ڈویژنل کمشنر میرپورخاص سید اعجاز علی شاھ نے کہا ہے شھر کی ترقی میں ہر ممکن تعاون کیا جائے گا اور تمام متخب نماٸندوں اوغر اسٹیک ہولڈرزکے بھرپور تعاون و معاونت سے ماسٹرپلان کے مطابق موثر طریقہ سے عملدرآمد کرینگے

میرپورخاص (تحسین احمد خان ) ڈویژنل کمشنر میرپورخاص سید اعجاز علی شاھ نے کہا ہے شھر کی ترقی میں ہر ممکن تعاون کیا جائے گا اور تمام متخب نماٸندوں اوغر اسٹیک ہولڈرزکے بھرپور تعاون و معاونت سے ماسٹرپلان کے مطابق موثر طریقہ سے عملدرآمد کرینگے . اس امر کا اظھار انہوں نے ڈائریکٹوریٹ فار اربن ریجنل پالیسی اینڈ سٹریٹجک پلاننگ، پلاننگ اینڈ ڈولپمینٹ ڈپارٹمینٹ حکومت سندھ اور وزیر اعلی سندھ کی ہدایا ت پر میرپورخاص اور عمرکوٹ کے عوامی نمائندوں کے ساتھ میرپورخاص اور عمرکوٹ شہروں کے ترقی ماسٹر پلان کے حوالے سے دربار ھال میں سیمینار سے خطاب کرتے ہو ئے کیا. ڈویژنل کمشنر میرپورخاص سید اعجاز علی شاھ نے کہا کے محکمہ منصو بہ بندی کی جانب سے سیمینار کرانے کا مقصد ماسٹر پلان میں مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوۓ میں مزید بہتر ی کے لیئے آپ(منتخب نماٸندوں ) سے مشاورت کرناہے. انہوں نے محکمہ پی این ڈی کی جانب سے ماسٹر پلان کے حوالے سے لیئے گئے اقدام کو سرہاتے ہوئے کہا کے ماسٹر پلاننگ پائیدار ترقی کے لیئے ایک بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے. اس موقعے پر ایم پی ای سید امیر علی شاہ، ایم پی ای ہری رام کشوری لعل، ایم پی ای میرطارق علی ٹالپر، ایم پی ای رانا ہمیر سنگھ، نواب یونس ٹالپر، ایڈیشنل کمشنر ڈاکٹر علی نواز بھوت، ڈپٹی کمشنر میرپورخاص سلامت علی میمن، ڈپٹی کمشنرعمرکوٹ ندیم میمن اور دیگر نے شرکت نے. اس موقعے پر مذکورہ شہروں کے مستقبل کی ضروریات کے بارے میں اپنے اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا.

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آف اربن ڈائریکٹوریٹ محمد علی کوسو نے بریفنگ دیتے ہو ئے بتایہ کے میرپورخاص اور عمرکوٹ شہروں کے ماسٹر پلانز شہری مسائل کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتے ہیں جن میں تمام بنیادی ضروریات، جیسے کہ صاف اور پائیدار آلودگی سے پاک ماحول میں رہائش، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی، تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ مقامی اور علاقائی معیشت میں اضافے کے ساتھ روزگار، آمدنی اور انسانی وسائل کی ترقی میں امن، سلامتی اور خوشحالی کے ساتھ ایک منصوبہ بند شہر کے طور پر ابھرناہے. انہوں نے مزید بتایہ کے مذکورہ رپورٹس کے بنیاد پر ماسٹر پلان پر موثر عملدرآمد ، کمزوریوں، مواقع اور درپیش خطرات (SWOT) کا تجزیہ اور مستقبل کا وژن، اقتصادی ترقی کا منصوبہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان اور نفاذ کا فریم ورک بھی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے. انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ عالمی سروے کے مطابق 2050 تک دنیا کی 60 فیصد آبادی شہروں میں رہ رہی ہوگی۔ عالمی معاشی نمو کا 80% شہروں پر مشتمل ہے اور زیادہ تر معیشتوں کے لیے شہروں کو ترقی کے انجن کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، اس لیے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے شہروں کو پائیدار بنانا ناگزیر ہے۔ حکومت سندھ نے کنسلٹنٹس کے ذریعے 17 بڑے ثانوی شہروں کے ترقیاتی ماسٹر پلانز کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ جن میں سکھر، لاڑکانہ، اسلام کوٹ، نواب شاہ، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، میرپورخاص، عمرکوٹ، مٹھی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، ٹی ایم خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، دادو اور جامشورو شامل ہیں۔ سکھر اور لاڑکانہ ٹاؤنز کے ماسٹر پلانز لوکل گورنمنٹ اور HTP سے مطلع کیے گئے ہیں۔
ڈی جی نے مزید بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ نے سندھ کے دیگر اہم شہروں کے لیے بھی ترقیاتی ماسٹر پلان تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سلسلے میں اے ڈی پی اسکیم کے ذریعے 12 دیگر اہم ثانوی شہروں کے ماسٹر پلان تیار کیے جانے ہیں۔ جن میں خیرپور، گھوٹکی، میرپور ماتھیلو، روہڑی، شکارپور، قمبر، کندھ کھوٹ، جیکب آباد، کوٹری، ٹنڈو آدم، مورو اور ہالا شامل ہیں#۔