سیسی میں کام کرنے والے نجی سیکورٹی گارڈز کی کم سے کم اجرت 25 ہزار کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں مذکورہ سیکورٹی کمپنی سے نیا معاہدہ کرکے انہیں پابند کیا گیا ہے کہ ملازمین کو کم سے کم اجرت 25 ہزار دینے کے ساتھ ساتھ ان کو سیسی اور ای او بی آئی میں بھی وہ رجسٹرڈ کروانے کا پابند ہوگا۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سیسی کے گریڈ 1 سے15 اور اس سے اوپر کے گریڈ کے وہ ملازمین جن کے پرموشن نہیں ہوتے ہیں ان کو ٹائم اسکیل کی فراہمی ابتدائی منظوری گورننگ باڈی دے رہی ہے تاہم ان کے تمام کیسز کا جائزہ سکریٹری محنت اور کمشنر سیسی مل کر لیں گے اور اپنی رپورٹ مرتب کریں گے۔ کوووڈ کے دوران جن جن ملازمین کو وقتی طور پر رکھا گیا تھا


ان کو ریگولر نہیں کیا جاسکتا، البتہ یہ ملازمین سیسی کے زیر انتظام چلنے والوں اداروں میں ملازمت کے لئے اپنی درخواستیں دے سکتے ہیں جہاں ان کو ترجیع دی جائے گی۔سیسی میں کام کرنے والے نجی سیکورٹی گارڈز کی کم سے کم اجرت 25 ہزار کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں مذکورہ سیکورٹی کمپنی سے نیا معاہدہ کرکے انہیں پابند کیا گیا ہے کہ ملازمین کو کم سے کم اجرت 25 ہزار دینے کے ساتھ ساتھ ان کو سیسی اور ای او بی آئی میں بھی وہ رجسٹرڈ کروانے کا پابند ہوگا۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے پیر کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں اپنی زیر صدارت منعقدہ سندھ سوشل سیکورٹی (سیسی) کی گورننگ باڈی کے 159  ویں اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محنت لئیق احمد، کمشنر سیسی احمد علی قریشی،


وائس کمشنر صفدر علی، ڈاکٹر شاہ محمد نورانی، ارکان گورننگ باڈی زاہد سعید، محمد خان ابڑو، شاجہاں احمد شیخ، عبدالوحید شورو اور دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر گذشتہ گورننگ باڈی کے اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی اور اس اجلاس میں گورننگ باڈی کی جانب سے جو جو ہدایات دی گئی تھی اس کی رپورٹ پیش کی گئی۔  اجلاس میں ڈائریکٹر ایڈمن سیسی مس عمبرین نے بتایا کہ سیسی کے زیر انتظام اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی بھرتی کے حوالے سے تمام درخواستیں وصول کرلی گئی ہیں اور 10 جون تک انٹرویو کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔ اجلاس میں سیسی میں گریڈ 1 سے 6 تک کی بھرتیوں کے لئے انٹرویو کے لیٹرز جاری کرنے اور اس حوالے سے ضلعی سطح پر اسامیوں پر ضلعی درخواستوں، ڈویژن کی سطح پر ڈویژن کی درخواستوں اور ریجنل کی درخواستوں پر پورے ریجن کی درخواستوں کو مدنظر رکھنے کی ہدایات دی گئی۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ تمام اسامیوں پر بھرتیاں میرٹ


اور ڈویژن اور ضلعی سطح پر وہاں کے لوگوں کو ہی فراہم کی جائیں اور ان کو آفر لیٹر دینے سے قبل ان کے ڈومیسائل، شناختی کارڈ اور تمام دستاویزات کی مکمل چھان بین اور ویرفیکیشن لازمی کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان اسامیوں پر آنے والی درخواستوں کی مکمل اسکرونٹی کی جائے اور جو درخواست گذار اسامی کے لئے درکار کوالیفیکشن پر پورا اترے اسی کو انٹریو کے لئے خط بھیجا جائے اور جن جن اضلاع، ڈسٹرکٹ یا ریجن میں اسامیاں نہیں اور وہاں سے جو درخواستیں موصول ہوئی ہوں ان کو خط لکھ کر آگاہ کیا جائے کہ ان کے اضلاع یا ڈسٹرکٹ میں اسامی نہیں ہے اس لئے ان کی درخواست پر انٹرویو لیٹر نہیں دیا جارہا۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ بھرتیوں کے حوالے سے کسی قسم کی لاپرواہی ہو اور کسی قسم کی عدالتی کارروائیوں کا ہمیں سامنا کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات ہیں کہ صوبے میں تمام اسامیوں پر بھرتیاں مکمل میرٹ پر ہوں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی میرٹ کی خلاف ورزی نہ ہو۔ گورننگ ناڈی کے اجلاس میں سیسی کے گریڈ 1 سے 16 اور اس سے اوپر کے


وہ ملازمین جن کا پرموشن نہیں ہونا ہے ان کو ٹائم اسکیل دینے کی اصولی طور پر منظوری دی گئی البتہ اس سلسلے میں سیکرٹری محنت اور کمشنر سیسی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو تمام کیسز کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں کوووڈ کے دوران ایمرجنسی میں رکھے جانے والے ملازمین کی جانب سے انہیں ریگولائیز کرنے کے مطالبہ کو گورننگ باڈی نے یکسر مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان ملازمین کو جب رکھا جارہا تھا تو انہیں واضح طور پر آگاہ کردیا گیا تھا کہ انہیں صرف کوووڈ کے دوران ملازمتوں پر رکھا جارہا ہے، انہیں کسی صورت ریگولر نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملازمین سیسی میں خالی اسامیوں پر درخواستیں دے سکتے ہیں ان کی درخواستوں کو ترجیع دی جائے گی۔ اجلاس میں ولیکا اسپتال میں گذشتہ 10 سالوں سے خدمات دینے والے ڈینٹل ڈاکتر علی اصغر کو ریگولر کرنے سمیت دیگر کی بھی منظوری دی گئی جبکہ ولیکا اسپتال میں ملازمین کے لئے عمارت جسے پہلے ہی مخدوش قرار دیا گیا تھا اس کی رپورٹ پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ اس عمارت کو مکمل طور پر خالی کرالیا گیا اور جلد ہی اس کو منہدم کرکے نئی عمارت کی تعمیر کا آغاز کردیا جائے گا۔ اجلاس نے سیسی کے ریوائس بجٹ 2021-22 کی بھی منظوری دے دی۔

وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی سیسی کی 159 ویں گورننگ باڈی کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں، اس موقع پر سیکرٹری محنت لئیق احمد، کمشنر سیسی احمد علی قریشی اور دیگر بھی موجود ہیں۔
====================================