پی پی کے رکن قومی اسمبلی ایاز شیرازی نے پی پی کی مقامی قیادت پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں ، گذشتہ رات سجاول میں پبلک پارک پر ایک تقریب کے دوران انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شیرازی گروپ نے چند سال ہوئے پی پی میں شمولیت کی ہے جس کے بعد ترقیاتی کام بھی ہوتے نظرآتے ہیں

سجاول : پی پی کے رکن قومی اسمبلی ایاز شیرازی نے پی پی کی مقامی قیادت پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں ، گذشتہ رات سجاول میں پبلک پارک پر ایک تقریب کے دوران انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شیرازی گروپ نے چند سال ہوئے پی پی میں شمولیت کی ہے جس کے بعد ترقیاتی کام بھی ہوتے نظرآتے ہیں ،میں نے سجاول ضلع کے پانچوں شہروں میں اسٹیڈیم دئے ہیں سجاول میں ابھی لائبریری اور دیگر کاموں کا افتتاح کردیاہے ، مزید کام جاری ہیں لیکن اس سے قبل جو لوگ دس سال تک حکومت میں رہے ان سے پوچھاجائے کہ یہ فنڈز کہاں گئے ، انہوں نے کہاکہ جاتی میں ہمارے حامیوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں لیکن اس نوآموز سردار کا بتاناچاہتاہوں کہ ایسی حرکات ان کے گلے پڑجائیں گی ،انہوں نے پی پی کی خواتین ارکان اسمبلی پر نام لئے بغیرشدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پہلے سیلاب میں مینڈک آئے تھے اب اس سیلاب میں چوہے اور چوہیاں نکل آئی ہیں ، جو ان پر تنقید کرتے ہیں ، ایسے لوگ ہیں جو منشیات ، جوئے آکڑے ٹھرے کا کاروبارکرتے ہیں ان کے مقابلے میں ایسے لوگ لائے جارہے ہیں جو کہ ہسٹری شیٹر، ملک دشمن تنظیموں اور ریپ کرنے والے کرمنل لوگ ہیں ، ایک کا چچا منشیات میں بلوچستان اور میمن گوٹھ کراچی میں پکڑاجاتاہے تو اس سے لاتعلقی کرتے ہیں ، جبکہ سجاول میں آکڑے کی سرپرستی بھی وہی لوگ کرتے ہیں ، ایس پی سے کہوں گاکہ اب ان سرپرستوں کو واضع بتادیں کہ کوئی رعایت نہیں ہوگی ۔ایسے لوگ ہمارے مقابلے پر ہیں جنہیں اپنی حیثیت کا بھی پتہ نہیں ہے ، انہوں نے کہاکہ ہمارے پاور میں آنے سے غریب آدمی پاور میں آتاہے ، پہلے انکروچمنٹ والے ٹھیلوں سے مچھلیاں اور سیب تک اٹھاکرلے جاتے تھے ، رکشاوالوں کو ماں بہن کی گالیاں دیتے تھے اب کسی کو جرات نہیں ہے ،افسران اچھے تب تک ہیں جب ہم اچھے ہیں ورنہ وہی افسران دوسرے علاقوں میں ایسے ہیں کہ چپڑاسی بھی ان تک پہونچنے نہیں دے گا۔ اس لئے الیکشن میں ووٹ سوچ سمجھ کردیں ، شیرازی گروپ کے سامنے جو بھی امیدوار ہواس کا موازنہ کریں ۔انہوں نے کہاکہ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں عوام کی وجہ سے دشمنی ہے ، ہم سے عوام کو تکلیف نہیں عوام کو تکلیف پہنچانے والوں کو ہم سے تکلیف ہے ، ہم پی پی میں شامل ہوئے تو ہم بھی بیٹھ کرکھاسکتے تھے لیکن ہم نے انہیں جواب دیاکہ عوام کی خدمت کریں گے اور کام کررہے ہیں ،عوام کے دکھ سکھ میں شامل ہیں انہوں نے کہاکہ ہم پر باہرسے لوگ لاکر مسلط کئے گئے ایسانہ ہوکہ یہاں غیرمقامیوں کے خلاف نعرے بلند ہوناشروع ہوں ،، مذکورہ تقریر کے وقت پنڈال میں ان کے سینکڑوں حامی موجود تھے ، اس موقع پر انہیں پگڑی اور تاج بھی پہنایاگیا، واضع رہے کہ ضلع ٹھٹھہ اور سجاول میں تمام ارکان اسمبلی پی پی کے ہیں ،تاہم شیرازی گروپ پی پی میں شمولیت کے باوجود متوازی سیاست اپنائے ہے ،اور مقامی قیادت سے ان کے اختلافات برقرار ہیں ، ایم این اے ایاز شیرازی پی پی کی ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے ان کے بھائی ریاض شیرازی ٹھٹہ سے ایم پی اے اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی ہیں ، جبکہ کزن شاہ حسین شیرازی بھی سجاول سے ایم پی اے ہیں ، ضلع سجاول میں ایم پی اے محمد علی ملکانی پی پی کے ضلعی صدر ہیں ، جبکہ دوخواتین ارکان اسمبلی ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر سندہ اسمبلی اور پی پی کی ضلعی جنرل سیکریٹری اور ایم پی اے ہیرسوھو پارلیمانی سیکریٹری اور خواتین ونگ کی ڈویزنل رھنماہیں ، ایک ہی حکمران جماعت کے باوجود مقامی طورپر ضلع سجاول اور ضلع ٹھٹہ میں پارٹی دوحصوں میں واضع تقسیم ہے ، ایک پی پی کا پراناجیالاگروپ ہے جبکہ دوسرااینٹی پی پی شیرازی گروپ ہے ، جس کو پارٹی میں شامل کرتے وقت مقامی قیادت نے شدید اختلاف کیاتھاتاہم اعلیٰ قیادت نہیں نظرانداز کردیااور پارٹی ٹکٹ جاری کئے ، دونوں اضلاع میں دونوں دھڑوں کی جانب سے فنڈز، اختیارات اور افسرشاہی پر تسلط کی جنگ جاری ہے ۔ اور عوام کو اس کے نتائج بھگتناپررہے ہیں ۔اس سے قبل بھی سجاول میں ایک کھلی کچہری میں ایک وزیر کی موجودگی میں دونوں دھڑوں کے درمیان تصادم ہوگیاجس کے بعد یہ جنگ شدت اختیارکرگئی تھی اب دوبارہ صورتحال تصاد م کی طرف جاتی نظرآتی ہے ، جبکہ بعض حلقوں نے شیرازی گروپ کی آئندہ الیکشن کے لئے حکمت عملی قرار اور پی پی کو حسب سابق ٹف ٹائم دینے کی تیاری قرار دیاہے۔
======================