سیکرٹری کالج ایجوکیشن ,کالجوں میں کینٹین دکانیں فروخت کرنے کے حوالے سے مشہور ڈائریکٹر کالجز کراچی حافظ باری اندھڑ پر اس قدر مہربان کیوں ہیں؟

سیکرٹری کالج ایجوکیشن حافظ باری اندھیر پر اس قدر مہربان کیوں ہیں؟


کراچی(سید محمد عسکری) محکمہ ٕ تعلیم کالجز سندھ کے ماتحت سرکاری کالجوں کے پرنسپلز پر عملے کی بایومیٹرک حاضری کے لئے مخصوص برانڈ کی بایومیٹرک مشین مخصوص ڈیلر سے مہنگے داموں نہ خریدنے والے کالج پرنسپلز کو تنگ کرنا شروع کردیا گیا۔ کالجوں میں کینٹین دکانیں فروخت کرنے کے حوالے سے مشہور ڈائریکٹر کالجز کراچی حافظ باری اندھڑ نے بایومیٹرک حاضری کے لئے مخصوص برانڈ کی بایومیٹرک مشین نہ خریدنے والے کالجوں سے گزشتہ 5برس کی نا صرف آڈٹ رپورٹ مانگ لی ہے اور کالجوں کا انسپکشن کرنے کا کہا ہے اور اس حوالے سے انہوں نے تین کالجوں، رونق اسلام، ڈگری گرلز کالج شاہ فیصل اور اپوا گرلز کالج کے پرنسپلز کو خط بھی لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ افسران نے کالجوں میں فنڈز کی کمی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے جبکہ بایو میٹرک کے حوالے سے 19نومبر کو صبح 10بجے کالجوں کے پرنسپلز کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں عبدالرزاق بھٹو، عمران علی شاہ اور شہباز شہانی سے رابطے کے لئے کہا گیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ سیکرٹری کالج ایجوکیشن حیدر شاہ جو سابق وزیر تعلیم کے دور سے موجود ہیں ایکشن لینے کو تیار ہی نہیں بلکہ ان کا سارا زرو19گریڈ کے ڈی جی کالجز کو عہدے پر برقرا رکھنے پر ہے۔ جنگ نے جب ان سے موقف لینے کے لئے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔ جنگ“ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے سندھ کے سرکاری کالجوں میں تدریسی و غیرتدریسی عملے کی بایو میٹرک سسٹم کے تحت حاضری لینے کے حکم کے بعد صوبے بھر کے کالجوں میں تدریسی و غیرتدریسی عملے کی بایومیٹرک سسٹم کے تحت حاضری لینے کی غرض سے بایومیٹرک مشینیں نصب کی جاچکی ہیں جن کے ذریعے عملے کی نا صرف باقاعدگی سے ان مشینوں کے ذریعے حاضری ریکارڈ کی جاتی ہے بلکہ اس کا ریکارڈ بھی روزانہ کی بنیاد پر محکمے کوارسال کیا جاتا ہے اس کے باوجود محکمہ ٕتعلیم کالجز کی جانب سے ایک حکمنامہ جاری کیا گیا جس میں سرکاری کالجوں کے پرنسپلز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ دس ہزار ملازمین کی حاضری کا ریکارڈ رکھنے کی استعداد والی مخصوص بایومیٹرک مشین ، مخصوص ڈیلر سے خرید کر اپنے کالجوں میں نصب کریں جس کی قیمت پچھتّر ہزار روپے بتائی ہے ۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے چار سال قبل کالجوں کی فیس معاف کئے جانے کے نتیجے میں سرکاری کالجوں کو ان فیسوں کے ذریعے ہونے والی آمدنی اور مالی وسائل بالکل ختم ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کالجوں کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے.جس کی باقاعدہ تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں، یاد رہے کہ اس سے قبل آخری بار یہ کتب میلہ دسمبر2019میں ہوا تھا تاہم پھر کورونا وائرس سے دنیا بھر میں تعلیمی، سماجی و معاشی سرگرمیوں میں تعطل کی طرح یہ کتب میلہ بھی متاثر ہوگیا۔

https://e.jang.com.pk/detail?id=3333%22