کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کے خلاف منفی پروپیگنڈا اب بند ہوجانا چاہیے ۔ عدالت اور محتسب کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہیے ۔ سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی مناسب نہیں


کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کے خلاف منفی پروپیگنڈا اب بند ہوجانا چاہیے ۔ عدالت اور محتسب کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہیے ۔ سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی مناسب نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کے خلاف کے الیکٹرک کی سابق افسر مہرین عزیز خان کی جانب سے ہراسگی کے الزامات کا معاملہ اگر یہ محتسب اور عدالت میں زیر سماعت ہے اور بجائے اس فیصلے کے سامنے آنے کا انتظار کیا جائے کچھ عناصر سوشل میڈیا پر کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کے خلاف منفی پروپیگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کی کردار کشی میں مصروف ہیں ۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ محتسب اور متعلقہ عدالتوں میں زیر سماعت درخواستوں اور معاملات کا فیصلہ سامنے آنے کا انتظار کیا جاتا اور پھر فیصلوں کے مطابق جس سے اپنی رائے دینی ہوتی وہ ضرور دیتا ۔لیکن کچھ عرصے سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بار بار کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کے حوالے سے نازیبا اور انتہائی منفی ریمارکس دیے جا رہے ہیں ان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ جاری ہے اور کردار کشی کی مہم کچھ عناصر چلا رہے ہیں ۔ قانون کے مطابق جب تک کسی پر الزام ثابت نہ ہو جائے وہ بے قصور مانا جاتا ہے اور قانون کی نظر میں وہ معصوم ہوتا ہے مونس علوی پر بھی بے شک لگنے والے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں لیکن یہ محض الزامات ہیں اور ابھی تک ثابت نہیں ہوا لہذا الزامات ثابت ہونے تک وہ معصوم اور بے قصور ہی تصور کیے جائیں گے ۔


سوشل میڈیا پر بعض پلیٹ فارمز اور بعض گروپوں میں بھی اس حوالے سے مختلف تبصرے اور آراء کا اظہار کیا جا رہا ہے جس میں اس معاملے کے مختلف پہلوؤں اور ماضی میں میڈیا میں آنے والی خبروں کا حوالہ دیا جاتا ہے انگریزی اردو اور سندھی زبانوں میں مختلف ٹی وی چینلز ،اخبارات اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف تصاویر تبصرے اور سلائیڈ ز سامنے آ چکی ہیں اور سرچ انجن کے آرکائیو میں بھی موجود ہیں جنت کسی کی بھی باآسانی

رسائی ممکن ہے یہی وجہ ہے کہ ان پرانی پوسٹو ں تصاویر سلایڈز کو نئے تبصروں کے ساتھ بعض افراد اور کچھ مخصوص عناصر استعمال کر رہے ہیں اگر ان کا مقصد صرف آگاہی اور اطلاعات کی فراہمی ہے تو اس حد تک تو بات درست مانی جاسکتی ہے لیکن اگر غیر اخلاقی الفاظ اور جملوں کے ساتھ کسی کی کردار کشی کی جائے گی یا کسی کو ہدف بنا کر مستقل اس کے خلاف پوسٹ لگائی جائیں گی تو پھر اس طرح بدنیتی کا عنصر سمجھا جاتا ہے https://www.youtube.com/watch?v=gViIuvD5HpY

۔کے الیکٹرک کی ملازمت کرنے والی بہت سی خواتین سمیت مختلف انداز میں اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ وہاں کام کرنے کا ماحول انتہائی خوشگوار اور بہترین ہے اور محفوظ ہے اور کمپنی کے سی ای او مونس علوی ذاتی طور پر خواتین ملازمین سمیت تمام ملازمین کا احترام کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ان کا سلوک اچھا ہے ۔
دوسری طرف بعض پرانی خبروں کا حوالہ دیا جا رہا ہے جن میں کیا کچھ کہا اور لکھا جاتا رہا آپ بھی ملاحظہ فرمائیے اور پھر خود فیصلہ کیجئے کہ ان الزامات کے سامنے آنے کے بعد متعلقہ عدالت اور مختلف قسم کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے یا کمنٹس کرتے رہنا چاہیے ۔
————————————-

کراچی: کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کے خلاف جنسی ہراسانی کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔

سابق میڈیا کنسلٹنٹ مہرین عزیز خان نے سی ای او کے الیکٹرک کے خلاف جنسی ہراساں کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ، جنسی ہراسانی سے متعلق محتسب نے کے ای کے سی ای او مونس علوی اور دیگر کو نوٹس جاری کیے ہیں اور انہیں پانچ دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مونیس علوی خواتین کا مذاق اڑاتا تھا اور ان کو فحش ویڈیوز بھیجتا تھا جس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کے اجلاس میں ایک خاتون نے مونس علوی پر خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی توہین کا الزام بھی لگایا ہے۔

