ملک کے معروف طبی ماہرین نے قرار دیا ہے کہ لوگوں کی بے پرواہی کی وجہ سے ملک بھر میں کرونا وائرس دوبارہ پھیل رہا ہے

لاہور( مدثر قدیر )ملک کے معروف طبی ماہرین نے قرار دیا ہے کہ لوگوں کی بے پرواہی کی وجہ سے ملک بھر میں کرونا وائرس دوبارہ پھیل رہا ہے اومیگا نیوز سے بزریعہ فون اس اہم ایشو پر بات کرتے ہوئےپاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی صورت کنٹرول میں ہے مگر سندھ میں کرونا کی شدت بہت ذیادہ ہے مسیلہ یہ ہے کہ صوبوں کہ بارڈرز پر اس حوالے سے چیکنگ کو کوئی انتظام نہیں کہ پتہ چل سکے آنے والا کونسا وائرس ساتھ لے کر آرہا ہے اور اگر یہی حالات رہے تو پنجاب میں بھی کرونا وائرس کی شدت بڑھتی ہوئی نظر آئے گی جس کی وجہ لوگوں کی لاپرواہی ہے اگر کرونا سے بچنا ہے تو اس کی بوسٹر ڈوز کل نہیں آج ہی لگوانا ہو گی جبکہ اکیلے ماسک پہننے کی پابندی سے اس وائرس کا پھیلائو کم سے کم ہوجاتا ہے ۔
پروفیسر آف میڈیسن ،علامہ اقبال میڈیکل کالج ڈاکٹر خالد محمود خان نے اس حوالے سے آگا ہ کیا کہ کرونا کے نئے مریض جو سامنے آئے ہیں ان میں زیادہ تر افراد ویکسینیٹ نہیں ہوئے تھے اور یہی وجہ ہے کہ ان میں مرض کی شدت دیگر کے مقابلے میں ذیادہ ہے ۔کرونا ویکسین کا اثر جسم میں 8 ماہ کے قریب رہتا ہے جس کے بعد بوسٹر ڈوز لگوانا انتہائی ضروری ہے اس لیے جن افراد نے کرونا کی ویکسین اپنے مقررہ وقت پر لگوا لی تھی انھیں چاہیے کہ وہ بوسٹر ذوز بھی لگوائیں تاکہ ان کے جسم میںاس وائرس سے بچنے کی مدافعت موجود رہے اور مدافعتی نظام اس وائرس کا اثر ختم کرئے۔
معالج ڈاکٹر بینش سیف اللہ خان نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر انسانی قوت مدافعت بہتر ہو تو کرونا شدت سے نو تو حملہ آور ہوتا ہے اور نہ ہی یہ ذیادہ متاثر کرتا ہے اور قوت مدافعت کو بہتر بنانے کے لیے موسمی پھلوں کا استعمال انتہائی ضروری ہے اور ایسی چیزوں کو اپنی خوراک کا حصہ ضرور بنائیں جن میں وٹامن سی وافر مقدار میں ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ روزانہ دہی کا استعمال بھی قوت مدافعت بہتر بنانے کا سبب بنتا ہے۔

===============================================