وزیراعلی کیلئے2 نئے چیلنج ، سیہون میں بے نظیر کا قتل ۔اسمبلی کے باہر خواتین پر تشدد کا واقعہ جمہوریت کی علمبردار پیپلزپارٹی کے لیے بدنامی کا باعث ۔

وزیراعلی کیلئے2 نئے چیلنج ، سیہون میں بے نظیر کا قتل ۔اسمبلی کے باہر خواتین پر تشدد کا واقعہ جمہوریت کی علمبردار پیپلزپارٹی کے لیے بدنامی کا باعث ۔ پیپلزپارٹی کی جمہوری جدوجہد اور انسانی حقوق کے حوالے سے ایک طویل تاریخ ہے پیپلز پارٹی صرف دعوے نہیں کرتی بلکہ عملی جدوجہد اور قربانیاں دیتی ہے اس لیے پیپلز پارٹی کی حکومت میں سندھ اسمبلی کے باہر لاپتہ بلوچ طلباء اور جبری گمشدگیوں کا شکار ہونے والوں کی بازیابی کیلئے مظاہرہ کرنے والی خواتین پر پولیس کا بدترین تشدد کے باعث شرمندگی ہے ۔اور پیپلز پارٹی کی جمہوری حکومت میں ایسا واقعہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے لیے نئے سوالات اٹھا رہا ہے کیا پیپلز پارٹی کی حکومت کے بالا ہی بالا کوئی اور پولیس کو حکم دیتا ہے اور اگر پولیس والا ہی بالا کسی اور کا حکم مان لیتی ہے تو پھر حکومت کیا کر رہی ہیں یہ سوالات میڈیا میں بھی اٹھائے جارہے ہیں اور سیاسی حلقوں میں بھی ۔


دوسری طرف وزیراعلی کے آبائی علاقے کے نزدیک سیون شریف میں بینظیر خاصخیلی اور جس انداز سے قتل کیا گیا اس پر بھی صبح میں قانون کی حکمرانی کے حوالے سے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔


سوشل میڈیا پر صوبے کے دو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی آڈیو لیک بھی سامنے آ چکی ہے جس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بہن صوبائی وزیر ڈاکٹر عذرا پیچوہو سے لے کر لاڑکانہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر انیلا عطاء الرحمٰن تک جس طریقے سے مرد وائس چانسلر خواتین کے بارے میں لب و لہجہ اختیار کئے ہوئے ہیں وہ باعث شرمندگی ہے اس حوالے سے بھی وزیراعلی کو ایکشن لینا چاہیے ۔
===================================

مظاہرین پر تشدد، وزیراعلیٰ سندھ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ نےگزشتہ روز سندھ اسمبلی کے سامنےہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کانوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی،کمیٹی میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز اور ایس ایس پی ویسٹ فرخ رضا شامل ہیں،یاد رہے کہ جامعہ کراچی کے ’لاپتا‘ بلوچ طلبہ اور ’جبری گمشدگیوں‘

کا شکار ہونے والوں کی بازیابی کیلئے مظاہرہ کیا گیا تھا، وزیر اعلیٰ نےہدایت کی کہ واقعے کے حقائق کو جانچ کر بتایا جائےاور پر تشدد اور غیر قانونی گرفتار کرنے کے الزامات کو بھی جانچا جائے، انکوئری کمیٹی حقائق کے مطابق اپنی سفارشات بھی رپورٹ میں دے۔کمیٹی 7 دن کے اندر انکوائری رپورٹ تیار کرکے بھیجی جائے
https://e.jang.com.pk/detail/155331
===========================================

سیہون شریف کے قریب سیاہ کاری کے الزام میں 14 سالہ لڑکی قتل
======
سیہون شریف (نامہ نگار) سیہون شریف کے قریب سیاہ کاری کے الزام میں 14سالہ لڑکی قتل، باپ اور بھائی پر قتل کا الزام، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے، پولیس نے تفتیش شروع کردی، ڈی آئی جی حیدرآباد کا نوٹس، ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم۔ تفصیلات کے مطابق سیہون شریف کے قریب نواحی گاؤں کاریانی میں 14 سالہ لڑکی بینظیر خاصخیلی کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق بینظیر خاصخیلی


کو اپنے والد اور بھائی نے سیاہ کاری کے الزام میں قتل کیا، اطلاع پر تھانہ بھان سیدآباد کی پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور لاش تحویل میں لیکر سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سیہون منتقل کیا، جہاں سے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے، پولیس کے مطابق لڑکی بینظیر کو گلے اور ہاتھ میں گولیاں لگی ہیں، معاملے کی تفشیش جاری ہے، دوسری جانب سے مقتولہ کے والد محمد خان خاصخیلی نے کہا کہ بیٹی کو چھوٹے بھائی کے کھیلتے ہوئے گولی ماری ہے، سیاہ کاری کے الزام درست نہیں، واقعے کا ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کیا ہے، تاہم آخری اطلاعات تک واقعے کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہوسکا۔
https://e.jang.com.pk/detail/155351
=================================================