پاکستان فٹ ویئر انڈسٹری کی پرفارمنس اور درپیش چیلنج۔

پاکستان فٹ ویئر انڈسٹری کی پرفارمنس اور درپیش چیلنج۔
جوتا انسان کی بنیادی ضرورت ہے ۔ اسے انسان کی ابتدائی تخلیقات میں شمار کیا جاتا ہے ۔ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی اور فیشن کی وجہ سے جوتا بنانے کے مختلف طریقے زیر استعمال ہیں پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جہاں تیار کیے جانے والے جوتے دنیا بھر میں پسند کیے جاتے ہیں پاکستان میں تیار کیے جانے والے جوتے قیمت میں مناسب اور اپنے اعلی معیار کی وجہ سے خاص پہچان رکھتے ہیں ۔ ایک محتاط اندازے کے


مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں بیس ارب جوتے کے جوڑے تیار کیے گئے اگر اوسط دس ڈالر کا اندازہ لگایا جائے تو دو سو ارب ڈالر سے بڑی گلوبل مارکیٹ بنتی ہے پاکستان کا حصہ گلوبل مارکیٹ میں انتہائی مختصر ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے مارکیٹ سے جڑے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چین کی طرح پاکستان میں بھی جوتے تیار کرنے والی مشینری بآسانی دستیاب ہو جائے تو پھر یہاں مینوفیکچرنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے اور مزید ایکسپورٹ کے آرڈر بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں ۔


پاکستان کی بڑی جوتا ساز کمپنیاں اپنا زیادہ تر مال ایکسپورٹرز کے حوالے سے تیار کرتی ہیں سروس شوز 98فیصد ایکسپورٹ کرتا ہے اس کا 70 فیصد ایکسپورٹ یورپ سے متعلق ہے اور بیس فیصد امریکہ سے متعلق ۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا اور افریقی ممالک کو بھی ایکسپورٹ ہوتی ہے پاکستانی مینوفیکچررز مڈل ایسٹ اور یورپ اور امریکہ سمیت مختلف ملکوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں پاکستان کی اپنی آبادی بھی بہت ہے اس لیے لوکل مارکیٹ بھی کافی ہے جس کے لیے چھوٹی کمپنیاں ضرورت پوری کرتی ہیں بڑی کمپنیاں اپنا مال ایکسپورٹ کرتی ہیں ۔ دنیا میں جوتے کا سب سے بڑا مینوفیکچررز اور ایکسپورٹر چین ہے پھر بھارت اور تائیوان جیسے ملکوں کے نام ہیں پاکستان میں بھی اسٹیٹ آف دی آرٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کام کر رہی ہیں اور ان کے معیار کو دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے ۔


پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور ایک مضبوط زرعی بنیاد ہے۔ اس کی کھیتی باڑی اعلیٰ معیار کے مویشیوں کے لیے بہترین چراگاہ ہے۔ پاکستان ٹیننگ انڈسٹری اچھی طرح سے قائم ہے اور کھالوں اور کھالوں سے اعلیٰ معیار کا تیار شدہ چمڑا تیار کرتی ہے۔ پاکستان کو جوتے بنانے کی صدیوں پرانی کاریگری اور اس کے مشہور برانڈز جیسے کھساس، ہاتھ سے تیار کردہ جوتے جس میں موٹے چمڑے کے اوپری حصے اور تلووں اور خصوصی سلائی میں استعمال ہوتا ہے۔ عمل، اب بھی بڑی مقدار میں برآمد کیا جاتا ہے. انتہائی پرکشش طرزیں، ڈیزائن اور شکلیں تیار کرنے کے لیے وقت کے لحاظ سے قابل قدر مہارتوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ ملایا گیا ہے جو آرام دہ اور پائیدار ہوں اور ان کی عالمی اپیل بھی ہو۔

پاکستان مختلف قسم کے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جوتے کی ایک وسیع رینج تیار کرتا ہے – مرد اور خواتین، لڑکے اور لڑکیاں، پیدل چلنے والے اور جوگر، بزنس ایگزیکٹیو اور بیوروکریٹس، آفس جانے والے اور ہاکرز، اسکواش اور ہاکی کے کھلاڑی، کرکٹرز اور فٹبالرز، کوہ پیما اور جنگل، پولیس اہلکار اور سپاہی، خاص طور پر معذوروں کے لیے بنائے گئے جوتے، درحقیقت وہ تمام لوگ جنہیں اپنی پسند اور خصوصی ضروریات کے مطابق جوتے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پاکستان کے تیار کردہ جوتے کی بڑی قسم واقعی متاثر کن ہے۔ پاکستان کی آبادی تقریباً 200 ملین ہے اور ہر سال اوسطاً 2 جوڑے فی شخص لینے سے کل پیداوار 400 ملین جوڑے سالانہ بنتی ہے۔


