*ڈپٹی کمشنر سائوتھ کیپٹن ریٹائرڈ عبدالستار عیسانی سمیت تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کا بارش کے فوری بعد علاقوں کا دورہ ڈی واٹرنگ کی کاموں کا جائزہ

*ڈپٹی کمشنر سائوتھ کیپٹن ریٹائرڈ عبدالستار عیسانی سمیت تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کا بارش کے فوری بعد علاقوں کا دورہ ڈی واٹرنگ کی کاموں کا جائزہ


ضلعی انتظامیہ تمام دیگر اداروں کے ایم سی، ڈی ایم سیز، سا لڈ ویسٹ مینجمنٹ ،کے الیکٹرک ،ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے مکمل رابطے میں ہیں، ڈپٹی کمشنر سائوتھ کیپٹن ریٹائرڈ عبدالستار عیسائی

*مون سون کی بارشوں کی صورتحال میں ضلع بھر میں نکاسی آب کےلئے ٹھو س اقدا مات کئے گئے ہیں۔ کیپٹن ریٹائرڈ عبدالستار عیسانی


لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کرنا گورنمنٹ آف سندھ کی اولین ترجیح ہے اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، ڈی سی سائوتھ
========================

کراچی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسم گرما کی پہلی بارش سے موسم خوش گوار ہوگیا اور شہر میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا جبکہ بارش کے سبب دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔

کراچی میں دن بھر شدید گرمی کے بعد شہر کے شمالی حصے میں آندھی کے ساتھ تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو پورے شہر تک پھیل گیا جبکہ مختلف علاقوں میں بجلی کے متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔

جن علاقوں میں آندھی کے بعد بارش ہوئی ان میں بحریہ ٹاون، سپر ہائی وے، گڈاپ، ملیر، ایئرپورٹ، شارع فیصل، نرسری، کورنگی اور گلشنِ اقبال شامل ہیں۔

دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق، دو زخمی ہو گئے، پولیس
دوسری طرف پولیس، ہسپتال اور ریسکیو حکام کے مطابق کراچی میں بارش سے متعلقہ حادثات میں دو بچے جاں بحق ہوئے ہیں اور دو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

جمشید کوارٹر کے سپرنٹڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کپیٹن صدام حسین نے بتایا کہ محمود آباد کے علاقے اشرف کالونی میں کچھ بچے گلی میں کھیل رہے تھے تو بظاہر کمزور نظر آنے والی دیوار بارش کے سبب گر گئی، جس کے ملبے تلے چار بچے دب گئے، ان بچوں کو نکال کر جناح ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر دو بچوں کی موت کی تصدیق کی گئی۔

مرنے والے دو بچوں کی شناخت 13 سالہ دلیپ کمار اور دوسرے کی پیوش شامبو کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی ہونے والے بچوں کے نام راہول اور گاتو ہیں۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے کہا کہ دلپ کمار کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا جو دیوار گرنے کے سبب چوٹیں آنے کی وجہ سے جاں بحق ہوا جبکہ دوسرے بچے کے رشتے داروں نے ڈاکٹرز کو قانونی کارروائی نہیں کرنے دی اور نعش کو لے گئے۔

محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹڑ مہر خورشید نے بتایا کہ شہر میں بارش کے باعث ایمرجنسی نافذ نہیں کی گئی ہے کیونکہ کراچی میں معمول یا معمول سے کم بارش کی پیش گوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی یقینی بنا رہے ہیں۔

ترجمان کے الیکٹرک عمران رانا نے سلسہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں بارش اور تیز ہوا کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، تاہم بارش کے دوران 1650 سے زائد فیڈرز کے ذریعے شہر کے بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی جاری ہے۔

https://www.dawnnews.tv/news/1183939/
====================================