ہیموفیلیا کے 40 فیصد سے زائد مریضوں کا ہیپاٹائٹس سی سے متاثر ہونے کا انکشاف ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی اور محکمہ صحت سندھ کے اشتراک سے لگائے گئے کیمپ میں ریپڈ اسکریننگ 242 مریضوں کو ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی پہلی سوز بھی لگائی گئی، راحیل احمد

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) خون بہنے کی بیماری ہیموفیلیا سے متاثرہ افراد میں ہیپاٹائٹس سی کی شرح 40 فیصد اور ایچ آئی وی کی دو فیصد سے زائد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے ناظم آباد چار نمبر پر واقع ٹریٹمنٹ سینٹر میں لگائے گئے دو روزہ مفت اسکریننگ اور ویکسی نیشن کیمپ کے دوران ہوا۔ اسکریننگ ریپڈ کٹس پر کی گئی۔ یہ کیمپ محکمہ صحت سندھ کے پروگرام برائے کمیونیکیبل ڈیزیزز کنٹرول – CDC (ہیپاٹائٹس اینڈ ایچ آئی وی) اور سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے تعاون سے لگایا گیا تھا جو جمعہ کو اختتام پذیر ہوا۔ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے بانی و سی ای او راحیل احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ سوسائٹی کے ساتھ ہیموفیلیا کے 900 مریض رجسٹرڈ ہیں۔ دو روزہ کیمپ ہے دوران 242 مریضوں کی ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی کے لیے اسکریننگ کی گئی۔ اسکریننگ کے دوران پتہ چلا کہ ان میں سے 91 مریضوں میں ہیپاٹائٹس سی، ایک ہیپاٹائٹس بی اور چار میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ باقی رجسٹرڈ مریضوں کی اسکریننگ اور ویکسینیشن ان کے سینٹر پر جاری رہے گی۔ راحیل احمد نے بتایا کہ تمام 242 مریضوں کو محکمہ صحت سندھ کے تعاون سے ہیپاٹائٹس بی ویکسین کا پہلا انجکشن بھی لگا دیا گیا ہے۔ قبل ازیں ڈائریکٹر سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر در ناز جمال قاضی، صوبائی کوآرڈینیٹر ایچ آئی وی ڈاکٹر صائمہ مشتاق شیخ، فوکل پرسن ایس بی ٹی اے ڈاکٹر درشہوار، ڈاکٹر منیرہ برہانی، چیئرمین میڈیکل بورڈ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی ڈاکٹر سرفراز جعفری، بانی و سی ای او راحیل احمد، صدر انیس الرحمان اور جنرل سیکریٹری محمد شاہد داود نے فیتا کاٹ کر کیمپ کا افتتاح کیا۔ بانی و سی ی او ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی راحیل احمد نے بتایا کہ ویکسینیشن سے قبل ان مریضوں کے لیے اینٹی ہیموفیلیا انجکشنز کی فراہمی ورلڈ ہیموفیلیا فیڈریشن کی جانب سے کی گئی ہے جبکہ پلازما انڈس اسپتال، این آئی بی ڈی اور حسینی بلڈ بینک کے تعاون سے فراہم کیا گیا۔ یہ مریض پاکستان میں اینٹی ہیموفیلیا انجکشن کی عدم دستیابی کی وجہ سے پلازما کا استعمال کرتے ہیں جس سے ان میں ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی کی بیماریاں منتقل ہو جاتی ہیں۔ اس سلسلے میں ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی اپنے ان مریضوں کو بہتر علاج معالجہ کے ساتھ ساتھ ان کی بلڈ اسکریننگ کو بھی اہم سمجھتی ہے اور حکومت سندھ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اس کیمپ کی طرح سرکاری اسپتالوں میں اینٹی ہیموفیلیا انجکشنز کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے میں سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر در ناز نے کہا کہ ہیموفیلیا کے مریضوں کو اس اسکریننگ اور ویکسینیشن کی بہت ضرورت تھی جو محکمہ صحت سندھ نے اب پوری کر دی ہے۔ ڈاکٹر صائمہ مشتاق شیخ نے کہا کہ وہ سوسائٹی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے اس کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر سی ڈی سی محکمہ صحت سندھ اکثر ارشاد حسین کاظمی نے بھی خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔

==============================