ایک بار پھر مخصوص ٹھیکیداروں سے جوڑ توڑ

یاسمین طہٰ
================
موجودہ اتحادی حکومت کا ساتھ دینے کے لئے متحدہ نے جو مطالبات پیپلز پارٹی کو پیش کئے تھے اس پر دونوں جماعتوں میں مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے 8 رکنی وفد نے وزیراعلی ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے نکات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں بلدیاتی ایکٹ میں مذید ترامیم پر سلیکٹ کمیٹی کی تجویز پر غور کیا گیا۔سندھ حکومت نے ایم کیوایم کا بڑا مطالبہ مان لیا ہے۔اورایم کیوایم ارکان کی ترقیاتی اسکیمز بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔سندھ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایم کیوایم کی تجویز پر اسکیمز شامل کریگی۔ایم کیوایم ارکان اسمبلی کو ڈویلپمنٹ کمیٹی میں شامل کیاجائیگا۔ایم کیوایم ارکان حیدرآباد اور کراچی کیلیے ترقیاتی اسکیمز جمع کرائیں گے۔ ایڈمینسٹریٹر کے ایم سی کے لیے ایم کیوایم پاکستان کے تجویز کردہ نام پر غور کیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ


روز ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلز پارٹی سے نئے مطالبات کر دیے تھے اور کراچی وحیدآباد کے میئر کے ساتھ کراچی کے تین اضلاع سینٹرل، ویسٹ اور ایسٹ کی ایڈمنسٹریٹر شپ بھی مانگ لی ہے۔چئیر مین پی ایس پی سید مصطفی کمال نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے گٹھ جوڑ سے غیر منتخب کرپٹ سیاسی ایڈمنسٹریٹر لگا کر بلدیاتی انتخابات سے بھاگنا چاہتی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کے حیلے بہانے مسترد کرتے ہیں۔کراچی کو کراچی کے چوکیدار ایم کیو ایم نے لوٹا ہے۔ اگر عوام کے حق پر ڈالا گیا تو پی ایس پی سڑکوں پر ہوگی۔ مہنگائی پر مگرمچھ کے آنسو بہاتی ایم کیو ایم عمران خان کی خراب


معاشی پالیسیوں کی حصے دار تھی اور اب پی ڈی ایم کے بھی فیصلوں کیساتھ ہے۔۔سندھ میں ایک بار پھر کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز مہم کا آغاز کردیاگیا ہے۔ یہ مہم 19 جون تک جاری رہے گی جس کے تحت سندھ میں 90 لاکھ افراد اور 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔ ویکسین لگانے کے لیے ٹیمیں سینٹر اور موبائل کی صورت میں تشکیل دی گئی ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کی ٹیمز گھر گھر جا کر بوسٹر ڈوز لگائے گی۔۔سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں 946 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔ٹاؤن کمیٹی اوباڑو میں امیدوار کے انتقال کے باعث وارڈ نمبر 6 کا الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ ضلع گھوٹکی کے دو وارڈز میں کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی ہی جمع نہیں کرائے ہیں۔واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے


پہلے مرحلے میں سندھ کے 14 اضلاع میں 26 جون کو پولنگ ہوگی جس میں مجموعی طور پر 6277 نشستوں پر انتخاب ہونا ہے تاہم 946 امیدواروں کے بلامقابلہ منتخب ہونے پر اب 5 ہزار 331 نشستوں پر انتخاب ہوگا۔صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے صوبے کے 14 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے فوج اور رینجرز کو طلب کرلیا۔ فوج اور رینجرز کے اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعنیات ہوں گے۔کراچی میں مون سون کی تیاری کے حوالے سے ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سٹی وارڈنز ہیڈ کوارٹر میں بارشوں میں استعمال ہونے والے مشینری، آلات، گاڑیوں اور پمپس کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ مون سون سیزن سے قبل برساتی پانی کی نکاسی کیلئے استعمال ہونے والی مشینری کو درست اور تیار حالت میں رکھا جائے کیونکہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق کراچی میں مون سون سیزن قبل از وقت شروع ہوگا۔ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ریسکیو ٹیم اور فائر بریگیڈ کی جانب سے حادثات اور ہنگامی صورتحال میں عملی اقدامات کا بھی جائزہ لیا، انہوں نے کہا کہ محکمہ میونسپل سروسز، محکمہ فائر بریگیڈ، ریسکیو ٹیمیں اور 1122 ایمبولینس سروس ہمہ وقت تیار ہونی چاہئے اور ایک دوسرے سے مکمل رابطہ ضروری ہے تاکہ کسی بھی حادثے یا ہنگامی صورتحال میں مشترکہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔سندھ حکومت کی بیوروکریسی پارٹی کی شہید چیرپرسن کے نام سے منسوب منصوبے میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی پر ایکشن لینے کی بجائے حصہ دار بن گئی ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ٹاؤن کے بدعنوان افسران نے واٹر ٹرانسمیشن لائن کے 33 کروڑ روپے کی لاگت کے ٹھیکے کی پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ٹینڈر منسوخ کرکے دوبارہ ٹینڈر طلب نہیں کیے۔ ذرائع کے مطابق ایس ایم بی بی ٹی کے بدعنوان افسران نے ایک بار پھر مخصوص ٹھیکیداروں سے جوڑ توڑ شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ نے دیہہ مندیاری سے ہاکس بے اسکیم 42 میں واٹر ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے لیے 15 نومبر2021 کو ٹینڈر طلب کیے تھے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت مزکورہ اوپن ٹینڈر کے بجائے 17 ٹھیکیداروں کے درمیان پول کرایا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں مبینہ طور پر چھہ کروڑ روپے کی پول منی تقسیم کرنے کا انکشاف ہوا۔ جس پر اس وقت ٹھیکیداروں کی تنظیم سٹی کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے سنگین بدعنوانیوں پر تحریری درخواست جمع کرائی اور یاد دیہانی کے لیٹر بھی جمع کرائے تاہم ایس ایم بی بی ٹی میں تعینات اعلی افسران نے ماتحت ایکسین اور افسران کی بدعنوانی پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ مزکورہ ٹینڈر کے حوالے سے ایک بار پھر مخصوص ٹھیکیداروں سے جوڑ توڑ میں مصروف ہے۔

=======================================