تھانہ صدر کے علاقہ میں ایک اور صحافی لٹ گیا۔ ایس ایچ اوتھانہ صدر مقدمہ درج کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لینے لگا۔صحافی محمد عرفان نے ڈی پی او قصور اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس لے کر مقدمہ درج کرنے اور نااہلی دکھانے پر ایس ایچ او تھانہ صدر کے خلاف محکمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

قصور (میاں خلیل صدیق آرائیں سے)تھانہ صدر کے علاقہ میں ایک اور صحافی لٹ گیا۔ ایس ایچ اوتھانہ صدر مقدمہ درج کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لینے لگا۔صحافی محمد عرفان نے ڈی پی او قصور اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس لے کر مقدمہ درج کرنے اور نااہلی دکھانے پر ایس ایچ او تھانہ صدر کے خلاف محکمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیل کے مطابق 17 فروری کی شب تقریباً8بجے مقامی صحافی محمد عرفان بیرون صابر بستی سہاری روڈ نزد بائی پاس سے اپنے گھر مشتاق کالونی آرہا تھا جب وہ ریلوے پھاٹک کے قریب پہنچا تو دو کس نامعلوم ڈاکو جو ہنڈ ا125پر سوار تھے پیچھے سے آئے اور اسلحہ کے زور پر محمد عرفان کو روک لیا۔ کنپٹی پر پستول رکھ کر 40ہزار روپے نقدی اور موبائل فون لوٹ لیا اور واپس سہاری روڈ کی جانب فرار ہو گئے۔ صحافی محمد عرفان نے راہگیر سے موبائل فون لیکر15 نمبر پر کال کی، پولیس تھانہ صدر موقع پر پہنچی اور وقوعہ کا معائنہ کیا۔مقدمہ کے اندراج کیلئے تھانہ صدر آنے کا کہا۔ صحافی محمد عرفان تھانے گیا اور اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دی مگرتاحال ایس ایچ او تھانہ صدر مقدمہ درج کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی دو صحافی سجاد انصاری اور محمد فاروق میو تھانہ صدر کی حدود میں لٹ چکے ہیں اور ڈاکوؤں کیلئے تھانہ صدر کا علاقہ ”فیورٹ“ بن چکا ہے۔ ڈکیتیوں کی وارداتوں کا مقدمہ درج نہ کرکے تھانہ صدر پولیس اپنی ”اعلیٰ کارکردگی“ کو متاثر ہونے سے بچانے کیلئے لٹنے والے مدعیوں کو تھانے کے چکر اور ٹال مٹول سے کام لیتی ہے۔ صحافی محمد عرفان نے ڈی پی او قصور اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس لے کر مقدمہ درج کرنے اور نااہلی دکھانے پر ایس ایچ او تھانہ صدر کے خلاف محکمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