اسلامی تعلیمات اور ھمارا طرزِ زندگی

تحریر ۔۔۔۔۔شہزاد بھٹہ
=============
تاریخِ انسانی میں اسلام سراپا انقلاب ثابت ہوا ہے۔ اسلام نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ میں تاریخ ساز تبدیلی پیدا کی ہے۔ اسلام نے دنیا کے مذہبی و سیاسی، علمی و فکری اور اخلاقی و معاشرتی حلقوں میں نہایت پاکیزہ اور دوررس انقلاب کی قیادت کی ہے۔ زندگی کا کوئی ایسا گوشہ نہیں جہاں تک آفتابِ اسلامی کی کرنیں نہ پہنچی ہوں۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ھے جو انسانی زندگی کے تمام امور کا احاطہ کرتا ھے
اللہ تعالیٰ نے زندگی گزارنے کے لیے دن رات بنائے ھیں تاکہ اس کی مخلوق دن کو کام و کاروبار کرے اور رات کو ارام راحت وسکون حاصل کرے اور جب سے دنیا بنی ھے یہی سلسلہ چل رھا ھے اللہ کی تمام مخلوق اپنے رب کی طرف سے مقرر کردہ اصول و ضوابط کے مطابق ھی زندگیاں بسر کرتی ھیں
اگر ھم وطن عزیز کی بات کریں تو ھم اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ اصولوں کے خلاف اپنی زندگیاں گزر رھے ھیں عوام کی اکثریت اپنے کاروبار آدھے سے زیادہ دن ضائع کرنے کے بعد شروع کرتے ھیں اور پھر رات گئے تک اپنے اپنے کاروبار میں مصروف رہتے ہیں
پاکستان دنیا کا واحد ملک ھے جہاں دن کی روشنی کو ضائع کیا جاتا ھے اور ساری ساری رات مصنوعی روشنی میں کاروبار کیا جاتا ھے لاھور سمیت تمام بڑوں شہروں کی تمام تر مارکیٹ اور بازار آدھا دن گزار کر کھلے جاتے ھیں آپ کسی بھی مارکیٹ میں چلے جائیں بارہ بجے دن تک سب کچھ بند ملے گا اس پر افسوس ھی کیا جا سکتا ھے کہ مسلمان ھونے کے باوجود اپنے اللہ اور رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے واضح احکامات کو بھی نہیں مانتے
کراچی لاھور کی سب مارکیٹس کا یہی حال ھے کہ وہ اپنے کاروبار آدھے دن کے بعد شروع کرتے ھیں اور پھر رات گئے تک کاروبار چلتا رہتا ھے اور یوں بجلی کا وافر ضیاع ھوتا ھے اللہ تعالیٰ نے کھانے کے اوقات کار مقرر رکھے جو انسانی زندگی کے لئے نہایت کار آمد رہتے ھیں مگر ھم پاکستانی اللہ تعالیٰ کے بنائے گئے قوانین کے مطابق کھانے بھی نہیں کھاتے ناشتہ بارہ بجے ھورھا ھے دوپہر کا کھانا چار بجے اور رات کا کھانا کا تو کوئی وقت مقرر نہیں ھے ھم لوگ رات دو تین بجے تک کھانے کھاتے ھیں جس سے صحت کے لیے لاتعداد مسائل درپیش آتے ھیں
یہاں ایک سوال بنتا ھے کہ ھم کیسے مسلمان ھیں جو زندگی گزارنے کے لیے اللہ و رسول اللہ صلی علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل ھی نہیں کرتے وہ لوگ جو مسلمان نہیں ھیں لیکن اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کرتے ہیں
کسی بھی یورپی یا دیگر ترقی یافتہ ممالک میں چلے جائیں وہ لوگ دن کی روشنی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہیں اور رات شروع ھوتے ھی اپنے کاروبار زندگی بند کر دیتے ہیں اور اپنے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں
یہ کیا طرز زندگی ھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟
.کہاں ھے گورنمنٹ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کہاں ھیں اسلامی تعلیمات؟؟؟؟؟؟؟
ھمارا مذہب اسلام بھی کہتا ھے کہ دن کی روشنی کے ساتھ کاروبار کے لیے نکل جاؤ اور رات ھوتے ھی اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جاؤ.
اللہ تعالیٰ کی ذات نے رات کو باعث سکون اور دن کو کسب معاش کا ذریعہ بنایا ھے تاکہ اس کا شکریہ ادا کیا جائے ( القصص:73)
اللہ تعالیٰ وہ ذات ھے جس نے تمہارے لئے رات بنائی تاکہ تم سکون حاصل کرو ( یونس 67)
اللہ تعالیٰ کی رحمت کا نتیجہ ھے کہ اس نے تمہارے لئے دن اور رات بنائے تاکہ تم تسکین حاصل کرو (القصص 82 )
دن رات سورج اور چاند اللہ کی نشانیاں ھیں ( حم السجدہ 37 )
یہی ھماری قوم کی بدقسمتی ھے کہ ھم اللہ کے واضح احکامات کے مطابق زندگی بسر نہیں کرتے اس لیے ھمارے معاشرے میں نحوست بے اطمینانی اور افراتفری کا عالم ھے مجموعی طور پر ھماری زندگیوں میں سکون و اطمینان نہیں پایا جاتا
اس طرز زندگی سے کبھی بھی مسائل خاص طور لوٹ مار اور لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی اگر شام ھوتے ھی ھمارے لوگ اپنے اپنے کاروبار بند کردیں مارکیٹ بازار بند ھو جائیں تو معاشرے میں سکون ھو جائے لوڈ شیڈنگ جیسے عذاب سے بھی جان چھوٹ جائے عوام اور انڈسٹری کو سستی و وافر بجلی بھی میسر آسکتی ھے اس سلسلے میں حکومتوں کو سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ھے کہ وہ اپنی عوام خاص طور پر کاروباری حلقوں کو مجبور کریں کہ وہ اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کریں
======================================