وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی دعوت پر وکلاء وفد کے وزیر قانون سے وزارت قانون میں مذاکرات

14 دسمبر 2022ء

وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی دعوت پر وکلاء وفد کے وزیر قانون سے وزارت قانون میں مذاکرات

وکلاء وفد میں ممبران پاکستان بار کونسل، وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل، وائس چیئرمین خیبرپختونخوا بار کونسل، وائس چیئرمین سندھ بار کونسل، چئیرمن لیگل ایجوکیشن کمیٹی بلوچستان اور سندھ بار کونسل اور دیگر شامل تھے

وکلاء وفد کے وفاقی وزیر قانون سے تفصیلی مذاکرات

وفاقی وزیرِ قانون کی گذارشات اور وعدوں پر وکلاء نے دھرنے کی کال کو مشاورت سے مؤخر کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریویو پٹیشن واپس لینے کے مطالبے پر وزیر قانون نے وکلاء وفد کو بتایا کہ وفاقی کابینہ سے منظوری لی جا چکی ہے مذید پیشرفت سے وکلاء وفد کو آگاہ کر دیا جائے گا

بار کونسلز کو گرانٹس دینے کے حوالے سے مطالبے پر وزیرِ قانون نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وکلاء گرانٹ کو وفاقی بجٹ اور فنانس بل کا حصہ بنایا گیا ہے

لائرز پروٹیکشن بل لانے کے مطالبے پر وزیرِ قانون نے وضاحت دی کہ بل پر تیزی سے کام جاری ہے اور صوبوں سے مشاورت ہو رہی ہے مذید بل کو حتمی شکل دینے کے لیے تمام صوبائی، اسلام آباد بار کونسل اور پاکستان بار کونسل کی 6 رکنی کمیٹی سے مشاورت کے بعد حتمی شکل دے دی جائے گی

وفاقی وزیرِ قانون نے مذید یقین دہانی کرائی کہ وکلاء وفد کی وزیراعظم سے ملاقات کروائی جائے گی اور وکلاء کے مطالبات وزیراعظم کے سامنے پیش کیے جائیں گے

وکلاء وفد نے وزیرِ قانون کو دیگر درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا جس پر وزیرِ قانون نے بھرپور تعاون اور مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کی یقین دھانی کرائی

ملاقات میں سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بارز ووکیشنل کورس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا
=====================