ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن خیبر کے جنرل کونسل کا ہنگامی اجلاس خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں وائس چیئرمین وائی ڈی اے کے پی ڈاکٹر ساجد خان کے سربراہی میں منعقد ہوا،


پشاور(جہانزیب راشد) ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن خیبر کے جنرل کونسل کا ہنگامی اجلاس خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں وائس چیئرمین وائی ڈی اے کے پی ڈاکٹر ساجد خان کے سربراہی میں منعقد ہوا، جس میں صدر وائی ڈی اے کے پی ڈاکٹر اسفندیار بٹنی، جنرل سیکٹری ڈاکٹر فہیم اللہ سمیت صوبہ بھر سے جنرل کونسل ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبہ بھر کے ڈاکٹروں کو درپیش مسائل سمیت حکومت کی صحت پالیسیاں زیر بحث رہیں۔ترجمان ینگ داکٹرز ڈاکٹر فیصل براکزئی نے اپنے جاری پریس بیان میں کہا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے فکسڈ پے رولز پالیسی کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ صحت کے شعبہ کو پرائیویٹ کرنے کا عملی فیصلہ ڈاکٹروں کے مستقل خاتمے اور ڈاکٹر دشمن پالیسیوں کی عکاس ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن خیبر پختونخواء حکومت کی اس ظالمانہ پالیسی کیخلاف فیصلہ کن تحریک کے آغاز کا اعلان کرتی ہے۔ صوبہ کے ہسپتالوں میں منگل کے دن سے آگاہی مہم اور اگلے ہفتے سے زبردست احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔ ماضی کی طرح تحریک کی کامیابی تک ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن خیبر پخوا کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریگی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے بار بار وعدوں کے باوجود ضلع ایبٹ آباد اور سوات کے کیٹگری بی ایشو کو ابھی تک حل نہیں کیا جاسکا ینگ ڈاکٹرز مطالبہ کرتی ہے کہ ان اضلاع کے ڈاکٹروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ صدر وائی ڈی اے کے پی ڈاکٹر اسفندیار بٹنی نے جنرل کونسل کو بتایا کہ صحت کارڈ حکومت کیلئے کرپشن کی بہتی گنگاہ کی مانند ہے، مریضوں کو انتہائی ناقص ادویات فراہم کی جا رہی ہیں جو ان کے صحت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ کرپشن کے تمام ثبوت موجود ہیں چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ آف پاکستان،چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ،صدر پاکستان،وزیر اعظم پاکستان،چئیرمین نیب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحت کارڈ سکیم کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور اس گھناونے کھیل میں ملوث کرداروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔جنرل کونسل کو مزیدبتایا گیا کہ صوبائی وزیرصحت کی پرائیویٹ فنانس ٹیم محکمہ صحت میں بے حد مداخلت کر رہی ہے جو مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ جن میں علی جان اور عدنان وغیرہ اشخاص شامل ہیں یہ لوگ پوسٹنگ ٹرانسفر سے لے کر صحت کی موجودہ عوام کش اور ڈاکٹر کش پالیسیاں بنانے میں ملوث ہیں ان کو مختلف فنڈز سے تنخواہیں دی جارہی ہیں جو9 لاکھ سے 15لاکھ کے درمیان میں ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اس کی بھر پور مزمت کرتی ہے اس سلسلے کو جلد از جلد روکا جائے بصورت دیگر وائی ڈی اے اس مداخلت کو روکنے کیلئے ہر قسم کے آپشنز زیر غورہیں۔ایڈہاک ڈاکٹروں کی مستقلی پر حکومت کی جانب سے بار بار وعدوں کے باوجود کرونا کی وبا میں قربانیاں دینے والے ایڈہاک ڈاکٹروں کو ابھی تک مستقل نہیں کیا گیا۔ستم ظریفی یہ کہ انکی توسیعی بنیاد کو بھی دو دو چار چار مہینے زہنی کوفت اور ازیت کے بعد منتوں اور ترلوں کے بعد عمل میں لایا جاتا ہے۔ وائی ڈی اے خیبر پختونخوا ایڈہاک ڈاکٹروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کے28 فروری سے احتجاجی دھرنے اور احتجاج کی مکمل سپورٹ کا اعلان کرتی ہے۔اجلاس میں ڈاکٹر ایاز علی شاہ چیئرمین وائی ڈی اے کے پی،ڈاکٹر اسفندیار بیٹنی صدر وائی ڈی اے کے پی،ڈاکٹر ساجد خان وائس چیئرمین وائی ڈی اے کے پی،ڈاکٹر فہیم اللہ محسود جنرل سیکرٹری وائی ڈی اے کے پی اور دیگر نے شرکت کی۔