برآمدات:
پاکستان دنیا کے پانچ براعظموں کے 60 سے زائد ممالک کو جوتے برآمد کرتا ہے۔ اس کی بڑی برآمدات یورپ میں برطانیہ، فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی اور مشرق وسطیٰ میں دبئی، سعودی عرب اور یمن کو ہیں۔ پاکستان کی جوتوں کی برآمدات نے حالیہ ماضی میں بلند شرح نمو درج کی ہے۔ اس میں کچھ سال پہلے کے مقابلے میں 250 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
=====================================
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بوٹ شوز کمپنی اپنے شعبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتی آرہی ہے نمائش میں اس کمپنی کا اسٹال ہمیشہ توجہ کا مرکز رہا ہے جہاں انتہائی خوبصورت ڈیزائن اور اعلی معیار کے جوتے نمائش میں آنے والوں کو اپنی جانب سے راغب کرتے اور متاثر کرتے نظر آئے ، بوٹ شوز کمپنی پاکستان کے فٹ وئیر ایکسپورٹ کے فروغ کے لیے بھی عملی طور پر کوشاں ہے اور اس کے اقدامات اور پالیسی قابل ستائش ہے
===================================

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ کے دوران چمڑے کے مینوفیکچررز کی برآمدات میں مالیت میں 5.99 فیصد اضافہ ہوا۔ جوتے میں 15.23 فیصد اضافہ
جولائی سے ستمبر 2021 تک، ملک نے مجموعی طور پر 154.46 ملین امریکی ڈالر کی چمڑے کی اشیاء برآمد کیں، جبکہ پچھلے سال اسی عرصے میں 145.733 امریکی ڈالر کی برآمدات کی مالیت بتائی گئی تھی۔

اسی ماخذ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ مدت کے دوران ٹینڈ چمڑے کی آمدنی 44.40 ملین امریکی ڈالر کے مساوی تھی۔ مالی سال 2020-2021 کی اسی مدت کے مقابلے کی بنیاد پر حجم (+93.91%) اور قدر (+43.07%) دونوں میں اضافہ ہوا۔

جوتے
نئے مالی سال میں پاکستان کی جانب سے جوتوں کے 3.96 ملین جوڑے پہلے ہی بیرون ملک بھیجے جا چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 38.54 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات کی آمدنی ہوئی۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے کی بنیاد پر، حجم میں 7.70 فیصد اور قدر میں 15.23 فیصد اضافہ ہوا۔ چمڑے کے جوتے کی برآمدات جوتے کی برآمدات کی کل مالیت (32.19 ملین امریکی ڈالر) کے تقریباً 83.51 فیصد کی نمائندگی کرتی ہیں۔ دوسرے جوتے کی برآمدات قدر اور حجم دونوں میں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ اس عرصے میں کینوس کے جوتے کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔


پاکستان فٹ ویئر انڈسٹری
پاکستانی فٹ ویئر انڈسٹری دنیا کی ساتویں بڑی صنعت ہے۔ ورلڈ فٹ ویئر 2021 کی سالانہ کتاب (یہاں دستیاب) کے مطابق، 2020 میں ایشیائی ملک نے جوتوں کے 483 ملین جوڑے تیار کیے، جو کہ دنیا کے 2.4 فیصد حصے کے مساوی ہیں۔ زیادہ تر صوبہ پنجاب میں مرکوز، صنعت بنیادی طور پر اپنی اندرونی مارکیٹ پر مرکوز ہے۔ پچھلے سال، جوتے کی برآمدات میں 8 فیصد کمی آئی اور مسلسل تیسرے سال درآمدات میں بھی کمی آئی۔ انتہائی مشکل پاکستان کی برآمدات جغرافیائی طور پر وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی ہیں، یہ بنیادی طور پر ٹیکسٹائل کے جوتے چین سے درآمد کرتا ہے۔
===================================

لاہور پی سی ہوٹل میں فٹ ویئر کی بہت بڑی نمائش منعقد ہوا کرتی تھی جس میں ملک بھر سے کمپنیاں شرکت کرتی تھیں بعد میں اس کا نام پاکستان انٹرنیشنل فٹ وئیر شو PIFS رکھا گیا اسے پاکستان فوٹو وئیر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن منعقد کرتی ہے جیوے پاکستان ڈاٹ کام اس کی باقاعدہ کوریج کرتا آرہا ہے پاکستان فٹ وئیر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدور, محمد وحید جنگ سے جیوے پاکستان کے لیے انڈسٹری کے معاملات پر گفتگو کرتے رہے ہیں اور انڈسٹری کے امور جیوے پاکستان ڈاٹ کام ریگولر بنیادوں پر اپنے پلیٹ فارم پر نمایاں طور پر پیش بھی کرتا ہے ۔
=================