آرمی چیف کے خلاف تقریر کرنے پر تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف جیکب آباد میں مقدمہ درج

جیکب آباد:رپورٹ ایم ڈی عمرانی۔
آرمی چیف کے خلاف تقریر کرنے پر تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف جیکب آباد میں مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم خان سواتی کے خلاف جیکب آباد کے صدر تھانہ پر ایک شہری خادم حسین سیانچ کی مدعیت پر دفعہ 131،153A،500،505 اور 504کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جیکب آباد کے شہری خادم حسین سیانچ نے صدر تھانہ جیکب آباد پہنچ کر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اعظم سواتی نے راولپنڈی کے جلسے میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پاک فوج کے ادارے کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے سرعام دھمکیاں دی اور بے بنیاد الزامات عائد کئے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔
=======================
متنازع ٹوئٹ کا معاملہ، اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اعظم سواتی کو رات کے اندھیرے میں اٹھایا گیا، عالیہ حمزہ
متنازعہ ٹویٹس پر اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سینیٹر اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔

ایف آئی اے نے اعظم سواتی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔

سماعت کے دوران اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ جو ٹویٹس کئے گئے وہ ایف آئی آرمیں لگائی گئی دفعات پرپورانہیں اترتے۔

جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے کہا کہ کچھ متنازع ٹویٹ ہیں جس کے باعث گرفتار کیا گیا،انہوں نے ٹویٹ سے انکار نہیں کیا ہے، انہوں نے دوسری بار اس جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

جس کے بعد عدالت نے اعظم سواتی کی دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

اس سے قبل، متنازع ٹوئٹ کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ٹیم نے اعظم سواتی کو اسلام آباد میں فارم ہاؤس سے گرفتار کیا۔

گرفتاری کے بعد اعظم سواتی نے کہا کہ میں بھاگنے والا نہیں، خود ان کے ساتھ جارہا ہوں، آج یہ مجسٹریٹ کا وارنٹ لیکر آئے ہیں جو درست طریقہ ہے۔

اعظم سواتی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف رہنما عالیہ حمزہ کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کو رات کے اندھیرے میں اٹھایا گیا۔

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی آواز نہ اٹھاتے تو کسی اور سے زیادتی ہوتی، ان کو ایک ٹوئٹ پر نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ادارے لوگوں سے بنتے ہیں، انہیں کل لوگوں کے جذبات کو سمجھنا چاہیے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ اعظم سواتی کو آزادی مارچ میں تقریر کے بعد گرفتار کیا گیا، سواتی نے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ ان کے ساتھ کیا ہواتھا، کیا یہ کوئی جرم ہے؟

انہوں نے کہا کہ کیا سینیٹ چیئرمین نے پھر ان کی گرفتاری کی اجازت دی۔

ایف آئی اے نے اعظم سواتی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سینیٹر اعظم سواتی کے متنازع بیان پر مقدمہ درج کر لیا۔

اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ سائبر کرائم ونگ میں ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما پر مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔

اعظم سواتی کو اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹس پر ایف آئی اے سائبر کرائم نے گرفتار کیا ہے۔

دوسری جانب ایف آئی اے کی جانب سے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری کا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی کو کل دوپہر ڈھائی بجے طلب کرلیا گیا۔

کیس کا پس منظر
سابق وزیر ریلوے اعظم سواتی کو 13 اکتوبر کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اسلام آباد چک شہزاد کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

خاندنی ذرائع نے اعظم سواتی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رات 3 بجے کچھ افراد فارم ہاؤس پر آئے اور اعظم سواتی کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔

خاندانی ذرائع نے مزید بتایا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے گرفتار کیا جبکہ ایف آئی نے فوری طور پر اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

جس کے بعد ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں 20،131،500 اور 505 کی دفعات شامل تھیں۔

مقدمے میں شامل تعزیت پاکستان کی دفعہ میں بتایا گیا کہ اعظم سواتی نے بد نیتی پرمبنی ٹویٹ کیا جو کہ مقاصد کی تکمیل کے لئے انتہائی تضحیک آمیز تھا، اعظم سواتی نے ریاستی اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا۔

ایف آئی اے کے مقدمے میں متنازع ٹویٹ کا متن بھی شامل ہے، جس میں کہا گیا کہ ٹویٹ اداروں میں تقسیم پھیلانے کی گھناؤنی سازش ہے۔

یاد رہے کہ اعظم سواتی منی لانڈرنگ اور فارن فنڈنگ کیس میں نامزد تھے، ایف آئی اے نےفارن فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت کل 11
https://www.aaj.tv/news/30306725/عہدیدارون کونامزد کیا۔
=============

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، انہیں اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس پر ایف آئی اے سائبر کرائم نے گرفتار کیا ہے۔
\
ایف آئی اے نے اعظم سواتی کو چک شہزاد کے فارم ہاؤس سے گرفتار کیا ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے پاک فوج کے اعلیٰ افسران کوسوشل میڈیا پرگالیاں دی تھیں۔

واضح رہے کہ سینٹر اعظم سواتی نے پاک فوج کے اعلیٰ افسران کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں ان افسران کے خلاف ہر قانونی و اخلاقی فورم کا استعمال کروں گا۔
https://jang.com.pk/news/1164084
========================================
اعظم سواتی کیخلاف کوئٹہ میں بھی مقدمہ درج
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف کوئٹہ کے کچلاک پولیس اسٹیشن میں بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔

اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ شہری عزیز الرحمٰن نے درج کرایا ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق اعظم سواتی نے راولپنڈی میں تقریر اور ٹوئٹر پر پاک فوج کے خلاف غلط زبان استعمال کی۔

مدعیٓ مقدمہ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاک فوج کے خلاف لوگوں کو اکسانے پر اعظم سواتی کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اعظم سواتی کا جسمانی ریمانڈ منظور

واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

سینیٹر اعظم سواتی کو اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا گیا۔

اس موقع پر ایف آئی اے نے عدالت سے اعظم سواتی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
https://jang.com.pk/news/1164139?_ga=2.193253805.1432092023.1669169562-1626058160.1644523881