سانگھڑ دیابھیل کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ڈی آئی جی محمد یونس چانڈیو میڈیا کے سوالوں کا جواب دیئے بغیر چلے گئے دیا بھیل کیس میں ایس ایس پی آفس میں بٹھک ڈی آئی جی محمد یونس چانڈیو نے شرکت کی

سانگھڑ دیا بھیل کیس کی گھتی سلج نہ سکی اس سلسلے میں ایس ایس پی آفس میں ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد محمد یونس چانڈیو نے شرکت کی زرائع کے مطابق ایس ایس پی بشیر احمد بروہی نے ڈی آئی جی کو دیا بھیل کیس کے بارے میں بریفنگ دی میٹنگ کے احتتام پر صحافیوں نے ڈی آئی جی محمد یونس چانڈیو سے مقتولہ دیا بھیل کیس کے بارے میں سوال کیا کہ دیا بھیل کیس میں کوئی نئی پیش رفت ہوئی ہے جواب میں ڈی آئی جی محمد یونس چانڈیو نے سوال کا جواب دینے کے بجائے کہا ہے کہ واپس آکر آگاہ کیا جائے گا ڈی آئی جی محمد یونس چانڈیو اپنی گاڑی میں سوار ہوکر چلے گئے
سوشل میڈیا پر دیا بھیل کیس میں ملزمان کی گرفتاری اور اہم پیش رفت کے بارے میں پولیس نے تردید کی ہے
دوسری جانب دیا بھیل کیس کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے مگر پولیس کسی بھی نتیجے پر نہ پہنچ سکی دیا بھیل کیس نیشنل اور انٹرنیشنل لیول میڈیا پر ہائی لائٹ ہوا ہے جسمیں بی بی سی انڈیا میڈیا سرفہرست ہے پولیس زرائع کے مطابق پولیس نے چند جادوگروں کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کا عمل جاری رکھا ہوا ہے جبکہ دیا بھیل کیس میں مختلف افراد جہنیں حراست میں لیا گیا ہے ان کے پاؤں کے نشانات سانگھڑ تھانے میں لیے گئے ہیں اس کے علاوہ دو مرتبہ کھوجی کتے جائے حادثہ پر چھوڑے گئے تھے کھوجی کتے دیا بھیل کے گھر جا کر رک گئے تھے اس سلسلے میں دیابھیل کے ورثاء کو بھی تفتیشی عمل میں تھانے پر رکھا گیا مقتولہ دیا بھیل کی بہن اور دیگر ورثاء کا کہنا ہے کہ پولیس صرف ہمیں حراساں کر رہی ہے جبکہ اصل قاتلوں کو بینقاب کرنے میں ناکام ہے ورثاء نے مطالبہ کیا ہے کہ دیا بھیل کے اصل قاتلوں کو گرفتار کر کے قانون کے کہٹھرے میں لایا جائے
==========================