اس نے کہا کہ مونیس علوی ٹک ٹاک ویڈیوز کے حوالے دے گی۔ اس نے کہا کہ وہ اسے ہفتے کے روز ملاقاتوں کے لیے باہر لے جائے گا اور ملازمت کے دوران اسے ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کرے گا۔

کے الیکٹرک ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق ، مونیس کو جون 2018 میں کے الیکٹرک کا سی ای او مقرر کیا گیا تھا ، جبکہ مہرین نے 2009 میں کمپنی کی تبدیلی شروع ہونے کے بعد پہلی خاتون چیف ایکسپرس آفیسر (سی ایکس او) کے طور پر کے الیکٹرک میں شمولیت اختیار کی۔

مہرین چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن آفیسر (CMCO) کے طور پر KE لیڈرشپ کا حصہ تھیں۔ کیمبرج یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ، مہرین نے بیرسٹر کی حیثیت حاصل کی۔ اس نے ہارورڈ یونیورسٹی کے کینیڈی سکول آف گورنمنٹ سے پبلک پالیسی کی تعلیم بھی حاصل کی۔ اس کے پاس اسٹریٹجک مواصلات ، میڈیا اور عوامی پالیسی کا سالوں کا تجربہ ہے۔

—————————————–
===========================================

قومی اسمبلی کی پاور کمیٹی کا اجلاس، کے الیکٹرک حکام کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار
————
اسلام آباد( ناصر چشتی) قومی اسمبلی کی پاور کمیٹی کی سب کمیٹی کے اجلاس گزشتہ روز کینومر لال چند کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کے الیکٹرک حکام کی عدم پرشرکت پر کمیٹی ارکان نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس سلسلہ میں کے الیکٹرک حکام کی مسلسل عدم توجہی پرتحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرینگے ۔آئندہ اجلاس میں انہوں نے شرکت نہ کی تو سخت کارروائی ہوگی
https://jang.com.pk/news/986092?_ga=2.248554055.1525349523.1631949100-200072129.1631949100

—————————————-
بجلی کے بلوں میں بلدیاتی ٹیکسوں کی وصولی کا فیصلہ قبول نہیں، حافظ نعیم
——–
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے سندھ حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے بلوں میں کے ایم سی کے کنزروینسی ٹیکس کی وصولی کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہل کراچی بجلی کے بلوں میں بلدیاتی ٹیکس وصولی کے فیصلے کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، اگر سندھ حکومت اپنی من مانی سے باز نہ آئی تو لائحہ عمل کا اعلان کرینگے جس میں اہل کراچی سے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کے حوالے سے اپیل بھی کی جائے گی۔ سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کی رضا مندی کی بات کی جارہی ہے لہذا وفاقی حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کے مطابق بجلی کے بل میں 200روپے شامل کیے جائیں گےبہت سے مکانوں میں ایک سے زائد میٹر لگے ہیں اس طرح تو ان گھرانوں کو بلا وجہ اضافی رقم ادا کرنی پڑے گی۔
https://jang.com.pk/news/985961?_ga=2.178950116.1525349523.1631949100-200072129.1631949100

————————–

کے الیکٹرک نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو عوام انکا محاسبہ کرینگے، متحدہ
——
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے تر جمان نے کر اچی میں گر می بڑھتے ہی کے الیکٹر ک کی غیر اعلا نیہ لو ڈ شیڈنگ کی مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ کے الیکٹر ک نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو عوام انکا محاسبہ کر ینگے، نیپر ا اور حکو مت پاکستان کے- الیکٹر ک کی نا اہلی کا نو ٹس لے کر عوام کو ریلیف فر اہم کرے۔ ترجمان نے کہا کہ کے الیکٹر ک اوور بلنگ کی مد میں اربو ں روپے بٹو ر رہی ہے اس کے با وجو داپنا ترسیلی نظام بہتر کر سکی ہے نہ ہی پید اواری صلا حیت میں اضا فہ کر پا رہی ہے، بجلی کے نرخ آسما ن سے با تیں کر رہے ہیں انتظا می نظم وضبط نام کو نظر نہیں آتا ،کبھی فالٹ کے نام پر 4سے 12گھنٹے کی لو ڈشیڈنگ، کبھی با رش کی چند بوند یں گرتے ہی بجلی کا بند ہو جا نا معمول بن چکا ہے، عوام گر می کے با عث پر یشان ہیں، صارفین کے کنکشن بغیر وجہ بتا ئے اور بغیر کسی حتمی نوٹس کے بجلی منقطع کر دیتے ہیں۔
https://jang.com.pk/news/986068?_ga=2.83550550.1525349523.1631949100-200072129.1631949100
——————–