلا میچ جاپان کیخلاف کھیلا جو پاکستانی ٹیم نے صفر کے مقابلے میں دو گولوں سے جیتا، دو گولوں میں ایک گول سعید کاشانی نے کیا تھا۔ انہیں ہاکی کھیلنے کا شوق اپنے بڑے بھائی عبدالوحید کو ہاکی کھیلتا دیکھ کر ہوا جن سے ہاکی کی صحیح معنوں میں تربیت بھی حاصل کی، ان کے علاوہ انوار احمد خان، لطیف الرحمن، حبیب الرحمن، جمشید حامد اور حبیب کڈی جیسے نامی گرامی کھلاڑیوں کو کھیلتا دیکھ کر بھی بہت کچھ سیکھا۔
سعید کاشانی 26جنوری 1948 کو رائے پور میں پیدا ہوئے، ان کی فیملی میں اسپورٹس سے متعلق لوگ موجود تھے، جو ان کی ہر طرح سے راہنمائی کرتے تھے، ابتدائی تعلیم پاکستان چوک کے ماڈل اسکول میں حاصل کی اور اسکول کی ہاکی ٹیم کی طرف سے کھیلنے کا موقع میسر آیا، پھر ٹیم کی کپتانی بھی کی، ماڈل ہاکی کلب کی طرف سے بھی کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھا، میٹرک کرنے کے بعد اسلامیہ کالج میں داخلہ لیا۔ 1963 میں کالج کی ہاکی ٹیم کے کپتان مقرر ہوئے اور کالج کی ہاکی ٹیم کو مختلف ٹورنامنٹس میں کامیابیوں سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
1964 میں پہلی بار ہاکی کے قومی تربیتی کیمپ میں بلائے گئے، ہاکی میں سنٹرفارورڈ پوزیشن پر کھیلتے ہوئے شروعات کیں، لیکن ان کے بھائی سنٹرفارورڈ پوزیشن کے بہترین کھلاڑی تھے اسلئے سعید کاشانی نے ہاف لائن کی پوزیشنوں پر کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ 1967 میں ہالینڈ کی ہاکی ٹیم نے پاکستان ٹیم کا دورہ کیا تو اس وقت یہ قومی ٹیم میں شامل تھے، پھر آسٹریلیا کی ٹیم آئی تو اس وقت بھی ٹیم کا حصہ تھے، اس کے بعد پری اولمپک فیسٹول لندن میں جو ٹیم بھیجی گئی اس میں بھی سعید کاشانی شامل تھے۔
سب سے پہلے انہوں نے پی آئی اے میں ملازمت اختیار کی اور اس کی ٹیم کے اہم ممبر تھے لیکن بعد میں کسٹمز جوائن کر لیا اور باقاعدگی کیساتھ پاکستان کسٹمز کی ٹیم کی طرف سے کھیلتے رہے، پی آئی اے کی طرف سے پندرہ میں سے مسلسل تین بار چمپئن شپ جیتنے والی ٹیم کے رکن بھی تھے۔ 1968 میں لاہور میں منعقد کئے جانیوالے انٹرنیشنل ٹورنامنٹ میں شاندار کھیل پیش کیا۔ اس کے علاوہ بھی کئی دوسرے بین الاقوامی ہاکی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن 1968 کے میکسیکو اولمپکس کیلئے منتخب ٹیم میں پسند ناپسند کے چکر کی وجہ سے ڈراپ کر دئیے گئے۔ 1972 کے اولمپکس میں اُنگلی فریکچر ہونے کی وجہ سے اولمپک ٹیم میں شامل ہونے سے محروم رہے، اس طرح ان کا اولمپین بننے کا خواب ادھورا رہ گیا، البتہ ایک انٹرنیشنل کھلاڑی کی حیثیت سے وہ اپنے وقت کے ایک بہترین کھلاڑی تھے۔
او لمپینز سمیع ا للہ،حنیف خا ن،نا صر علی، پی ایچ ایف کے نا ئب صد ر اور کے ا یچ اے کے چیف پیٹرن میجر جنرل(ر) طا ر ق حلیم سو ر ی،کے ا یچ اے کے چیئر مین گلفرا ز خا ن پا کستا ن ہا کی ا نسٹیٹیو ٹ ا ٓف پا کستان کے بانی و ا عزا زی
سیکریٹری جنرل پر و فیسر را ؤ جا و یدا قبا ل، ا سپو ر ٹس را ئٹرز فیڈ ر یشن کے مر کز ی
سیکریٹری ا صغر عظیم،دی لیجنڈز گر و پ کے ا یڈ من میجر(ر) پیرزا دہ اور پی ا یچ آئی کے چیئرمین را نا مشتاق احمدنے خطاب کیا اور ا نٹر نیشنل سعید کا شا نی کو
شا ند ا ر ا لفا ظ میں خر ا ج تحسین پیش کیا۔اس مو قع پر ند یم مر زا نے سعید کا شا نی کو ا جر ک پہنائی کرا چی ہا کی ا یسو سی ا یشن کے نا ئب صدر ا عجا ز ا لدین نے سعید
کا شا نی کو گلد ستہ پیش کیاجبکہ لیجنڈز گر و پ کے کرتا د ھرتا میجر(ر)پیر زادہ کو
پی آئی ایچ کے چیئر مین رانا مشتا ق ا حمد نے ا جر ک پیش کی اور سا بق گو ل کیپر
حا جی ا فضل بیگ نے گلد ستہ پیش کیا۔معز ز مہما ن سعید کا شا نی نے تقر یب میں
کیک بھی کا ٹا۔

تصویر کا کیپشن
پا کستان ہا کی ا نسٹیٹیوٹ آف پاکستان کے بانی و ا عزا زی سیکریٹری پرو فیسر راؤ جا وید ا قبال ا نٹر نیشنل ہا کی پلیئر سعید کا شا نی کا ا سقبال کر تے ہوئے در میان میں پی آئی ا یچ کے چیئر مین رانا مشتا ق ا حمد کھڑے ییں
تصویر سعید کا شا نی
تصو یر سعید کا شا نی ا عزا زی کیک کاٹ رہے ہیں
===============================================